سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے بھوپال کے سی ایس آئی آر-اے ایم پی آر آئی میں ایڈوانسڈ ریڈی ایشن شیلڈنگ اور جیو پولی میریک میٹریلزسینٹر  اور ایک تجزیاتی ہائی ریزولوشن ٹرانسمیشن الیکٹران مائکرواسکوپ لیبارٹری کا افتتاح کیا۔


ڈاکٹر ہرش ورھن نےسی ایس آئی آر – اے ایم پی آر آئی بمبو مرکب ڈھانچے کا سنگ بنیاد بھی رکھا

Posted On: 14 MAR 2021 11:12AM by PIB Delhi

نئی دہلی۔ 14 مارچ       سائنس و ٹکنالوجی ، علوم ارضیات اور صحت و خاندانی بہبود کے وزیر ، ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ہے کہ سی ایس آئی آر - اے ایم پی آر آئی کامیابی کے ساتھ 'ویسٹ ٹو ویلتھ' کی حکمت عملی اپناتا رہا ہے کیونکہ انسٹی ٹیوٹ نے صنعتی فضلہ کو خام مال کی حیثیت سے تابکاری سے بچانے والے مواد تیار کئے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ ، ایکس رے تشخیصی اور سی ٹی اسکینر روم کی تعمیر کے لئےلیڈ فری اور انتہائی مؤثر شیلڈنگ مادہ کو مفید بنانے کے لئے ایک انوکھا عمل تیار کیا گیا ہے جس میں صنعتی کوڑے دان یعنی سرخ مٹی اور فلائی ایش کا استعمال کیا گیا ہے۔

وہ 13 مارچ 2021 کو بھوپال میں واقع سی ایس آئی آر کی لیب اے ایم پی آر آئی کے اپنے دورے کے موقع پر ، سینٹر فار ایڈوانسڈ ریڈی ایشن شیلڈنگ اینڈ جیوپولی میرک مواد اور تجزیاتی اعلی ریزولیوشن ٹرانسمیشن الیکٹران مائکرواسکوپ لیبارٹری کا افتتاح کررہے تھے۔انہوں نےسی ایس آئی آر – اے ایم پی آر آئی بمبو مرکب ڈھانچے کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔

وزیرموصوف نے بتایا کہ انسٹی ٹیوٹ جدید ٹیکنالوجی کے جدیدترین شعبوں میں کام کر رہا ہے۔ سارس – کوو انفیکشن کا پتہ لگانے کے لئے تیز رفتار الیکٹرو کیمیکل پر مبنی تشخیصی ترقی کے شعبے میں ایمس ، بھوپال  کے ساتھ مل کر تحقیقی کام کیا اور وبائی مرض کے دوران پیش پیش رہا ہے۔

مختلف جیو پولی میرک مواد کو بھی سی ایس آئی آر-اے ایم پی آر آئی نے تیار کیا تھا جس میں کول پر مبنی تھرمل پاور پلانٹ کے فضلہ یعنی فلائی ایش کو استعمال کیا گیا تھا اور جیو پولی میرک مواد پر تین امریکی پیٹنٹ دیئے گئے ہیں۔

مسلسل ترقی کرتے ہوئے 455.52 مربع میٹر کے کل رقبہ اور 906.24 مربع میٹر کے قالین کے رقبے کے ساتھ ایڈوانسڈ ریڈی ایشن شیلڈنگ اور جیو پولی میرک مواد کے لیے ایک انوکھے مرکز قائم کیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ جیو پولی میرک مواد میں ترقی کرنے سے میزائل / راکٹ لانچنگ پیڈ کی ترقی اور بنکروں کے لیے جیو پولی میرک بلٹ پروف کنکریٹ کی ترقی ، گرافین انڈیوسڈ جیو پولی میرک کنکریٹ نیز جیو پولی میرک ریڈی ایشن شیلڈنگ کنکریٹ کی ترقی جیسے منصوبہ جاتی اپلی کیشنوں میں تیزی آئے گی۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے اس امید کا اظہار کیا کہ مرکز تابکاری شیلڈنگ کے میکنزم   کو سمجھنے اور فروغ شدہ مواد کے انجینئرنگ کی خصوصیات میں بہتری لانے کے علم میں اضافہ کرے گا۔ اس سے اس شعبے میں ٹیکنالوجی کو فروغ ملے گا اور ہندوستانی صنعت کو تکنیکی مدد ملے گی۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے "ویسٹ ٹو ویلتھ" کے تھیم کا اعادہ کرتے ہوئے فلائی ایش کمپینڈیم بھی جاری کیا۔
افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کے بعد ، وزیر نے بھوپال کے سی ایس آئی آر-اے ایم پی آر آئی کی ٹکنالوجی کی نمائشوں کا بھی دورہ کیا ۔ انہوں نے انسٹی ٹیوٹ کے سائنسدانوں اور عملے سے خطاب کیا اور کووڈ – 19 وبا کے بارے میں بات کرتے ہوئے پوری سی ایس آئی آر کمیونٹی کی کاوشوں کو سراہا جنہوں نےایک ساتھ مل کر مختلف ٹیکنالوجی اور مصنوعات  تیار کی۔ انہوں نے اس بات کی ستائش کی کہ روڑکی اور سی ایس آئی آر-اے ایم پی آر آئی  کے ذریعہ مشترکہ طور پر عارضی ہسپتال / کلینک / مکان کے لئے ٹیکنالوجی تیار کی گئی ہے۔ انہوں نے طلباء اور سائنس دانوں سےکہا کہ وہ مخترع بنیں، سائنس کے محاذ کو آگے بڑھائیں اور ایسی ٹکنالوجی تیار کریں جو ہندوستان کو 'خود انحصار ہندوستان ' بناسکیں اور معاشرے کے مقصد کے لئے بھی کام کرسکیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض (

 (14.03.2021)

U-2495

 



(Release ID: 1704732) Visitor Counter : 181


Read this release in: English , Hindi , Bengali