صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

عالمی یوم سماعت پر ڈاکٹر ہرش وردھن نے ملک بھر میں AIISH ،میسورو کے ذریعہ مواصلاتی دشواریوں کے لئے چھ نئے آؤٹ ریچ سروس سنٹرز کا ورچوئل طریقے سے افتتاح کیا


ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ’’جولوگ رات کے دس بجے کے بعد زور کی آوازوں کی مخالفت کرتے ہیں ، وہ جانتے ہیں کہ یہ لگاتار آوازیں ہر کسی کی سماعت کے لئے کتنا سنگین خطرہ ہے‘‘

’’نوزائیدہ بچوں کی جانچ اسکولی جانچ اور مختلف مواصلاتی دشواریوں کے بارے میں عوام کو جانکاری فراہم کرنے کے پروگرام، ابتدائی مرحلے میں تشخیص اور علاج۔ یہ تمام چیزیں آؤٹ ریچ سرگرمیوں میں شامل ہونا چائیں‘‘

Posted On: 03 MAR 2021 4:54PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی 3 مارچ 2021:صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج ملک بھر میں AIISH میسورو کے ذریعہ مواصلاتی دشواریوں کے لئے چھ نئے آؤٹ ریچ سنٹرز کا ورچوئل طریقے سے افتتاح کیا۔ عالمی یوم سماعت کے موقع پر یہ پروگرام منعقد کیا گیا۔ اس موقع پر صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت میں وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے بھی موجود تھے۔

چھ نئے آؤٹ ریچ سروس سنٹر یہ ہیں:۔

  1. اندرا گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس ، پٹنہ ،بہار
  2. بیدر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس، کرناٹک
  3. بیلگاوی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز،بیلگاوی، کرناٹک
  4. کرناٹک انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس، ہُبلی کرناٹک
  5. ایمز، بھوبنیشور،اڑیشہ
  6. شری دیوراج اُرس اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن اینڈ ریسرچ، کولار، کرناٹ

ڈاکٹر ہرش وردھن نے آئی سی ایم آر۔ ایمز کی رپورٹ جاری کی اور ’’سماعت میں گراوٹ کی روک تھام پر ڈی جی ایچ ایس۔ PGIMER کی بالتصویر گائڈ بک بھی جاری کی۔

image00104OM.jpg

ڈاکٹر ہرش وردھن نے AIISH کو ملک بھر میں مواصلاتی خرابیوں کے لئے چھ نئے آؤٹ ریچ سروس سنٹرز کے آغاز پر مبارکباد دی۔وزیر موصوف نے کہا ’’اس طرح کی دشواریوں سے دوچار افراد کی تعداد اور ان لوگوں کی ضروریات پورا کرنے کے لئے پیشہ ور افراد اور ماہرین کے فقدان کے پیش نظر ملک بھر کے اسپتالوں میں آؤٹ ریچ سروس سنٹرز کی سخت ضرورت ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ ’’ ہمیں ملک کے ان حصوں پر توجہ مرکوز کرنی ہے جہاں مواصلاتی دشواریوں میں مبتلا افراد کے لئے یا تو بہت کم سہولیات موجود ہیں یا بالکل نہیں ہیں۔ اس سے ہم سماعت کی دشواریوں کا ابتدائی مرحلے میں پتہ چلاسکیں گے اور جلد ان کا علاج ہوجائے گا‘‘۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ’’ذاتی طور پر یہ میرے لئے بہت اہم ہے۔ اچھی سماعت اور موصلات زندگی کے ہر مرحلے میں اہمیت رکھتے ہیں۔ سماعت جانےکی بروقت روک تھام ضروری ہے۔ میڈیکل زندگی میں میں نے خود مواصلاتی دشواریوں سے دوچار افراد کو دیکھا ہے اور ان کی پریشانیوں کو سمجھا ہے۔ مواصلاتی خرابی سے نہ صرف یہ کہ وہ فرد متاثر ہوتا ہے بلکہ اس کے پورے کنبے پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ سماعت کے کم ہونے اور ختم ہونے کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے اور دنیا بھر میں کان اور سماعت کی نگہداشت کو فروغ دیا جانا چاہئے‘‘۔

