سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
’سنکلن‘ آئی آئی ایس ایف-2020 کی ایک ایسی دستاویز ہے، جو اس وسیع سائنس فیسٹول کے ذریعہ کی گئی کوششوں اور اس کے نتائج کی ترجمانی کرتی ہے: ڈاکٹر شیکھر سی مانڈے، ڈی جی- سی ایس آئی آر اور سکریٹری، ڈی ایس آئی آر
آئی آئی ایس ایف سائنس کی ایک تحریک بن گیا ہے اور یہ دیگر متعلقین کے ساتھ ساتھ ایک پوری نئی نسل کو حوصلہ فراہم کر رہا ہے: پروفیسر آشو توش شرما، ڈی ایس ٹی سکریٹری
प्रविष्टि तिथि:
04 MAR 2021 5:22PM by PIB Delhi
سی ایس آئی آر- نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس، ٹیکنالوجی اینڈ ڈیولپمنٹ اسٹڈیز (نسٹاڈس) نے ایک سائنسی رپورٹ ’’سنکلن‘‘ کی شکل میں آئی آئی ایس ایف – 2020 کے نتائج کو پیش کرنے کے لئے آج نئی دہلی میں ایک پروگرام منعقد کیا۔
اس موقع پر ’’سنکلن‘‘ نامی کتابچہ اور ’’سی ایس آئی آر کمپینڈیم آف ٹیکنالوجیز -2021‘‘ بھی جاری کیا۔

اپنے خطاب میں ڈی جی – سی ایس آئی آر اور سکریٹری ڈی ایس آئی آر ڈاکٹر شیکھر سی مانڈے نے آئی آئی ایس ایف - 2020 کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ’’جب ہمیں وبائی مرض کے دور میں آئی آئی ایس ایف منعقد کرنے کے بارے میں سوچا تو ہمیں یقین نہیں تھا کہ یہ بہت فائدہ مند ہوگا۔ لیکن جب ہم اس سمت میں آگے بڑھے تو ہمیں مختلف شعبوں، اداروں ، سائنس دانوں اور سائنس سے محبت کرنے والوں کا تعاون ملا اور میں یہ کہنا چاہوں گا کہ ان لوگوں اور منتظمین کی مدد کے بغیر ہم کامیاب نہیں ہوپاتے۔‘‘ انہوں نے آگے کہا کہ ’’سنکلن آئی آئی ایس ایف 2020 کی ایک ایسی دستاویز ہے، جو اس وسیع سائنس فیسٹول کے ذریعے کی گئی کوششوں اور اس کے نتائج کی ترجمانی کرتی ہے۔‘‘
ورچوئل طریقے سے اپنے خطاب میں ڈی ایس ٹی سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما نے کہا کہ آئی آئی ایس ایف سائنس کی ایک تحریک بن گیا ہے اور یہ دیگر متعلقین کے ساتھ ساتھ ایک پوری نئی نسل کو حوصلہ فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سائنس فیسٹول کے ہر اگلے ایڈیشن کو معاشرے کے لئے زیادہ ہمہ گیر اور فائدہ مند سرگرمی میں بدل دیا گیا ہے۔
اس موقع پر ناظرین اور منتظمین کااستقبال کرتے ہوئے نوڈل انسٹی ٹیوٹ(سی ایس آئی آر-نسٹاڈس) کی چیف کوآرڈینیٹر اور ڈائریکٹر پروفیسر رنجنا اگروال نے کہا کہ ’’ہم نے آئی آئی ایس ایف کے تمام متعلقین اور شراکت داروں کو ورچوئل پلیٹ فارم پر جوڑنے کی پوری کوشش کی۔ ہم نہ صرف دنیا بھر کے لوگوں کے ساتھ جڑنے میں کامیاب ہوئے بلکہ ہم ملک کے دور دراز کے علاقوں میں رہنے والے لوگوں سے بھی جڑے۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئی آئی ایس ایف – 2020 میں 41 الگ الگ پروگرام ہوئے اور ہر ایک پروگرام کا معاشرہ اور انسانیت سے بہت گہرا تعلق تھا۔ ڈاکٹر اگروال نے تمام منتظمہ ایجنسیوں، سائنس دانوں ، طلباء اور آئی آئی ایس ایف کے دیگر متعلقین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
