سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

آئی سی اے آر -سی سی اے آر آئی، گوا اور گوا اسٹیٹ بایوڈائیورسٹی بورڈ، گوا کے درمیان نٹ میگ پیری کارپ ٹیفی کی مینوفیکچرنگ کے عمل کے مقصد ٹکنالوجی کو تجارتی شکل دینے کے لیے سمجھوتے کی قرار داد پر دستخط کیے گئے

Posted On: 24 FEB 2021 5:16PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 24 فروری، 2021 / آئی سی اے آر – مرکزی ساحلی زرعی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ  (آئی سی اے آر – سی سی اے آر آئی) ، گوا اور گوا اسٹیٹ بایوڈائیورسٹی بورڈ  (جی ایس بی بی) ، گوا کے درمیان سمجھوتے کی ایک قرار داد پر دستخط کیے گئے۔ قرار داد کا مقصد مینوفیکچرنگ کے  تحت آئی سی اے آر – سی سی اے آر آئی کی ٹکنالوجی نٹ میگ پیری کارپ ٹیفی کی مینوفیکچرنگ کے عل کو  تجارتی شکل دینا ہے۔  قرار داد پر دستخط 19 فروری 2021 جمعہ کو اولڈ گوا میں  آئی سی اے آر – سی سی اے آر آئی میں کیے گئے۔ قرارداد پر آئی سی اے آر  - سی سی اے آر آئ کے ڈائریکٹر (اے) ڈاکٹر ای بی چکُرکر  اور جی ایس بی بی ، گوا کے ممبر سکریٹری ڈاکٹر پردیپ سرمُکدم نے پرنسپل سائنٹسٹ ہارٹی کلچر ڈاکٹر اے آر دیسائی کی موجودگی میں کیے۔  جو اس ٹیکنالوجی کی تیاری میں شامل ہے۔ اس موقعے پر جی ایس بی بی ، گوا کے افسران اور آئی سی اے آر  - سی سی اے آر آئی گوا کے عملے کے ارکان  بھی موجود تھے۔ممبر سکریٹری (آئی ٹی ایم یو) کے ڈاکٹر سریپد بھٹ نے آئی سی اے آر  - سی سی اے آر آئی اور جی ایس بی بی  ، گوا دونوں کے سبھی افسران کا خیرمقدم کیا اور اس لائسنسنگ معاہدے کی اہم باتوں کو پیش کیا جو پانچ سال کی مدت تک کارآمد ہے۔

ڈاکٹر ای بی چکرکر نے جی ایس بی بی ، گوا کو اس مفاہمت نامے پر مبارکباد دی ۔ انہوں نے گوا میں کسانوں اور زرعی صنعت کاروں کے فائدے کے لیے کمرشیئل استعمال اور انسانی ٹکنالوجی کی منتقلی کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر پردیپ سرموکدم نے  آئی سی اے آر – سی سی اے آر آئی ، گوا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جی ایس بی بی ریاست کے حیاتیاتی وسائل کے دیرپا استعمال کے ذریعے حیاتیاتی تنوع کی حفاظت کو فروغ دینے کے لیے اشتراک سے متعلق سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے آئی سی اے آر – سی سی اے آر آئی کے ساتھ کام کرنا چاہے گا۔  انہوں نے کہا کہ جی ایس بی بی، گوا نے  ایک نیا پروجیکٹ، ’’  گو وین برانڈ کے ساتھ گزر بسر کے ذریعے حیاتیاتی تنوع کا تحفظ‘‘ پروجیکٹ بھی شروع کیا ہے۔تاکہ  روزگار کے موقعے تشکیل دینے کے لیے گاؤں والوں  کی آمدنی میں اضافہ کیا جا سکے۔ نیز مقامی حیاتیاتی وسائل کا تحفظ کیا جا سکے۔

نٹ میگ میں تقریباً 80 سے 85 فیصد پیری کارپ (نٹ میگ پھل کا باہری چھلکا) ہوتا ہے اور اچھی فصل دینے والی نٹ میگ کی مختلف اقسام  فی درخت 100 کلو گرام تازہ پیری کارپ تک پیدا کرتی ہے۔ موجودہ طریقۂ کار یہ ہے کہ نٹ میگ کے بیج اکٹھا کیے جاتے ہیں اور عام طور پر اسے سڑانے کے لیے کھیت میں پیری کارپ ہٹا دیئے جاتے ہیں۔ لیکن اس ٹیکنالوجی سے پیری کارپ کے موثر استعمال میں مدد ملتی ہے۔ ورنہ نٹ میگ ٹیفی تیار کر کے اسے پھینک دیا جاتا ہے، جو ایک ویلیو ایڈیڈ کھانے کی شئے ہے۔ اس پیداوار سے کسانوں کو اضافی آمدنی فراہم ہوتی ہے۔ اس پروڈکٹ کو تقریباً 12 مہینے تک روم ٹیمپریچر پر رکھا جاسکتا ہے اور اسے کسی مصنوعی پریزرویٹیو کے بغیر عام پیکنگ میں رکھا جا سکتا ہے۔ آئی سی اے آر – سی سی اے آر آئی ، گوا نے اس ٹیکنالوجی کو پیٹینٹ کرانے کے لیے ایک درخواست (درخواست نمبر 201621012414) داخل کی ہوئی ہے۔ انٹی ٹیوٹ ٹکنالوجی مینیجمنٹ یونٹ نے مزید کمرشلائزیشن کے لیے اس قرارداد پر دستخط کیے جانے کا اہتمام کیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

                                                                       

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

U –1912

 



(Release ID: 1700637) Visitor Counter : 110


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil