وزارات ثقافت
یونیسکو کے ذریعے ورلڈ ہیریٹج سائٹس کا اعلان
ثقافت اور سیاحت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے لوک سبھا میں آج ایک تحریری جواب میں بتایا کہ:
Posted On:
08 MAR 2021 6:42PM by PIB Delhi
فی الحال بھارت کے پاس ایسے 42 مقامات کی عارضی فہرست ہے، جو ورلڈ ہیریٹج سائٹس قرار دیئے جانے کی شرطوں کو پورا کرتے ہیں۔ ’دھولاویرا: ہڑپّا کا شہر‘ کو 20-2019 میں ورلڈ ہیریٹج سائٹ کے لئے بطور نامزدگی درج کرایا گیا تھا۔ سال 22-2021 کے لئے ’شانتی نکیتن، بھارت‘ اور ’ہویسلاز کی مقدس یاد گار‘ کے نام یونیسکو کو بھیجے گئے ہیں۔
ورلڈ ہیریٹج لسٹ / عارضی فہرست میں ناموں کو جوڑنے کا عمل مسلسل چلتا رہتا ہے اور ان مقامات کا انتخاب آپریشنل گائڈ لائنس میں درج شرائط اور شاندار عالمی اقدار کی نمائش کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔
فی الحال بھارت میں عالمی ورثے کی 38 جائدادیں ہیں۔ یہ تمام مقامات اے ایس آئی کی حفاظتی پالیسی کی بنیاد کے مطابق وزارت کے تحت ہیں اور اچھی حالت میں ہیں۔
بھارت میں ورلڈ ہیریٹج سائٹس (38)
ثقافتی مقامات:
بھارت کے محکمہ آثار قدیمہ کی حفاظت میں (22)
نمبر شمار
|
مقام کانام
|
ریاست
|
-
|
آگر ہ کا قلعہ (1983)
|
اترپردیش
|
-
|
اجنتا غار (1983)
|
مہاراشٹر
|
-
|
ایلورا غار (1983)
|
مہاراشٹر
|
-
|
تاج محل (1983)
|
اتر پردیش
|
-
|
مہابلی پورم میں تاریخی عمارتوں کا گروپ (1984)
|
تمل ناڈو
|
-
|
سورج مندر ، کونارک (1984)
|
اڈیشہ
|
-
|
گوا کے چرچ اور کانونٹ (1986)
|
گوا
|
-
|
فتح پور سیکری (1986)
|
اتر پردیش
|
-
|
ہمپی میں تاریخی عمارتوں کا گروپ (1986)
|
کرناٹک
|
-
|
کھجوراہو، مندروں کا گروپ (1986)
|
مدھیہ پردیش
|
-
|
ایلیفنٹا غار (1987)
|
مہاراشٹر
|
-
|
تنجاور، گنگئی کونڈا چولا پورم اور دارا سورم میں چولا کے شاندار مندر (1987 اور 2004)
|
تمل ناڈو
|
-
|
پٹّاڈاکل میں تاریخی عمارتوں کا گروپ (1987)
|
کرناٹک
|
-
|
سانچی میں بودھوں کی تاریخی عمارتیں (1989)
|
مدھیہ پردیش
|
-
|
ہمایوں کا مقبرہ ، دہلی (1993)
|
دہلی
|
-
|
قطب مینار اور اس کی دیگر عمارتیں ، دہلی (1993)
|
دہلی
|
-
|
بھیم بیتکا میں پتھروں کی پناہ گاہیں (2003)
|
مدھیہ پردیش
|
-
|
چمپانیر – پاوا گڑھ آرکیولوجیکل پارک (2004)
|
گجرات
|
-
|
لال قلعہ کا احاطہ ، دہلی (2007)
|
دہلی
|
-
|
راجستھان کے پہاڑی قلعے
(کمبھل گڑھ، جیسل میر اور رنتھم بھور، آمیر اور گگرون کے قلعے) (2013)
(آمیر اور گگرون کے قلعے راجستھان اسٹیٹ آرکیولوجی اور میوزیم کی حفاظت میں ہیں)
|
راجستھان
|
-
|
پٹن میں رانی کی واو (رانی کی باؤلی (2014)
|
گجرات
|
-
|
نالندہ میں نالندہ مہاوہار کی آرکیولوجیکل سائٹ (2016)
|
بہار
|
ریلوے کی وزارت کی حفاظت کے ماتحت مقامات (2)
23.
|
ماؤنٹن ریلویز آف انڈیا، دارجلنگ (1999)، نیلگری (2005)، کالکا- شملہ (2008)
|
مغربی بنگال، تمل ناڈو، ہماچل پردیش
|
24.
|
چھترپتی شیواجی ٹرمنس (سابقہ نام وکٹوریہ ٹرمنس) (2004)
|
مہاراشٹر
|
بودھ گیا ٹیمپل مینجمنٹ کمیٹی کی حفاظت کے ماتحت (1)
25
|
بودھ گیا کا مہا بودھی مندر کا احاطہ (2002)
|
بہار
|
راجستھان اسٹیٹ آرکیولوجی اور میوزیم کی حفاظت کے ماتحت (1)
26.
|
جنتر منتر ، جے پور (2010)
|
راجستھان
|
چنڈی گڑھ انتظامیہ کی حفاظت کے ماتحت (1)
27.
|
لی کاربوزیئر کا تعمیراتی کام، جدید تحریک میں شاندار تعاون (2016)
|
چنڈی گڑھ
|
احمد آباد میونسپل کارپوریشن کی حفاظت کے ماتحت (1)
28.
|
احمد آباد کا تاریخی شہر ( 2017)
|
گجرات
|
بامبے میونسپل کارپوریشن کی حفاظت کے ماتحت (1)
29.
|
ممبئی کی وکٹوریائی یاد گار اور آرٹ ڈیکو (2018)
|
حکومت مہاراشٹر
|
جے پور میونسپل کارپوریشن کی حفاظت کے ماتحت (1)
30.
|
جے پور شہر ، راجستھان (2019)
|
حکومت راجستھان
|
قدرتی مقامات (7):
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کی حفاظت کے ماتحت
31.
|
قاضی رنگا نیشنل پارک (1985)
|
آسام
|
32.
|
کیولا دیو نیشنل پارک (1985)
|
راجستھان
|
33.
|
مانس وائڈ لائف سینکچوری (1985)
|
آسام
|
34.
|
سندر بن نیشنل پارک (1987)
|
مغربی بنگال
|
35.
|
نندا دیوی اور ویلی آف فلاورس نیشنل پارک (1988،2005)
|
اترا کھنڈ
|
36.
|
مغربی گھاٹ (2012)
|
کرناٹک، کیرالہ، مہاراشٹر، تمل ناڈو
|
37
|
گریٹ ہمالین نیشنل پارک (2014)
|
ہماچل پردیش
|
متفرقہ مقام (1):
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کی حفاظت کے ماتحت
38.
|
کھنگ چینڈ زونگا نیشنل پارک (2016)
|
سکم
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح۔ ق ت۔ ق ر )
U.NO. 2298
(Release ID: 1703422)
Visitor Counter : 453