سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

بایو ٹیکنالوجی محکمہ مسلسل ترقی کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے خواتین سائنس دانوں کو سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی (اسٹیم-ایس ٹی ای ایم) میدان میں صنفی مساوات دلانے میں مدد کر رہا ہے

Posted On: 09 MAR 2021 9:32AM by PIB Delhi

 

نئی دلی، 9؍مارچ، بایو ٹیکنالوجی کے محکمے نے مسلسل ترقی کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے اپنی سرکاری میدان کے اداروں اور خودمختار  اداروں کے ساتھ مل کر زیادہ سے زیادہ خواتین کو سائنس کی جانب متوجہ کرنے کے پروگرام شروع کئے ہیں۔ بایو ٹیکنالوجی ریسرچ کے میدان میں خواتین سائنس دانوں کی حصہ داری کو بڑھانے کےلئے بایو ٹیکنالوجی محکمے نے جنوری 2011 میں ان کےلئے ‘بایو ٹیکنالوجی کریئر ایڈوانس منٹ اینڈ ری اوریئنٹیشن پروگرام’ (بایو  کیئر)پروگرام شروع کیا تھا۔ اس پروگرام کا مقصد نوکر ی شدہ اور بے روزگار خواتین سائنسدانوں کا کریئر کو فروغ دینا ہے اور اس کے لئے انہیں پہلی مرتبہ باہری طور پر ریسرچ فنڈ مہیا کروایا جاتا ہے۔یہ اسکیم لائف سائنس کے تمام میدانوں جیسے زراعت، مویشی پروری، سائنس اور علاج کےلئے ہے۔ ایسی خاتون سائنسداں، جو نوکری کرتی ہیں،  یا بے روزگار ہیں یا ایک وقفے کے بعد اہم دھارے میں واپس  آنے کی خواہشمند ہیں، انہیں تحقیق کار کے طورپر فنڈ دیا جاتاہے۔گزشتہ 6 برسوں میں تقریباً 223 خواتین سائنسدانوں کو اس کے تحت مدد دی جا چکی ہے۔

 

جانکی اَ مّل – قومی خاتون بایو سائنس اعزاز اسکیم کو محکمے نے ان خاتون سائنسدانوں کے لئے شروع کیاہے، جنہوں نے زراعت ، بایو میڈیکل اور ماحولیاتی سائنس جیسے بایو سائنس اور بایو ٹیکنالوجی جیسے اپلائڈ اور بیسک موضوعات میں غیر مثالی تعاون  دیا ہے۔ اعزاز کے اعلیٰ زمرے کے تحت کسی خاتون سائنسداں کو یکمشت 5 لاکھ روپے فراہم کئے جاتے ہیں۔ 45 سال عمر زمرےسے کم کی ان خواتین سائنسدانوں، جنہوں نے بایو ٹیکنالوجی اور بایو سائنس کے میدان میں غیر معمولی تحقیقی کام کیا ہے، انہیں نوجوان زمرے کے تحت چھوٹے تحقیقی کاموں کےلئے ہر سال 5 لاکھ روپے عطا کئے جاتے ہیں تاکہ اگلے 5 سال میں اپنی ریسرچ سرگرمیوں کوجاری رکھ سکیں۔ اس کے علاوہ ان خواتین سائنس دانوں کو ایک لاکھ روپے کی انعامی رقم (یکمشت) بھی مہیا کی جاتی ہے۔فی الحال محکمہ ایک انعام سینئر زمرے کے لئے اور 2 انعام نوجوان زمرےکےلئے دیتاہے۔ گزشتہ 6 برسوں میں کُل 18 انعام دیئے جا چکے ہیں، جن میں سے 6 سینئر زمرے کےلئے اور 12نوجوان زمرے کے لئے دیئے گئے ہیں۔ محکمے کاسرکاری شعبے کے ادارے بی آئی آر اے سی بھی ‘خاتون صنعت کار’ کی حوصلہ  افزائی کرنے کی سمت میں اہم کام کر رہا ہے۔ بی آئی آر سی –ٹائی وِنَر (صنعت کار، ریسرچ میں خواتین)انعام بایو ٹیکنالوجی کے میدان میں کام کر رہی خاتون صنعت کاروں  کو تسلیم کرنے  اوران کی حوصلہ افزائی کرنے کےلئے شروع کیا گیا ہے۔ یہ اعزاز ٹی آئی ای – دہلی این سی آر کی شراکت داری میں دیا جاتا ہے۔ اس قومی سالانہ اعزاز پروگرام کے تحت سماج کے بڑے طبقے پر اثرڈالنے والے نظریات کو عملی جامہ پہنانے والی 15 خاتون صنعت کاروں کو فی کس 5 لاکھ روپے دیئے جانے کے ساتھ ساتھ مشورہ، تعاون اور ایک  گہرے  ترغیب دینے والے پروگرام میں شامل ہونےکا موقع بھی فراہم کرایا جاتاہے۔ اس ترغیبی حصہ داری پروگرام میں حصہ لینے کے بعد 15 شراکت داروں کو اس پیشہ ورانہ مقابلے میں شامل ہونے کا موقع ملتاہے، جس میں 3فاتحین کو 25-25  لاکھ روپے کا انعام دیاجاتا ہے۔ اب تک ہوئے 3 ونرایوارڈ ایڈیشنز میں 46 خاتون صنعت کاروں کو فاتح قرار دے کراعزاز سے نوازا گیا ہے۔ بی آئی آر اے سی نے 2 بایو انکیوبیٹر بنانے میں بھی مدد کیا، جن کے ذریعے خاتون سائنسدانوں، صنعت کاروں اور طالبات کو انکیوبیشن اسپیس اور مشاورت ( پیشہ ورانہ، آئی پی، قانونی) مہیا کیا گیاہے۔ ان میں گولڈن  جبلی بایو ٹیک پارک، چنئی اور شری پدما وتی خاتون یونیورسٹی      ، تروپتی بھی شامل ہیں۔

 

محکمے نے ڈبلیو ایل جی ایچ کے ساتھ مل کر ملک میں جون- جولائی، 2021 میں ایک سالانہ ویمین لیڈرز اِن گلوبل ہیلتھ  کے موضوع پر کانفرنس کا آغاز کیا،جس میں دنیا بھرکے معروف اور ابھرتے ہوئے رہنماؤں اور قومی صحت کمیونٹی کو ساتھ لایا گیا تاکہ صحت کے شعبے کی قیادت میں صنفی مساوات کو فروغ دیا جا سکے۔ اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے ذریعے منعقدہ ایک بڑی پہل کے حصے کے طورپر اس کانفرنس میں سماجی  تحریک دینے والوں ، اداروں اور  بدلاؤ لانے والے گروپوں کے مرکز میں خاتون کو لایا گیا تاکہ اس میدان میں رفتار اور رابطےکو بڑھایا جا سکے۔  

*************

( ش ح ۔ش ت۔  ک ا)

U. No. 2352



(Release ID: 1703741) Visitor Counter : 143


Read this release in: English , Hindi , Bengali