پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
نئے سی این جی پمپوں کی تعمیر
Posted On:
15 MAR 2021 1:06PM by PIB Delhi
پٹرولیم اور قدرتی گیس سے متعلق انضباطی بورڈ (پی این جی آر بی)، پی این جی آر بی قانون مجریہ 2006 کے مطابق جغرافیائی علاقوں (جی اے ایس) میں شہر میں گیس کے نظام تقسیم ( سی جی ڈی) یا مقامی قدرتی گیس کی تقسیم کے نیٹ ورک کی ترقی کے مقصد سے مختلف اداروں کو اس کی تعمیر، کام کاج اوراس کی توسیع کی غرض سے اجازت جاری کرنے والی اتھارٹی ہے۔
سی جی ڈی اداروں کو جاری اجازت کے مطابق کم از کم کام کے پروگرام (ایم ڈبلیوپی) کے تحت تمام 27 ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام تین علاقوں میں آٹھ سے دس سال کی مدت کے دوران 8181 سی این جی پمپوں کی تعمیر لازمی ہے۔
سردست مدھیہ پردیش ریاست میں کم از کم کام کے پروگرام ایم ڈبلیو پی کے تحت آٹھ تا دس سال کی مدت کے دوران مجاز ضلعوں میں 417 سی این جی اسٹیشن تعمیر کرنا لازمی ہے۔ فی الحال پی این جی آر بی نے کسی بھی ادارے کو چھتیس گڑھ ریاست میں کسی بھی جغرافیائی علاقے میں سی جی ڈی نیٹ ورک تعمیر کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ ایم ڈبلیو پی کے تحت سی این جی اسٹیشنوں کی تفصیلات، تعلیقہ میں دی گئی ہیں۔
سی جی ڈی ادارے کام سے متعلق اپنے منصوبے اور تکنیکی اور تجارتی اعتبار سے قابل عمل ہونے کی صورت کے مطابق قومی شاہراہوں سے متصل علاقوں میں بھی سی این جی پمپ تعمیر کرتے ہیں ۔ ملک میں کمپریسڈ قدرتی گیس (سی این جی) اسٹیشنوں کی کل تعداد کی ریاست وار فہرست تعلیقہ میں دی گئی ہے۔ یہ لسٹ https://www.pngrb.gov.in/data-bank/PNG.CNG. پربھی دستیاب ہے۔
نمبرشمار
|
ریاستیں / مرکز کے زیرانتظام علاقے
(منظوری والے ضلعوں میں)
|
سی این جی اسٹیشنز
|
|
موجودہ
(31.12.2020)
|
کم از کم کام کے منصوبہ کے مطابق
|
-
|
آندھرا پردیش
|
72
|
426
|
|
-
|
آندھرا پردیش،تملناڈو اور کرناٹک
|
-
|
251
|
-
|
آسام
|
1
|
72
|
-
|
بہار
|
10
|
459
|
-
|
بہار اور جھارکھنڈ
|
-
|
37
|
-
|
چنڈی گڑھ (مرکز کے زیرانتظام علاقہ )
|
8
|
-
|
-
|
دمن اینڈ دیو اور گجرات
|
-
|
35
|
-
|
دادر و نگر حویلی
|
7
|
-
|
-
|
دمن اینڈ دیو
|
5
|
-
|
-
|
گوا
|
4
|
|
-
|
گجرات
|
731
|
140
|
-
|
ہریانہ
|
147
|
277
|
-
|
ہریانہ اورہماچل پردیش
|
-
|
45
|
-
|
ہریانہ اور پنجاب
|
-
|
54
|
-
|
ہماچل پردیش
|
2
|
10
|
-
|
جھارکھنڈ
|
13
|
179
|
-
|
کرناٹک
|
44
|
811
|
-
|
کیرالہ
|
14
|
763
|
-
|
کیرالہ اور پودوچیری
|
-
|
185
|
-
|
مدھیہ پردیش اور راجستھان
|
-
|
54
|
-
|
مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ
|
-
|
20
|
-
|
مدھیہ پردیش اوراترپردیش
|
-
|
34
|
-
|
مدھیہ پردیش
|
78
|
309
|
-
|
مہاراشٹر اورگجرات
|
-
|
156
|
-
|
مہاراشٹر
|
423
|
225
|
-
|
خطہ قومی راجدھانی دہلی (مرکز کے زیرانتظام علاقہ)
|
424
|
-
|
-
|
اڈیشہ
|
19
|
116
|
-
|
پڈوچیری اور تملناڈو
|
-
|
27
|
-
|
پڈوچیری
|
-
|
130
|
-
|
پنجاب
|
80
|
278
|
-
|
راجستھان
|
49
|
576
|
-
|
تاملناڈو
|
3
|
872
|
-
|
تلنگانہ
|
74
|
268
|
-
|
تریپورہ
|
11
|
12
|
-
|
اترپردیش
|
384
|
785
|
-
|
اترپردیش اور اتراکھنڈ
|
-
|
91
|
-
|
اتراکھنڈ
|
11
|
50
|
-
|
مغربی بنگال
|
8
|
480
|
پی این جی آر بی کے ذریعہ اجازت شدہ کچھ جی ایز ایک سے زیادہ ریاستوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔
پٹرولیم اورقدرتی گیس کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندرپردھان نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی۔
******
ش ح ۔ع م۔ ف ر
U-NO.2543
(Release ID: 1704813)
Visitor Counter : 173