صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

پردھان منتری آتم نربھر سوستھ بھارت یوجنا

Posted On: 15 MAR 2021 2:40PM by PIB Delhi

 

مالی سال 22-2021 کے بجٹ کی تقریر میں ’پردھان منتری آتم نربھر سوستھ بھارت یوجنا (پی ایم اے ایس بی وائی) ‘کا اعلان یکم فروری ،2021کو کیا گیا ہے،جس میں چھ سال  کےلئے تقریباً 64180کروڑ روپے کی لاگت آئے گی(مالی سال 26-2025 تک)۔ یہ قومی صحت مشن کے علاوہ ہوگا۔

اس اسکیم کے تحت مالی سال 26-2025 تک حاصل کی جانی والی  اہم مداخلتیں یہ ہیں:

1-اعلی توجہ والی دس ریاستوں میں 17788 دیہی صحت اور تندرستی مراکز کےلئے معاونت ۔

2-تمام ریاستوں میں 11024دیہی صحت اور تندرستی مراکز کا قیام۔

3-اعلی توجہ کی حامل 11ریاستوں کے تمام اضلاع میں انٹیگریٹیڈ پبلک ہیلتھ لیبس اور 3382بلاک پبلک ہیلتھ یونٹس  کا قیام ۔

4-602اضلاع میں کریٹیکل کیئر ہاسپٹل بلاکس اور 12مرکزی اداروں کا قیام۔

5-بیماریوں پر قابو پانے کے قومی مرکز (این سی ڈی سی) کی مضبوطی کےلئے ،اس کی پانچ علاقائی شاخیں اور20میٹروپولیٹن ہیلتھ سرویلانس یونٹس کا قیام۔

6-صحت عامہ کی تمام لیبس کو مربوط کرنے کے لئے تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں انٹیگریٹیڈ ہیلتھ انفورمیشن پورٹل کی توسیع۔

7-عوامی صحت عامہ کے 17یونٹوں پر عمل درآمداور پہلے سے موجود صحت عامہ کے 33یونٹوں میں داخلے کے مقام پر مضبوطی دینا ،جو کہ 32ہوائی اڈوں پر ،11بندرگاہوں اور سات لینڈ کراسنگ پر ہے۔

8-15ہیلتھ ایمرجنسی آپریشن سینٹرس او ردو موبائل اسپتال قائم کرنا اور

9-ون ہیلتھ کے لئے قومی ادارہ قائم کرنا،ڈبلیو ایچ او کے جنوب مشرقی ایشیا خطے کےلئے ایک علاقائی ریسرچ پلیٹ فارم ،نو بایو سیفٹی لیول تھری لیبوریٹریز ،اور وائرولوجی کےلئے چار علاقائی نیشنل انسٹی ٹیوٹ۔

اس اسکیم کے تحت  اقدامات ہر سطح پر دیکھ بھال کے تسلسل میں صحت کے نظام اور اداروں کی صلاحیتوں کو بڑھانے پر مرکوز ہیں جیسے بنیادی ، ثانوی اور موجودہ اور آئندہ وبائی امراض / آفات سے نمٹنے کےلئے موثر طبی نظام کوتیار کرنے کےلئے اقدامات کئے گئے ہیں ۔پی ایم اے ایس بی وائی کا مقصد ٹیکنولوجی سے لیس سرویلانس سسٹم  تیار کرنا ہے جس کے تحت میٹرو پولیٹن علاقوں  ، بلاک،ضلعی ،علاقائی اور قومی سطح پر لیبوریٹریز کا ایک سرویلانس سسٹم تیار کیا جاسکے اور موثر انداز میں جانچ ،تلاش ،روک تھام اور صحت عامہ سے متعلق ہنگامی صورت حال اور بیماریوں کے پھیلنے پر  داخلے کے مقام پر ہیلتھ یونٹوں کو مستحکم کیا جاسکے۔بشمول بائو میڈیک لریسرچ ،کووڈ19 اور دیگر متعدی بیماریوں پر تحقیق کو مزید حمایت  کرنے کے لئے بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کو بھی ہدف بنایا گیا ہے ،تاکہ کووڈ 19جیسی وبا ئی امراض سے نمٹنے کےلئے قلیل مدتی اور درمیانے مدت کے  ردعمل کو مطلع کیا جا سکے اور انسانوں اور جانوروں میں متعدی بیماریوں کو پھیلنے سے روکنے کےلئے صحت کے ایک نقطہ نظر کی فراہمی کےلئے بنیادی صلاحیت کو فروغ دیا جا سکے۔

نیشنل ہیلتھ پالیسی (این ایچ پی) ،2017 ،کے مطابق صحت عامہ کے اخراجات کو موجودہ وقت  کے مطابق 2025تک جی ڈی پی کے موجودہ 1.15فیصد سے 2.5فیصد تک بڑھایا گیا ہے۔

 وزیر مملکت (صحت اور خاندانی بہبود ) ،جناب اشونی کمار چوبے نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات کہی۔

 

 

ش ح ۔ا م۔ م ف۔

U:2550

 



(Release ID: 1705019) Visitor Counter : 301


Read this release in: Telugu , English , Bengali