وزارت دفاع

ایرو انڈیا 2021 میں فضائی کے سربراہوں کی کانفرنس


بحر ہند کے خطے میں مقامی استحکام اور امن برقرار رکھنے میں فضائیہ کی طاقت کا اہم رول ہے : وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ

اس قسم کے پروگرام نے پہلی بار 40 ممالک کو راغب کیا ہے

Posted On: 03 FEB 2021 8:04PM by PIB Delhi

ایئر فورس اسٹیشن  یلہنکا میں ایئرو انڈیا 2021 میں 3 فروری 2021 کو فضائیہ کی سربراہان کی کانفرنس شروع ہوئی۔24 سے زیادہ ممالک کی فضائیہ کے سربراہان (سی اے ایس ) اس پروگرام میں جسمانی طور پر اور 16 سربراہان ورچوئل طریقے سے شرکت کر رہے ہیں۔ 2؍ روزہ  پروگرام کا موضوع‘‘سلامتی اور استحکام کے لیے ایئرو اسپیس پاور کا فائدہ اٹھانا’’ہے۔

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایئرو انڈیا 2021 کا مقصد یہ ظاہر کرنا ہے کہ بھارت کی منشا سیکورٹی اور ایئرو اسپیس صنعتوں میں سرکردہ ممالک میں سے ایک ہونے کی ہے۔ انہوں نے ہلکے جنگی طیارہ (ایل سی اے) کی مثال بھی دی، جس کو جدید اسلحوں کے ساتھ فعال کرکے ہندوستانی فضائیہ میں شامل کردیا گیا ہے۔ جناب راج ناتھ سنگھ کہا کہ اس طیارے کی بہتر کارکردگی نے دنیا بھر کے جہاز رانی کے ماہرین کو متاثر کیا ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ایل سی اے ایم کے -1اے کو ملک کے اندر ہی ڈیزائن ،ڈیولپ اور تیار کیا جائے گا اور یہ ملک کی ‘میک ان انڈیا’ پہل کو مضبوط کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایل سی اے کی تعمیر میں 500 کے قریب دیسی ڈیزائن اور پیداواری ایجنیساں شامل ہیں۔  ملک کی دفاعی صنعت کی کامیابی کی کہانیوں کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے ڈیڑھ مہینے کے دوران مختلف قسم کی 12 میزائلوں کے ٹیسٹ کے لیے دفاعی تحقیق کو ترقی تنظیم (ڈی آر ڈی او )کی تعریف کی۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ ہندوستانی فضائیہ نے طیاروں کے تمام بیڑوں اور ان کے رکھ رکھاؤ سے متعلق پہلوؤں کے لیے ایک بڑی دیسی مہم شروع کی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ ہندوستانی گھریلو مینو فیکچرنگ صلاحیت کے لیے ترقی کا انجن ثابت ہوگا۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ملک گھریلو دفاعی مینو فیکچرنگ میں ایک مخصوص موڑ پر پہنچ گیا ہے اور یہاں سے اس شعبہ میں ہماری پیش رفت صرف اوپر کی طرف ہوگی۔ انہوں نے اعلیٰ دفاعی ٹیکنالوجی کے شعبے میں معلومات کا اشتراک کرنے اور مشترکہ طور پر پیداوار پر زور دیتے ہوئے دفاعی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کرنے کی ملک کی منشا ظاہر کی۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے یقین دلایا کہ بھارت اس شعبہ میں سیکورٹی فراہم کنندہ ہونے کا رول نبھا سکتا ہے اور اس شعبہ میں علاقائی استحکام اور امن برقرار رکھنے میں اہم کردار نبھاتا رہے گا۔ شانگریلا ڈائیلاگ -2018 میں وزیراعظم جناب نریندر مودی کی تاریخی تقریر کو یاد کرتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نے امن اور سلامتی کے ساتھ ساتھ انسانی تعاون اور قدرتی آفات میں راحت کے لیے ہند –بحر الکاہل خطہ میں شراکت داری بنانے میں بھارت کی مسلح افواج کے اہم رول کا اظہار کیا ہے۔

وزیر فاع نے آگے کہا کہ ہندوستانی فضائیہ کی طاقت ور ایئر لفٹ صلاحیت کے ساتھ بحر ہند خطہ میں بھارت کی انوکھی صلاحیت اس کو انسانوں کی مدد اور قدرتی آفات میں راحت (ایچ اے ڈی آر)مشنوں میں اہم تعاون فراہم کرنے کے قابل بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 5 سالوں میں ہی بھارت نے 100 ناگہانی حالات کا سامنا کیا ہے، جس کے دوران 6 ہزار سے زیادہ سارٹیز کے ساتھ بحران کے شکار 44 ہزار سے زیادہ لوگوں کو نکالنے کے لیے بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان مہارت کا اشتراک کرنے اور صلاحیت سازی میں مدد کرنے پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ پڑوسیوں کے ساتھ انسانوں کی مدد اور قدرتی آفات میں راحت (ایچ اے ڈی آر)تعاون اور تال میل کو گہرا کرنے کے لیے مسلسل مشق کر رہا تھا۔

اس سے پہلے فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل آر کے ایس بھدوریہ نے اپنی افتتاحی تقریر میں بتایا کہ کووڈ۔19 وبائی مرض کے دوران بڑھتے عدم اعتماد اور جغرافیائی اور سیاسی تناؤ نے بین الاقوامی سطح پر پختہ اور متوازن تعاون کی ضرورت کو مضبوط کیا ہے۔ اس پس منظر میں تعاون، اشتراک اور بقائے باہمی کے اصولوں کی بنیاد پر آپسی سمجھ اور موجودہ حفاظتی ڈھانچوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ  ہندوستانی فضائیہ نے امن واستحکام بنائے رکھنے میں مشترکہ قدروں اور دلچسپی کو شیئر کرنے والے بڑی تعداد میں ممالک کے ساتھ کئی باہمی اور کثیر جہتی مشقوں کے ذریعے دوستی بڑھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے پروگرام موجودہ چنوتیوں اور ابھرتی ہوئی سیکورٹی کی چنوتیوں پر مذاکرہ کرنے اور متعدد فضائیہ کے دوران تعاون فراہم کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

فضائیہ کے سربراہ نے جنگ کی بدلتی نوعیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نئی تکنیک کی آمد اور فزیکل ، ڈیجیٹل اور کاگنیٹیو  ڈومین کی کراس لنکنگ نے لڑنے کے ہنر کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی سرحدوں کی سمجھ روایتی کلاسیکل تعریفوں سے آگے نکل گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم قیمت میں تکنیک کے آسان دستیابی نے ریاستی اور غیر ریاستی اداکاروں  کو زیادہ مہلک اور لا محدود اثر پیدا کرنے کے قابل بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فضائیہ ان واقعات کو باریکی سے دیکھ رہی تھی اور انسانوں کے بغیر اور متبادل طور سے انسانوں کے بغیر پلیٹ فارموں، انسانوں کے بغیرٹیمنگ اور ڈرون کو روکنے والی ٹیکنالوجی میں صلاحیتوں پر کام کر رہی تھی۔ انہوں نے جدید جنگ کے لیے خلا پر مبنی ٹیکنالوجی کی بڑھتی اہمیت اور ڈیجیٹل بنیاد پر چل رہے بڑے کھیل میں سافٹ ویئر کی صلاحیتوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ کانکلیو میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت بھی موجود تھے۔

***********

ش ح۔ ق  ت۔ ع ح

U.No.1820



(Release ID: 1699872) Visitor Counter : 83


Read this release in: English , Hindi , Manipuri