نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

عدالتی نظام کو عام لوگوں کے لیے قابل رسائی، سستا اور قابل فہم بنایا جائے : نائب صدر


عوامی کارندوں سے جڑے فوجداری مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے خصوصی عدالتوں کی ضرورت ہے: نائب صدر جناب وینکیا نائیڈو

انتخابی تنازعات اور بدعنوانیوں کے لیے علیحدہ فاسٹ ٹریک عدالتوں پر غور کیا جائے: جناب نائیڈو

جناب نائیڈو نے مقننہ کے گرتے ہوئے مباحثے کے معیار پر تشویش کا اظہار کیا، عوامی نمائندوں سے اعلی ترین اخلاقی طرز عمل اپنانے پر زور دیا

عدلیہ میں زیر التوا معاملات کو جلد تقرریوں اور محدود التوا کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے: نائب صدر

صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لیے ہرجانے کے قانون کو مضبوط بنایا جائے: نائب صدر نائیڈو

نائب صدر نے تمل ناڈو کی ڈاکٹر امبیڈکر لاء یونیورسٹی کے 11ویں جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کیا




Posted On: 27 FEB 2021 2:13PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 27 فروری: نائب صدر، جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ بے جا تاخیر، قانونی عمل پر لاگت اور عدم رسائی عام آدمی کو انصاف کی موثر فراہمی میں رکاوٹ ہیں۔ گاندھی جی کے طلسم کا ذکر کرتے ہوئے، جناب نائیڈو نے کہا کہ "انصاف پسندی کا طالب سب سے غریب آدمی" قانونی ماہرین کی فکر اور عمل کے لیے سب سے بڑا محرک ہونا چاہیے۔

جناب نائیڈو نے عدالتی نظام پر عوام کے اعتماد کی بحالی کی اہمیت کو اجاگر کیا اور عوامی کارندوں سے متعلق مجرمانہ معاملات کو جلد، غر جانبدارانہ اور معروضی طور پر نمٹانے پر زور دیا۔ نائب صدر نے تجویز پیش کی کہ اس مقصد کے حصول کے لیے سرکاری ملازمین اور منتخبہ عوامی نمائندوں سے متعلق فوجداری مقدمات سے نمٹنے کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی جا سکتی ہیں۔ انھوں نے انتخابی تنازعات کے حل اور انتخابی بدعنوانیوں کے حل کے لیے علیحدہ علیحدہ فاسٹ ٹریک عدالتیں قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ مقننہ میں پارٹی بدلنے کے معاملات کو متعین وقت کے اندر تیزی سے نمٹایا جانا چاہیے۔

مسٹر نائیڈو نے ہماچل پردیش اور دیگر ریاستوں کی مقننہ میں حالیہ واقعات پر تشویش کا اظہار کیا۔ انھوں نے عوامی نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ ہر فورم پر اعلیٰ ترین اخلاقی معیار اور مثالی طرز عمل کو اپنائیں۔ ایوان میں کارروائی میں بار بار خلل ڈالنے سے خبردار کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ "آگے بڑھنے کا واحد راستہ گفتگو، بحث، اور فیصلے کرنا ہے نہ کہ خلل ڈالنا۔"

تمل ناڈو کی ڈاکٹر امبیڈکر لاء یونیورسٹی کے 11 ویں جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے گریجویٹس افراد پر زور دیا کہ وہ اپنے پیشے میں محنت کریں اور عدالتی نظام کو ہر شہری کے لیے قابل رسائی، کفایتی اور قابل فہم بنائیں۔ نائب صدر جمہوریہ نے نوآبادیاتی ذہنیت میں تبدیلی پر زور دیا اور کانووکیشن کی تقریبات اور عدالتی کارروائی کے دوران تعلیمی اداروں اور عدالتوں کو دیسی لباس اپنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

بھارتی روایات میں قانون اور انصاف کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے دستور کے دیباچہ میں مذخسور "انصاف کے حصول کا عزم" کو اجاگر کیا نیز تھروولور کی اس نظم کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ ایک اچھا عدالتی نظام معروضی تحقیقات، شواہد کے غیر جانبدارانہ تجزیے اور تمام شہریوں کو یکساں انصاف کی فراہمی پر مبنی ہے۔

عدلیہ کو " سیاسی نظام کا اہم ستون" قرار دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اجتماعی طور پر طریقہ کار کو بہتر بنائیں اور تاثیر اور کارکردگی کی اعلیٰ سطح حاصل کریں۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ انصاف قائم کرنے اور قانون کی حکمرانی نافذ کرنے میں ہمیں اس کی باز دریافت، بازیاب اور تفہیم نو کرنے کی ضرورت ہے۔

رسائی کے مسئلہ کا ذکر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ قانونی عمل کی لاگت سب کو انصاف کی فراہمی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ قانونی راستے سے فائدہ اٹھانے میں عوام کے لیے پوشیدہ لاگت کو مدنظر رکھتے ہوئے جناب نائیڈو نے تجویز پیش کی کہ جہاں کہیں بھی رسائی کو بہتر بنانا ممکن ہو وہاں عوامی عدالتوں اور موبائل عدالتوں جیسی جدت  سے فائدہ اٹھایا جانا چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ غریب مدعیان کو 'مفت' خدمات پیش کرنے والے وکلاء کمزور طبقات کے اخراجات کو کم کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عدالتی کارروائی اور فیصلے مقامی عوامی زبان میں انجام دے کر نظام کو عوام کے قریب لائے جانے کی ضرورت ہے۔

