نیتی آیوگ
نیتی آیوگ اور آر ایم آئی انڈیا نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس کا موضوع ہے ’بھارت میں بجلی سے چلنے والی موٹرگاڑیوں کے لیے مالیے کا انتظام‘
بھارت کی بجلی سے چلنے والی موٹرگاڑیوں کی مالیاتی صنعت 2030 میں 3.7 لاکھ کروڑ روپئے تک پہنچ جانے اندازہ لگایا گیا ہے
نئی رپورٹ میں لاگت میں کمی اور بجلی سے چلنے والی موٹرگاڑیوں کے لیے مالیات میں اضافے کی خاطر انتظامات کا ایک ٹول کٹ تجویز کیا گیا ہے
Posted On:
09 MAR 2021 1:27PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،9مارچ ،2021، نیتی آیوگ اور روکی ماؤنٹین انسٹی ٹیوٹ (آر ایم آئی) انڈیا نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس کا موضوع ہے ’بھارت میں بجلی سے چلنے والی موٹر گاڑیوں کے لیے مالیے کا انتظام‘ اس پورٹ میں بھارت میں بجلی سے چلنے والی موٹر گاڑیاں اپنائے جانے کے سلسلے میں مالیات کے رول کو اجاگر کیا گیا ہے اور اس منتقلی کے لیے درکار مجموعی سرمایے 266 ارب امریکی ڈالر (19.7 لاکھ کروڑ روپئے) کے انتظام کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ یہ رقم اگلی ایک دہائی میں بجلی سے چلنے والی موٹر گاڑیوں (ای ویز)، ان کے چارجنگ ڈھانچے اور بیٹریوں کے لیے درکار ہوگی۔
رپورٹ میں 2030 میں ای ویز کے لیے درکار مالیات 50 ملین امریکی ڈالر (3.7 لاکھ کروڑ روپئے) کے مارکیٹ سائز کی بھی نشان دہی کی گئی ہے۔ یہ بھارت کی موجودہ خردہ وہیکل مالیاتی صنعت کا تقریباً 80 فیصد ہے۔ اس وقت یہ صنعت 60 ارب امریکی ڈالر (4.5 لاکھ کروڑ روپئے) کی مالیت کی ہے۔
نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت نے کہا کہ ’’اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ ای وی اثاثوں اور بنیادی ڈھانچے کے لیے سرمایے اور مالیات کو بروئے کار لایا جائے‘‘ انھوں نے کہا کہ ’’اب جب کہ ہم اندرون ملک تیار کی جانے وا لی بجلی سے چلنے والی موٹر گاڑیوں کو اپنانے کی رفتار تیز کرنے اور ای ویز کی عالمی مقابلے کی خاطر تیاری کے سلسلے میں کام کر رہے ہیں نیز دیگر کل پرزوں مثلاً ایڈوانس سیل کیمسٹری بیٹریوں کی تیاری کے سلسلے میں پیش رفت کررہے ہیں، ہمیں بینکوں اور دیگر فائنانسروں کی ضرورت ہے تاکہ موٹر گاڑیوں کی لاگت کم کی جاسکے اور ای ویز کے لیے سرمایہ حاصل کرنے میں اضافہ کیا جاسکے‘‘۔
بھارت کے ای وی ایکو سسٹم نے اب تک ٹیکنالوجی کی لاگت بنیادی ڈھانچے کی فراہمی اور صارفین کے رویے سے وابستہ مشکلات کو حل کرنے پر توجہ دی ہے۔ اگلی اہم رکاوٹ مالیات ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ بجلی سے چلنے والی موٹر گاڑیوں کو اپنائے جانے کی رفتار تیز کی جاسکے۔
صارفین کو بہت سے چیلنجوں کا سامنا ہے مثلاً سود کی زیادہ شرحیں، بیمے کی زیادہ شرحیں اور قیمت کے مقابلےمیں ملنے والا کم قرضہ۔
ان چیلنجوں پر توجہ دینے کے لیے نیتی آیوگ اور آر ایم آئی نے 10 انتظامات کے ٹول کٹ کی نشان دہی ہے جنھیں مطلوبہ سرمایہ حاصل کرنے کے لیے مالیاتی ادارے مثلاً بینک اور غیر بینکار مالیاتی کمپنیاں (این بی ایف سیز) نیز صنعت اور حکومت اپنا سکتے ہیں۔
راکی ماؤنٹین انسٹی ٹیوٹ کے سینئر پرنسپل کلے اسٹرینجر نے کہا ’’پچاس ملین ای ویز کو چلانے کی رفتار تیز کرنے کی خاطر ری انجینئرنگ وہیکل فائنانس اور سرکار نیز نجی سرمایے کو بروئے کار لانے کی بڑی اہمیت ہوگی۔ یہ پچاس ملین ای ویز 2030 تک بھارت کی سڑکوں پر دوڑیں گی۔ یہ انتظامات مالیات میں بڑی معاونت کا کام انجام دیں گے اور ہمیں یقین ہے کہ یہ انتظامات بھارت کے باہر بھی مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔
یہ رپورٹ
http://niti.gov.in/sites/default/files/2021-01/RMI-EVreport-VF_28_1_21.pdf پر ملاحظہ کی جاسکتی ہے۔
*****
ش ح ۔اج۔را
U.No.2338
(Release ID: 1703654)
Visitor Counter : 268