مواصلاتی خرابیوں کی ابتدائی مرحلے میں تشخیص اور علاج کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ’’بچوں میں سماعت کی کمی ان کی قوت گویائی کو متاثر کرتی ہے اور ان کی مجموعی مواصلاتی صلاحیت کُند ہوجاتی ہے۔ لیکن اگر ان کی جلد تشخیص کرلی جائے اور علاج شروع کردیا جائے تو اس سے دشواری کے منفی نتائج کم ہوسکتے ہیں‘‘۔

انھوں نے عام لوگوں میں اس بیماری کی ابتدائی علامات اور ان کے علاج کے بارے میں بیداری کے فقدان کا ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ مواصلاتی خرابیوں کی ابتدائی مرحلے کی جانچ اور دستیاب علاج کے بارے میں لوگ عموماً نہیں جانتے ۔ ابتدائی عمر میں بچوں میں سماعت کی دشواری سے والدین عام طور پر آگاہ نہیں ہوتے۔ موجودہ اعدادوشمار کو دیکھتے ہوئے ضرورت اس بات کی ہے کہ حکمتِ عملی کے ذریعہ مناسب اقدامات کئے جائیں۔

انھوں نے کہا کہ ’’نوزائیدہ بچوں کی جانچ ، اسکولوں میں جانچ اور مختلف مواصلاتی خرابیوں کے بارے میں عوام کو جانکاری فراہم کرنے کے پروگرام، ابتدائی مرحلے میں تشخیص اور علاج یہ تمام چیزیں آؤٹ ریچ سرگرمیوں میں شامل ہونی چاہئیں‘‘۔

مرکزی وزیر صحت نے لگاتار تیز آوازوں کے خطروں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اس کے عوام کی سماعت پر سنگین اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ آوازوں کی وجہ سے سماعت کھونے کے بارے میں وزیر موصوف نے کہا کہ ’’یہ ایک نازک معاملہ ہے اور ہمیں اس پر کام کرنا چاہئے۔ جو لوگ رات کے دس بجے کے بعد تیز آوازوں کی مخالفت کرتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ یہ لگاتار آوازیں ہر کسی کی سماعت کے لئے کتنا سنگین خطرہ ہیں‘‘۔

2.jpg

 

جناب اشونی کمار چوبے نے کہا کہ عالمی یوم سماعت کے موقع پر آؤٹ ریچ سروس سنٹرز کے آغاز پر مجھے بے حد خوشی ہورہی ہے ۔ ہندوستان عالمی طاقت بن کر ابھررہا ہے اور اس طرح کے ادارے تمام لوگوں کے لئے صحت کے مقصد کے حصول میں مدد دیتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’مواصلاتی خرابی ہم سب کے سامنے ایک چیلنج ہے۔ عام لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ان سے تمام لوگوں کو فائدہ پہنچے۔ ہر بچے کی مناسب طور سے جانچ ہونی چاہئے اور مواصلاتی خرابی کی صورت میں جلد از جلد علاج شروع ہونا چاہئے‘‘۔

3.jpg

اس موقع پر بہار کے وزیر صحت جناب منگل پانڈے، صحت وخاندانی بہبود کی وزارت میں سکریٹری راجیش بھوشن، ایڈیشنل سکریٹری محترمہ وندنا گرنانی، جوائنٹ سکریٹری جناب وشال چوہان، ایڈیشنل DGHS ڈاکٹر کنور سین، ایچ اوڈی(ای این ٹی) ایمز ڈاکٹر آلوک ٹھکر، AIISH، میسورو کے ڈائرکٹر پروفیسر ایم پشپاوتی اور مولانا آزاد میڈیکل کالج کے سابق ڈین ڈاکٹر ارون کمار اگروال موجود تھے۔

****

 

U.No. 2129

م ن۔ ر ف ۔س ا

 


(Release ID: 1702373) Visitor Counter : 255


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Punjabi