نیتی آیوگ
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ورچووَل انداز میں بھارت ۔ آسٹریلیا سرکولر اکنامی (آئی ۔ اے سی ای) ہیکاتھون، 2021 کے اختتامی اجلاس میں شرکت کی
نیتی آیوگ کے اٹل اختراعی مشن اور دولت مشترکہ سائنٹفک اور صنعتی تحقیقی ادارے کے زیر اہتمام منعقدہ بھارت ۔ آسٹریلیا سرکولر اکنامی (آئی ۔ اے سی ای) ہیکاتھون،2021 کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا
اس ہیکاتھون میں چار الگ الگ زمروں میں بھارت اور آسٹریلیا سے طلبا اور اسٹارٹ اپ / ایم ایس ایم ای کی مجموعی طور پر 72 ٹیموں نے حصہ لیا
Posted On:
19 FEB 2021 5:13PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 19 فروری 2021: بھارت کے نیتی آیوگ کے اٹل اختراعی مشن (اے آئی ایم) اور آسٹریلیا کے دولت مشترکہ سائنٹفک اور صنعتی تحقیقی ادارے (سی ایس آئی آر او) کے زیر اہتمام منعقدہ بھارت ۔ آسٹریلیا سرکولر اکنامی (آئی ۔ اے سی ای) ہیکاتھون، 2021 جمعہ کے روز کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اس دوران بھارت آسٹریلیا کے آٹھ اہل اختراعی گریجویٹ حضرات کو بطور فاتح منتخب کیا گیا۔
اس ہیکاتھون کا انعقاد 8 فروری 2021 سے 11 فروری 2021 کے درمیان کیا گیا، جس میں چار الگ الگ زمروں میں بھارت اور آسٹریلیا سے طلبا اور اسٹارٹ اپ / ایم ایس ایم ای کی مجموعی طور پر 72 ٹیموں نے حصہ لیا۔
جمعہ کے روز(19 فروری 2021) ایک ورچووَل اختتامی اجلاس کا اہتمام کیا گیاجس میں دونوں ممالک کے وزرائے اعظم موجود تھے ۔ دونوں وزرائے اعظم نے پہلے سے ریکارڈ شدہ ویڈیو پیغام کے توسط سے اختتامی اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کیا اور فاتحین کو مبارکباد پیش کی۔
بھارت اور آسٹریلیا کے ناظرین سے خطاب کے دوران وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نوجوان اختراع پردازوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس سرکولر اکنامی ہیکاتھون میں حصہ لینے والے تمام افراد فاتح ہیں، اور کووِڈ۔19 کی اس برعکس صورتحال میں بھی آپ کا کچھ نیا کرنے کا جذبہ قابل تعریف ہے۔ ہمیں یہ فراموش نہیں کرنا چاہئے کہ دھرتی ماں نے ہمیں جو کچھ دیا ہے، ہم اس کے مالک نہیں بلکہ ایک ٹرسٹی کی طرح ہیں، جس کا کام دھرتی ماں کے ذریعہ عطا کیے گئے وسائل کو اگلی پیڑھی کے لئے محفوظ رکھنا ہے۔ہمیں (بھارت اور آسٹریلیا) اختراع سے متعلق خیالات کو فروغ دینے کے طریقہ کار کا پتہ لگانا چاہئے اور اپنے کھپت کے طریقوں پر غور و خوض کرنے کے ساتھ ساتھ ایکونظام پر مرتب ہونے والے اثرات کو ہر حال میں کم کرنا چاہئے۔ صرف بھارت ۔ آسٹریلیا میں ہی نہیں، بلکہ دنیا بھر میں مرتب ہونے والے اثرات کو کم کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ ہمیں اشیاء کی ری۔ سائیکلنگ اور از سر نو استعمال، فضلے کو ٹھکانے لگانے اور وسائل کی مؤثریت میں بہتری لانے کو اپنے طرز زندگی کا حصہ بنانا چاہئے۔ نئے خیالات کے تئیں کھلا ذہن، اختراع اور خطرات کا سامنا کرنے کی اہلیت ہی نوجوانوں کی حقیقی طاقت ہے۔ بھارت اور آسٹریلیا کے مضبوط رشتے کووِڈ کے بعد دنیا کو نئی سمت عطا کرنے میں ایک اہم کردار ادا کریں گے۔‘‘