مسٹر نائیڈو نے کہا کہ زیر التوا مقدمات بھی ایک شدید تشویش کا باعث ہیں۔ انھوں نے ملک میں زیر التوا تقریباً 4 کروڑ مقدمات کے حل کے لیے منظم حل تلاش کرنے کی تجویز پیش کی۔ زیادہ تر مقدمات نچلی عدالتوں میں پھنسے ہیں جہاں کل زیر التوا مقدمات کا تقریباً 87 فیصد زیر التوا ہے۔

نائب صدر نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے کچھ اقدامات بیان کیے۔ انھوں نے تجویز پیش کی کہ بار بار التوا سے گریز کیا جا سکتا ہے اور غیر معمولی حالات کی استثنا کے ساتھ، ہم ایک معیاری آپریٹنگ طریقہ کار تیار کر سکتے ہیں جس سے التوا کی تعداد کو ایک یا دو کی مناسب تعداد تک محدود کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے یہ بھی تجویز پیش کی کہ مقدمات کو جلد نمٹانے کے لیے لوک عدالت جیسے تنازعات کے تصفیہ کے متبادل طریقہ کار سے مکمل فائدہ اٹھایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ عدالتوں میں تقرریوں میں بھی تیزی لائی جائے اور خالی آسامیوں کو وقت پر پُر کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ یہ خاص طور پر نچلی عدالتوں میں بہت فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ ان اقدامات کو نافذ کرنے اور فوری عدالتی طریقہ عمل لانے سے نہ صرف متاثرین کو بروقت انصاف ملے گا بلکہ ملک میں کاروباری ماحول بھی بہتر ہوگا۔ انھوں نے بھارت کو سرمایہ کاری کی ایک بڑی منزل کے طور پر اجاگر کرتے ہوئے تجویز پیش کی کہ ایک متوقع پالیسی کے ساتھ عالمی تجارت میں اپنی جگہ کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ہمیں ایک ٹھوس اور رکاوٹ سے پاک عدالتی نظام کو بھی یقینی بنانا ہوگا جو اپیلوں کو بروقت نمٹا سکے۔

نائب صدر جمہوریہ نے انصاف کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے ایک ڈرائیونگ فورس کے طور پر ٹیکنالوجی کے کردار پر زور دیا اور گریجویٹس کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ رسائی کو بہتر بنانے، اخراجات میں کمی لانے اور زیر التوا مقدمات کو کم کرنے ٹیکنالوجی سے مکمل فائدہ اٹھائیں۔ انھوں نے بار بنچوں کو مشورہ دیا کہ وہ انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) کا موثر استعمال کریں اور نیشنل جوڈیشل ڈیٹا گرڈ کے تحت عدالتی ریکارڈ کو ڈیجیٹلائز کرنے میں تیزی لائیں۔ انھوں نے وبا کے دوران آن لائن عدالتوں اور ای فائلنگ کے بڑھتے ہوئے عمل کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ وہ عدالتوں سے وابستہ لاگت کو کس طرح کم کرسکتے ہیں اور کاروبار میں آسانی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

مسٹر نائیڈو نے ہرجانے کے قانون کا مسئلہ بھی اٹھایا اور کہا کہ بھارت میں اس پر زیادہ توجہ دیے جانے کی ضرورت ہے۔ اس بات کو دیکھتے ہوئے کہ گمراہ کن اور مبالغہ آمیز اشتہارات سنگین تشویش کا باعث ہیں، انھوں نے تجویز پیش کی کہ ہم صارفین کے مفادات کے تحفظ سے متعلق قوانین کو مضبوط بنائیں۔

پی آئی ایل کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے اور اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ان کی شدت کو کم نہ کیا جائے، انھوں نے تجویز پیش کی کہ انہیں معمول کا کام سمجھ کر نہ داخل کی جائے۔ انھوں نے کہا، "عوامی مفاد کی درخواست کو نجی مفاد کی درخواست نہیں کیا بننا چاہیے۔"

جناب نائیڈو نے کمزور طبقات بالخصوص خواتین اور بچوں کے خلاف مظالم سے متعلق مسائل کو اجاگر کیا اور زور دیا کہ اس طرح کے معاملات میں تیزی سے کارروائی کی جائے۔ انھوں نے کہا کہ محض قانون سازی سے اس مسئلے پر پوری طرح توجہ نہیں دی جاسکتی، اس کے لیے عوام کی ذہنیت کو بھی تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کو خراج عقیدت پیش کیا جن کے نام پر یونیورسٹی کا نام رکھا گیا ہے، انھوں کہا کہ ہماری جمہوریت کے لیے ان کے خواب تبھی شرمندہ تعبیر ہوسکتے ہیں جب صحیح جذبے کے ساتھ ہمارے آئین کی اعلیٰ اقدار کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے اور وہ ملک کے ہر فرد تک پہنچ سکیں۔

اس تقریب میں تمل ناڈو کے گورنر جناب بنواری لال پروہت، وائس چانسلر پروفیسر ٹی ایس این شاستری، تدریسی عملہ اور طلبا شریک تھے۔

 

***

ش ح ۔ ع ا ۔ م ف

U. No. 1999

 



(Release ID: 1701427) Visitor Counter : 167