حکومت ہند کا بائیو ٹیکنالوجی ڈپارٹمنٹ (ڈی بی ٹی) آئی آئی ایس ایف کی شروعات سے ہی اس کے بنیادی منتظمین میں سے ایک ہے۔ اس موقع پر ڈی بی ٹی کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر سی پی گوئل نے کہا کہ سائنس انسانوں کی فلاح وبہبود میں بہت اہم رول نبھاتا ہے۔ آئی آئی ایس ایف نہ صرف طلباء اور سائنس کے شائقین کو حوصلہ بڑھا تا ہے بلکہ یہ بڑے پیمانے پر معاشرہ اور انسانیت کی خدمت بھی کرتا ہے۔
وگیان بھارتی کے قومی صدر ڈاکٹر وجے پی بھاٹکر نے اس سنکلن فیسٹول میں صدارتی خطبہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی آئی ایس ایف نہ صرف ایک سالانہ پروگرام ہے بلکہ اب یہ سائنس کی ایک تحریک بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’2015 میں اسے ایک چھوٹی پہل کے طور پر شروع کیا گیا تھا اور آئی آئی ٹی دہلی میں پہلا آئی آئی ایس ایف منعقد کیا گیا تھا۔ جب ہم نے پہلا آئی آئی ایس ایف منعقد کیا تو ہم نے سوچا بھی نہیں تھا کہ یہ ایک سالانہ پروگرام بن جائے گا۔‘‘ انہوں نے زور دے کر کہا ’’ جب ہم آئی آئی ایس ایف 2020 منعقد کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے، تو دنیا کے ساتھ ساتھ ہمارے ملک بھارت کو بھی کووڈ وبائی مرض کی چنوتیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ لیکن منتظمین، متعلقین اور شرکاء نے مل کر اس پروگرام کو بے حد کامیاب بنادیا۔ یہ کامیابی اور بھی بڑی ہوگئی جب ہم نے وبائی مرض کی حالت میں بھی شکست نہیں مانی۔ سائنسی اجلاس کا انعقاد ، پینل ڈسکشن، ایکسپو، پوسٹر پرزنٹیشن ،ورچوئل پلیٹ فارم پر سیدھا نشریہ اور رات دن کام کرتے ہوئے اس ورچوئل فیسٹول کو حقیقت میں بدلنا واقعی میں ایک بڑی چنوتی تھی۔‘‘
وگیان بھارتی (وبھا) کے قومی منتظمہ سکریٹری جناب جینت سہسربدھے نے کہا کہ آئی آئی ایس ایف سائنس کی بڑی دریافتوں اور تکنیکی حصولیابیوں، جو کہ قدیم ہندوستان کی طاقت رہی ہیں، کے بارے میں بیداری کے ذریعہ اچھے سائنس کو آگے بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔
آئی آئی ایس ایف حکومت ہند کی ایک پہل ہے، جو کہ ڈی ایس ٹی ، ڈی بی ٹی، ایم او ای ایس، سی ایس آئی آر اور وزارت صحت کے ذریعہ مشترکہ طور پر منعقد کیا جاتا ہے۔ وگیان بھارتی (وبھا) کے سائنس فیسٹول کا معاون رہا ہے۔