اس ہیکاتھون میں چار الگ الگ زمروں (خوراک فضلہ، دھات فضلہ، پیکجنگ فضلہ، اور پلاسٹک فضلہ) میں بھارت اور آسٹریلیا سے 1000 سے زائد رجسٹریشن موصول ہوئے ہیں۔ بھارت اور آسٹریلیا کے طلبا اور اسٹارٹ اپ / ایم ایس ایم ای اختراع پردازوں کی 72 ٹیموں نے تین دن چلنے والی ہیکاتھون سرگرمیوں میں حصہ لیا۔ ان ٹیموں کو رہنمائی فراہم کرانے والوں کی جانب سے مدد بھی فراہم کی گئی ہے اور فیصلہ سنانے والے گروپ نے ان کا تجزیہ کیا۔ اس ہیکاتھون میں بھارتی فاتحین کو نقد انعام دیا جائے گا اور ان کی ایجادات کو بہتر بنانے اور کاروباری فائدہ پہنچانے کے لئے تکنیکی امداد بھی فراہم کی جائے گی۔
سی ایس آئی آر او کے چیف اگزیکیوٹیو ڈاکٹر لیری مارشل نے تمام شراکت داروں کا شکریہ ادا کیا۔ تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’سائنس اور تحقیق کے شعبے میں سی ایس آئی آر او اور بھارت کے درمیان تعاون کی ایک طویل تاریخ رہی ہے، اور ہم صفر ۔ فضلہ معیشت کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے پرجوش ہیں۔‘‘
انہوں نے آگے کہا کہ، ’’یہ دونوں ممالک کے استحکام اور حقیقت میں انسانیت کے لئے ایک بہت بڑا مدعا ہے، لیکن یہ انتہائی پیچیدہ مسئلہ بن گیا ہے، اور اسے حل کرنے کے لئے سب کو ایک ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔ ہمارا ماننا ہے کہ صنعت اور ماحولیات کو ایک دوسرے کا مدمقابل نہیں بلکہ ساتھی ہونا چاہئے۔ ہم اپنے ماحولیات کی حفاظت کرتے ہوئے بھی ہمہ گیر ترقی حاصل کر سکتے ہیں، اور یہ ترقی معاشی استحکام اور روزگار بھی فراہم کرے گی۔‘‘
اختتامی اجلاس کے دوران بھارت کی جانب سے حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر پروفیسر کے وجے راگھون، وزارت خارجہ مشرق کی سکریٹری محترمہ ریوا گنگولی داس موجود تھیں۔ انہوں نے دونوں ممالک کے شراکت داروں کو مبارکباد پیش کی اور تمام شراکت داروں سے درخواست کی کہ وہ ہمہ گیر ترقی کی کوششوں میں تعاون کے لئے جدت طرازی کا عمل جاری رکھیں۔
نیتی آیوگ کے تحت اٹل اختراعی مشن کے مشن ڈائرکٹر اور ایڈشنل سکریٹری جناب آر رحمٰن نے تمام شراکت داروں، منتظمین اور تمام وابستہ افراد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’آئی اے سی ای سرکولر اکنامی ہیکاتھون بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان اختراعی تعاون کی ایک شاندار مثال ہے۔ یہ تعاون گذشتہ برس ورچووَل سربراہ اجلاس میں ذمہ داری کے ساتھ پیداواریت اور کھپت کے لئے بھارت اور آسٹریلیا کے وزرائے اعظم کے ذریعہ ظاہر کی گئی عہد بستگی کا نتیجہ ہے۔ اٹل اختراعی مشن کو فخر ہے کہ وہ دولت مشترکہ سائنٹفک اور صنعتی تحقیقی ادارے کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ ان اداروں کے تعاون کے نتیجے میں دونوں ممالک کے طلبا / اسٹارٹ اپ برادریوں کی جانب سے متعدد قابل ستائش خیالات اور ایجادات سامنے آئی ہیں۔ آخری دور میں پہنچنے والے شراکت داروں کے خیالات کو بازار تک پہنچانے اور ان کا فائدہ اٹھانے کے لئے اے آئی ایم نیٹ ورک ان شراکت داروں کی مدد کرے گا۔‘‘
*****
ش ح ۔اب ن
U-1754
(Release ID: 1699551)
Visitor Counter : 239