کامرس اور صنعت کی وزارتہ

جناب پیوش گوئل نے عالمی سطح پر معیارات کے تئیں محتاط ملک کے طور پر بھارت کو پہچان دلانے کی سمت میں کام کرنے کی اپیل کی


انہوں نے کہا، بی آئی ایس کو ‘کوئک’ ماڈل پر کام کرنا چاہیے – کوئک ماڈل یعنی کوالٹی، ایک ملک ایک معیار کے ذریعہ یکسانیت، بین الاقوامی ذہنیت، یکسانیت کا جائزہ اور علم کا اشتراک

ورکشاپ کے دوران معیارسازی، جانچ کی سرگرمیوں، سند عطا کرنے کی سرگرمی اور کیو سی او کے نفاذ پر چار تکنیکی اجلاس منعقد کیے گئے
ایم ایس ایم ای، خواتین اور اسٹارٹ اپس کے لیے ٹیسٹنگ اور سرٹیفکیشن کی اجرت کو زیادہ سے زیادہ کم کرنے کی ضرورت: جناب پیوش گوئل
وزیر نے معیار سازی سے متعلق مسائل کے حل کے لیے مصنوعی ذہانت، ہمہ گیر ڈیٹا اور دیگر ٹیکنالوجی پر مبنی حل کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کی اپیل کی

صارفین کے امور اور غذا اور عوامی تقسیم، ریلوے اور کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے بی آئی ایس سرٹیفکیشن کی آسان تعمیل کے موضوع پر منعقد ورکشاپ کے شرکاء سے ورچوئل طریقے سے خطاب کیا

Posted On: 03 MAR 2021 6:16PM by PIB Delhi

 

صارفین کے امور اور غذا اور عوامی تقسیم، ریلوے اور کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے بدھ کو کہا کہ ہمیں عالمی سطح پر معیار کے تئیں محتاط ملک کے طور پر بھارت کو پہچان دلانے کی سمت میں کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بین الاقوامی سطح پر بھارت کی شبیہ ایک ایسے ملک کے طور پر پیش کرنی چاہیے، جہاں لوگ خوداعتمادی کےساتھ اپنا کاروبار کرسکتے ہیں۔ بی آئی ایس سرٹیفکیشن کی آسان تعمیل کے موضوع پر منعقد ورک شاپ کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معیار اپنے آپ میں ایک طرح کا فائدہ ہے اور یہ کاروبار کو زیادہ سے زیادہ منافع میں پہنچانے کی راہ تیار کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیار اپنی خصوصیات کے بارے میں خود بولتا ہے اور خاص بات تو یہ ہے کہ معیار مہنگی چیز نہیں ہے۔ معیار سے پیداوار بڑھتی ہے، تجارتوں کو بڑے بازاروں تک پہنچنے میں مدد ملتی ہے، تاکہ ان تجارتوں کو اقتصادی سطح پر زیادہ سے زیادہ فائدہ ہوسکے اور ساتھ ہی ساتھ یہ اشیا کی بربادی کو کم کرنے میں  مدد بھی کرتی ہے۔

جناب گوئل نے ہماری صنعتی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ ہندوستانی معیار کو عالمی سطح پر پہچان دلانے کے لیے بڑے پیمانے پر کوشش کریں۔ انہوں نےکہا کہ بی آئی ایس کو ‘کوئک ماڈل’ پر کام کرنا چاہیے-کوئک ماڈل یعنی کوالٹی، ایک ملک ایک معیار کے ذریعے یکسانیت، بین الاقوامی ذہنیت، یکسانیت کا جائزہ لینا اور علم کا اشتراک کرنا ۔ انہوں نےکہا کہ موجودہ دور میں ہمارا منتر فوری کارروائی، فوری ردعمل اور بہترین طریقہ کار کی فوری شمولیت اور کام کرنے کے فوری راستے ہونا چاہیے۔ وزیرموصوف نے کہا کہ ہمیں عالمی سطح پر معیار کے تئیں محتاط ملک کے طور پر بھارت کو پہچان دلانے کی سمت میں کام کرنا چاہیے۔ ہمیں بین الاقوامی سطح پر بھارت کی شبیہ ایک ایسے ملک کے طور پر پیش کرنی چاہیے، جہاں لوگ خوداعتمادی کے ساتھ اپناکاروبار کر سکتے ہیں۔

