کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

کابینہ نے ادویہ سازی کے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم کو منظوری دی

Posted On: 24 FEB 2021 3:47PM by PIB Delhi

 

نئی دلّی ، 24 فروری / وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں   مرکزی کابینہ نے  مالی سال 21-2020 ء سے  29-2028 ء کی مدت کے لئے ادویہ سازی  کے لئے  پیداوار سے منسلک  ترغیبی اسکیم ( پی ایل آئی ) کو منظوری دی ہے ۔

          یہ اسکیم گھریلو مینو فیکچررس  کو فائدہ دے گی  اور روز گار پیدا  کرنے میں مدد کرے گی اور امید ہے کہ اس سے   صارفین کے لئے  زیادہ سستی اور وسیع تعداد میں  ادویات دستیاب ہوں گی ۔

          امید ہے کہ اس اسکیم سے ملک  میں   زیادہ قدر والی مصنوعات  کی  پیداوار   کو فروغ حاصل ہو گا اور بر آمدات  میں اضافہ ہو گا ۔  سال 23-2022 ء سے 28-2027 ء تک 6 سال کے دوران  فروخت میں 294000 کروڑ  روپئے کا اضافہ ہو گا اور بر آمدات میں کل   196000 کروڑ روپئے کا اضافہ ہو گا ۔

          امید ہے کہ اس اسکیم سے  ہنر مند اور غیر ہنر مند   دونوں طرح کے لوگوں کے لئے  روز گار پیدا ہو گا اور ایک تخمینے کے مطابق   ، اِس سیکٹر میں  ترقی  کے نتیجے میں  20000 براہ راست اور 80000 بالواسطہ   روز گار   پیدا ہوں گے ۔

          امید ہے کہ  اِس سے  ابھرتی ہوئی تھیراپی اور  اِن - ویٹرو  تشخیصی آلات  اور  اہم ادویات میں خود انحصاری سمیت  پیچیدہ اور اعلیٰ تکنیکی مصنوعات  کی پیداوار میں اضافہ ہو گا ۔  یہ بھی امید  کی جاتی ہے کہ  بھارت کی آبادی کے لئے   اورفین ڈرگ سمیت   سستی طبی مصنوعات تک رسائی میں بہتری آئے گی ۔  امید ہے کہ اس اسکیم سے  فارما سیو ٹیکل سیکٹر  میں  15000 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری  کو راغب کیا  جا سکے گا ۔ 

          یہ اسکیم  ادویہ سازی کی صنعت کی ترقی کی  مجموعی اسکیم کا ایک حصہ ہو گی ۔   اسکیم کا مقصد ، اِس سیکٹر میں سرمایہ کاری اور پیداوار میں اضافہ کرکے  بھارت کی  مینو فیکچرنگ کی صلاحیت میں اضافہ کرنا  اور ادویہ سازی کے سیکٹر میں  اعلیٰ قدر والی اشیاء  کی پیداوار کو  متنوع بنانا ہے ۔  اس اسکیم کے مزید  مقاصد میں   بھارت  میں عالمی  چیمپئن پیدا کرنا بھی ہے ، جن میں   جدید ترین  ٹیکنا لوجی  کو استعمال کرتے ہوئے   پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنے کی قوت  موجود ہے ۔

          اسکیم کی  اہم خصوصیات مندرجہ ذیل ہیں :

ٹارگیٹ گروپ :

بھارت میں رجسٹرڈ  ادویات  بنانے والوں کے ،   عالمی مینو فیکچرنگ  ریونیو  ( جی ایم آر ) کی بنیاد پر   گروپ بنائے جائیں گے تاکہ ادویہ سازی کی  پوری صنعت میں  اسکیم  کے وسیع  نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے اور اس کے ساتھ ساتھ اسکیم کے مقاصد کو بھی  پورا  کیا جا سکے ۔  درخواست دینے والے تین گروپوں  کی اہلیت  کا  پیمانہ مندرجہ ذیل ہے :