فیسٹول ایسے موقع ہوتے ہیں، جہاں لوگ جمع ہوتے ہیں، بات چیت کرتے ہیں اور اپنے خیالات وتجربات ایک دوسرے سے شیئر کرتے ہیں۔ سائنس کی واردات کے بارے میں لوگوں کو بیدار کرنے اور سائنس وٹیکنالوجی ہماری زندگی کو کیسے متاثر کرتے ہیں، اس کے بارے میں دنیا بھر میں سائنس فیسٹول کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ جشن منانا ہندوستانی تہذیب وروایات کا حصہ ہے، لہذا بھارت بین الاقوامی سائنس فیسٹول (آئی آئی ایس ایف) ہمارے ملک کی تہذیبی وراثت سے ماخوذ ہے۔
آئی آئی ایس ایف بھارت کی سائنس وٹیکنالوجی کا ایک زندہ اظہار ہے، جو دنیا کو بھی جوڑتا ہے۔ یہ ایک انوکھا پروگرام ہے کیونکہ یہ طلباء، اساتذہ، دریافت کرنے والوں، کاریگروں، کسانوں، سیاست دانوں، پالیسی سازوں اور یہاں تک کہ سائنس وٹیکنالوجی کے وزراء کو بھی چنوتیوں اور ان کے حل پر مذاکرہ کرنے کے لئے ایک ساتھ لاتا ہے۔ آئی آئی ایس ایف ایک ایسا پلیٹ فارم ہے، جو معاشرے کے ہر ایک طبقہ کو، چاہے وہ کسان ہو، کاریگر ہو، دیہی باشندے ہوں، یا سائنس داں یا پالیسی ساز ہو، موقع فراہم کرتا ہے۔ اس پس منظر میں آئی آئی ایس ایف ایک مثالی اور زندہ تجربہ ہے۔
آئی آئی ایس ایف کی شروعات 2015 میں کی گئی تھی اور آئی آئی ایس ایف – 2020 اس کا چھٹا ایڈیشن تھا۔ اس شاندار ورچوئل فیسٹول نے 25-22 دسمبر 2020 کے دوران دنیا بھر میں ایک لاکھ سے زیادہ لوگوں کو اکٹھا کیا۔ اس سال آئی آئی ایس ایف عالمی شہرت یافتہ ہندوستانی ریاضی داں شری نواس رامانوجن کے یوم پیدائش 22 دسمبر کو شروع ہوا تھا اور اس کا اختتام سابق وزیراعظم جناب اٹل بہاری واجپئی، جنہوں نے ’’جے جوان... جے کسان‘‘ کے نعرے کے ساتھ ’’جے وگیان‘‘ کا جملہ جوڑا تھا، کے یوم پیدائش 25 دسمبر کو ہوا۔
اس سال کے فیسٹول کا موضوع ’آتم نربھر بھارت اور عالمی فلاح وبہبود کے لئے سائنس‘ تھا، جس میں آتم نربھر بھارت کے مشن کے ہدف کو شرمندہ تعبیر کرنے میں سائنس وٹیکنالوجی کی کوششوں کے تعاون کو ظاہر کیا۔ اس سال 9 زمرو کے تحت کُل 41 پروگرام منعقد کئے گئے۔ سرکردہ سائنس دانوں، محققین، پالیسی سازوں ، فلم سازوں، صنعت کاروں کے علاوہ کئی کابینی وزراء ، ممبران پارلیمنٹ اور بین الاقوامی مندوبین نے آئی آئی ایس ایف کے مختلف پروگراموں میں شرکت کی۔
آئی آئی ایس ایف -2020 میں پانچ (5) گنیز ورلڈ ریکارڈ بھی بنے۔ ان ریکارڈوں میں سب سے بڑا سائنس فیسٹول (مصروف ترین گھنٹوں میں روزانہ تقریباً 2000 لوگ)، سن ڈائل ڈیوائس میکنگ (5000 طلباء)، آن لائن ہینڈ ہائی جین کا سبق اور سرگرمی (30000 طلباء)، تحفظاتی ماسک لگانا اور آن لائن حلف لینا (30000 طلباء) اور غذائیت اور صحت سے متعلق سبق (35000 طلباء) جیسی چیزیں شامل تھیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح۔ ق ت۔ ق ر )
U.NO. 2353
(रिलीज़ आईडी: 1703727)
आगंतुक पटल : 141