جہاں تک علم کا اشتراک کرنے کی بات ہے، اس بارے میں وزیر موصوف نے ادیوگ منتھن مشق کا ذکر کیا۔ یہ ادیوگ منتھن معیار اور پیداواریت کے موضوعات پر دومہینے تک جاری رہنے والی ایک میراتھن مشق سرگرمی تھی، جس میں صنعتوں کے ماہرین، حوصلہ افزائی فراہم کرنے والے مقررین اور متعلقہ وزارتوں نے شرکت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس سرگرمی نے آتم نربھر کی سمت میں معیار اور پیداواریت کو اپنانے کا منتر دیا، جہاں میک ان انڈیا کو مرکز میں رکھ کر ہم اپنے کاروبار کی توسیع کریں گے۔

وزیرموصوف نے صنعتوں اور دیگر صنعت کاروں کے سامنے آنے والے معیار سے متعلق مسائل کے حل کے لیے مصنوعی ذہانت، ہمہ گیر ڈیٹا اور دیگر ٹیکنالوجی پر مبنی حل کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کی اپیل کی۔ جناب گوئل نےکہا کہ ‘آئی ایس آئی معیاری نشان ’ کو معیار، پیداوار، صلاحیت اور پہنچ جیسی خصوصیات کی ترجمانی کرنی چاہیے۔

وزیرموصوف نے کہا کہ سرٹیفکیشن کے عمل کو آسان بنایا جائے گا۔ یہ کہتے ہوئے کہ بی آئی ایس کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ٹیسٹنگ کی لاگت کبھی بھی معیار اور سرٹیفکیشن کے موافق نہ ہو، انہوں نے کہا کہ  بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کے لیے سرٹیفکیشن کی فیس میں کمی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ آتم نربھر بھارت کے ایک نئے دور کی شروعات ہے، جہاں ڈیجیٹائزیشن اور مہارت جیسی خصوصیات مستقبل کے بھارت کی کامیابی کو طے کریں گے۔ وزیرموصوف نے کہا کہ معیار کے تئیں صارفین کی بیداری اور ہماری مجموعی بیداری سے اس کو محفوظ کیا جاتا ہے۔

صارفین کے امور کے محکمہ کی سکریٹری محترمہ لینانندن نے بھی ورکشاپ سے خطاب کیا۔ انہوں نے ورکشاپ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ صنعتوں تک پہنچ بنانے کی سمت میں یہ اجلاس تمام شرکا کے لیے کافی مفید اور فائدے مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتوں کو درپیش پریشانیوں کو دور کرنے کے لیے صارفین کے امور کا محکمہ اور ڈی پی آئی آئی ٹی ایک ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔

اس ورکشاپ کا انعقاد مختلف شعبوں اور سرکردہ قومی معیاری اکائیوں کے درمیان رابطے کو سہولت آمیز بنانے کے مقصد سے مشترکہ طور پر صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمہ (ڈی پی آئی آئی ٹی)، صارفین کے امور کے محکمہ  اور ہندوستانی معیارات کے بیورو(بی آئی ایس) نے کیا تھا۔ اس ورکشاپ کا انعقاد مختلف شعبوں اور سرکردہ قومی معیاری اکائیوں کے درمیان رابطے کو سہولت آمیز بنانے کے لیے کیا گیا تھا۔ ورکشاپ کے دوران معیار سازی، ٹیسٹنگ کی سرگرمیاں،سرٹیفکیشن کی سرگرمیاں اور کیوسی او کے نفاذ پر چار تکنیکی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔

*******

ش ح- ق ت-  ت ع

 (U: 2142)

 

 



(Release ID: 1702399) Visitor Counter : 118


Read this release in: English , Marathi , Hindi