  • گروپ اے : وہ درخواست گزار  ، جن کا ادویات کی اشیاء  کا عالمی  مینو فیکچرنگ ریونیو ( مالی سال 20-2019 ء ) 5000 کروڑ روپئے سے زیادہ  یا اُس کے برابر ہے ۔
  • گروپ بی : وہ درخواست گزار  ، جن کی ادویات کی اشیاء  کا عالمی مینو فیکچرنگ  ریونیو  ( مالی سال 20-2019 ء ) 500 کروڑ روپئے سے 5000 کروڑ روپئے کے درمیان ہے   ۔
  • گروپ سی : ایسے درخواست گزار  ، جن کی  ادویات کی اشیاء کا عالمی مینو فیکچرنگ ریونیو ( مالی سال 20-2019 ء ) 500 کروڑ روپئے سے کم ہے ۔  ایم ایس ایم ای صنعت کے لئے ، اِس گروپ کے اندر ایک اور  ذیلی گروپ بنایا جائے گا ، جس میں خصوصی چیلنج   اور صورتِ حال کے بارے میں بتایا جائے گا ۔

ترغیبات کی رقم :

          اسکیم کے تحت کل ترغیبی رقم ( انتظامی اخراجات سمیت )  تقریباً 15000 کروڑ روپئے ہے   ۔ ٹارگیٹ گروپوں کو مندرجہ ذیل  طریقے سے رقم   مختص کی جائے گی ۔

  • گروپ اے : 11000 کروڑ روپئے 
  • گروپ بی  : 2250  کروڑ روپئے
  • گروپ سی  : 1750  کروڑ روپئے

گروپ اے اور گروپ سی کے درخواست گزاروں کے لئے  مختص ترغیب  کسی دوسرے زمرے  کے لئے نہیں دی جائے گی ۔ البتہ ،  گروپ بی کے درخواست گزاروں کے لئے مختص ترغیب کی رقم   ، اگر استعمال نہیں کی گئی ، تو گروپ اے کے درخواست گزاروں کو دی جا سکتی ہے ۔

مالی سال 20-2019 ء کو  تیار شدہ  اشیاء کی فروخت  کی تحسیب   کا بنیادی سال  سمجھا جائے گا ۔ 

اشیاء کے زمرے :

          یہ اسکیم  ادویہ سازی کے تین زمروں   کی اشیاء کا احاطہ کرے گی ، جو مندرجہ ذیل ہیں :

( اے ) زمرہ  - 1

          بایو فارما سیوٹیکل   ، پیچیدہ جینرک دوائیں ،  پیٹنٹ والی دوائیں یا  وہ دوائیں  ، جن کا پیٹنٹ  ختم ہونے والا ہے  ، سیل پر مبنی  جین تھیراپی کی ادویات  ، اورفین ڈرگ  ، ایچ پی ایم سی ، پلو لان  ، اینٹرک  جیسی خصوصی  خالی  کیپسول  ، کمپلیکس   ایکسپنٹس ، فائیٹو  فارما سیو ٹیکل   اور دیگر منظور شدہ ادویات ۔

( بی ) زمرہ – 2

          ایکٹیو فارما سیو ٹیکل   اجزاء / کلیدی  بنیادی سامان / ڈرگ انٹرمیڈیئیٹ  ۔

( سی ) زمرہ – 3 ( ایسی ادویات ، جو زمرہ  - 1  اور  زمرہ – 2  میں شامل نہیں ہیں )

          دوہرے استعمال کی ادویات   ، آٹو امیون ڈرگ  ، کینسر کی ادویات ، ذیابیطس کی ادویات ، انفیکشن کی ادویات ،   امراض قلب کی ادویات  ، سائیکو ٹروپک ادویات   اور اینٹی ریٹرو وائرل   ادویات  ، اِن وٹرو تشخیصی آلات ،  دیگر منظور شدہ ادویات  اور ایسی ادویات ، جو بھارت میں   نہ  تیار کی جاتی ہوں ۔

