سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ڈی ایس ٹی پروگرام سماج کے سبھی طبقوں کی خواتین کو ایس ٹی ای ایم کے میدانوں میں ان کی پیشہ ورانہ زندگی کو فروغ دینے کے مقصد سے مدد فراہم کرتے ہیں
Posted On:
07 MAR 2021 10:06AM by PIB Delhi
نئی دہلی،07 مارچ، 2021/
خواتین کے بین الاقوامی دن کے موقعے پر
بھارت کے شمال مشرقی خطے کے طلبا کا ایک گروپ مشہور شخصیتوں سے کافی متاثر تھا۔ یہ گروپ گواہاٹی کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے دورے پر تھا، جہاں اس نے ناسا کے سائنسدانوں سے ملاقات کی اور بات چیت کی۔
ان طلبا کو ایک پروگرام وگیان جیوتی کے دوران سائنس و ٹکنالوجی کے میدانوں میں نیز تھری ڈی پرنٹنگ ، فلیکسیبل الیکٹرانکس ، ڈیزائن، پالیمرز ، شمسی ، سیلز اور وغیرہ وغیرہ جیسی ابھرتی ہوئی ٹکنالوجیز کے موقعوں کے بارے میں بتایا گیا۔
یہ نیا پروگرام سائنس و ٹکنالوجی کے محکمے نےشروع کیا ہے اور اس کے ذریعے لڑکیوں کی سائنس میں دلچسپی لینے پر حوصلہ افزائی کی جاتی ہیں۔ یہ پروگرام دسمبر 2019 سے 50 جواہر نودئے ودیالیوں (جے این وی) میں چلایا جا رہا ہے اور اب اسے 22-2021 کے دوران مزید 50 جے این وی میں چلایا جائے گا۔
وگیان جیوتی کی سرگرمیوں میں طلبا – والدین کاؤنسیلنگ ، لیباریٹریز اور علم کے مراکز کے دورے ، مثالی شخصیتوں کے ساتھ بات چیت ، سائنس کیمپ، تعلیمی مدد دینے والی کلاسیز، وسائل پر مبنی مواد کی تقسیم اور نت نئے خیالات کو عمل میں لانے سے متعلق سرگرمیاں شامل ہیں۔ طلبا کو دی جانے والی تعلیمی مدد میں ویڈیو کلاسیز کی اسٹرنگ ، مطالعاتی مواد، روزانہ پیش آنے والی مشکلات اور معلومات میں شکوک و شبہات دور کرنے کے سیشن شامل ہیں۔
بھارت میں ایس ٹی ای ایم میں خواتین کی حصہ داری داخلے کی سطح سے لے کر سب سے اونچی سطح تک محدود رہی ہے جس کی وجہ بہت سی سماجی اور نظریاتی رکاوٹیں ہیں۔ انہیں سماجی نظام میں حائل رکاوٹیں اور ڈھانچہ جاتی حقائق کی وجہ سے تعلیمی اور انتظامی اونچائیوں کو چھونے میں بھی چیلنج درپیش ہیں۔
ایس ٹی ای ایم میں خواتین کی شرکت میں اضافے کے ڈی ایس ٹی کا عزم وگیان جیوتی پروگرام کے ذریعے لڑکیوں کی صلاحیتوں کو فروغ دے کر اور سائنس میں ان کی دلچسپی کو آگے بڑھا کر کیا جا رہا ہے جس سے خواتین کے لیے ایک ایسا ماحول پیدا ہو کہ وہ درپیش چیلنجوں کے باوجود سماج میں پھل پھول سکیں۔
یکسر تبدیلی لانے والے اداروں کے لیے صنفی ترقی (گتی ) اداروں ، خواتین کی یونیورسٹیوں میں اختراع اور مہارت کے لیے یونیورسٹی تحقیق کے انضمام (کیوری) میں صنفی توازن لانے کی ایک کوشش ہے۔ جس کا مقصد ایسی یونیورسٹیوں میں جہاں صرف خواتین پڑھتی ہیں بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانا اور سائنس ، ٹکنالوجی ، انجینئرنگ ، ریاضیات اور دواؤں (وِسٹیم) کے شعبے میں اور انہیں ان کی صلاحیتوں اور جوش ولولے کو فروغ دینے کے لیے بین الاقوامی سطح کے کچھ بہترین سائنسی اداروں سے واقف کرانا ہے۔
کیوری پروگرام کی مدد سے کیوری، کی مدد والی یونیورسٹیوں میں انڈر گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور پی ایچ ڈی سطح پر طالبات کے اندراج میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے نیٹ / گیٹ کی کامیاب طالبات کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ عمدہ قسم کی لیباریٹریز کی دستیابی سے اضافی فنڈ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ جس کے نتیجے میں کافی زیادہ موثر رسائل و جرائد کی اشاعت ہو رہی ہے۔
بھارت امریکہ سائنس و ٹکنالوجی فورم کے ساتھ مل کر چلائے جانے والے ویسٹیم پروگرام سے بہت سی خاتون سائنسدانوں کو بین الاقوامی موقعے فراہم ہوئے ہیں۔ تقریباً 40 خاتون سائنسدانوں نے اپنے تحقیقی کام کی آگے بڑھانے اور اپنی تحقیق سے متعلق جدید ترین ٹکنالوجی کی تربیت حاصل کرنے کے لیے دو بیچز میں امریکہ کے دورے کیے ہیں۔
۔۔۔
م ن ۔ اس۔ ت ح ۔
07.03.2021
U –2231
(Release ID: 1703039)
Visitor Counter : 125