          اسکیم کے تحت ترغیبات کی شرح پہلے چار برسوں میں  زمرہ – 1  اور زمرہ – 2 کی مصنوعات کے لئے 10 فی صد ( بڑھتی ہوئی فروخت کی قدر ) ، پانچویں سال کے لئے 8 فی صد اور چھٹے سال کے لئے 6 فی صد ہو گی ۔

          اسکیم کے تحت  زمرہ – 3  کی مصنوعات کے لئے  پہلے چار برسوں کے لئے ترغیبی شرح 5 فی صد ، پانچویں سال کے لئے 4 فی صد اور چھٹے سال کے لئے 3 فی صد ہو گی ۔

          اسکیم کی مدت  مالی سال 21-2020 ء سے  29-2028 ء تک ہو گی ۔ اس میں درخواستوں   پر کارروائی کی  مدت  ( مالی سال 21-2020 ء ) بھی شامل ہو گی اور ایک سال کا  آپشنل  گسٹیشنل پیریڈ   ( مالی سال  22-2021 ء  ) ہو گا  ، جو   چھ سال کی ترغبات کے لئے ہو گا اور مالی سال  28-2027 ء کی فروخت  پر مالی سال 29-2028 ء کے لئے ترغیبات دی جائیں گی ۔

پس منظر :

          بھارت کی ادویہ سازی کی صنعت ہجم کے اعتبار سے دنیا کی تیسری سب سے بڑی صنعت ہے اور قدر کے اعتبار سے 40 ارب امریکی ڈالر کے برابر ہے ۔ ملک  عالمی سطح پر  برآمد کی جانے والی کل ادویات  میں 3.5 فی صد کا تعاون کرتا ہے ۔  بھارت  انتہائی منضبط مارکیٹ   جیسے امریکہ ، برطانیہ، یوروپی یونین  اور کناڈا وغیرہ جیسے  ملکوں سمیت  200 سے زیادہ ملکوں اور علاقوں کو   ادویات   برآمد کرتا ہے ۔   بھارت میں ادویہ سازی   اور اس کے فروغ کے لئے  مکمل ماحول دستیاب ہے ، جہاں کمپنیوں کے پاس جدید ترین سہولیات  اور  اعلیٰ  درجے کے  پیشہ ور / ٹیکنیکل افرادی قوت موجود تھے ۔ ملک میں بہت سے معروف  ادویہ سازی کے تعلیمی اور تحقیقی ادارے ہیں  اور متعلقہ صنعتوں کی بہتر  سپورٹ  حاصل ہے ۔

          سر ِ دست کم قیمت والی جینرک  ادویات ، بھارت کی بر آمدات کا ایک بڑا حصہ ہیں ، جب کہ  پیٹنٹ والی  بہت سی ادویات  کی گھریلو  مانگ کو درآمد کے ذریعے پورا کیا جاتا ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ   بھارت کے ادویہ سازی سیکٹر میں ضروری    تحقیق و ترقی کے ساتھ  اعلیٰ قدر والی پیداوار کی کمی ہے ۔   مختلف زمروں میں  سرمایہ کاری اور پیداوار   میں اضافے کے لئے   گھریلو اور بین الاقوامی   فریقوں کو   راغب  کرنے کی خاطر  ایک سوچی سمجھی اور بہتر  پہل کی ضرورت تھی تاکہ   اعلیٰ قدر والی اشیاء  جیسے   بایو فارما سیوٹیکل  ، کمپلیکس جینرک ڈرگ  ،  پیٹنٹ والی ادویات    یا پیٹنٹ  ختم  ہونے کے قریب والی ادویات   اور سیل پر مبنی   جین تھیراپی کی مصنوعات   کے لئے ترغیب دی جا سکے ۔

         

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح  ۔ و ا ۔ ع ا ۔ 24.02.2021  )

U. No. 1907



(Release ID: 1700551) Visitor Counter : 168