وزارتِ تعلیم

وزیر اعظم نے وشو بھارتی یونیورسٹی کی کنووکیشن تقریب سے خطاب کیا


تخلیق اور علم کی کوئی حد نہیں ہے: وزیراعظم
ٹیگور کو بنگال پر فخر تھا، انہیں ہندوستان کے تنوع پر بھی اتنا ہی فخر تھا: وزیر اعظم
قومی تعلیمی پالیسی آتم نربھر بھارت کی تشکیل میں ایک اہم سنگ میل ہے:وزیر اعظم
قومی تعلیمی پالیسی میں مذکورہ وِژن کو نافذ کرنے کی وشوبھارتی یونیورسٹی میں صلاحیت ہے:مرکزی وزیر تعلیم

Posted On: 19 FEB 2021 4:38PM by PIB Delhi

نئی دہلی:19،فروری، 2021: وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ وشو بھارتی یونیورسٹی کی کنووکیشن تقریب سے خطاب کیا۔ اس موقع پر مغربی بنگال کے گورنر اور وِشو بھارتی کے ریکٹر جناب جگدیپ دھنکھر، مرکزی وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال ‘نشنک’ اور تعلیم کے وزیر مملکت جناب سنجے دھوترے بھی موجود تھے۔

وزیر اعظم نے کنووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے ویر شیواجی پر گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور کی نظم کا حوالہ دیا جس نے انھیں متاثر کیا اور ہندوستان کے اتحاد پر زور دیا۔وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ طلباء اور اساتذہ صرف ایک یونیورسٹی کا حصہ نہیں ہیں بلکہ ایک متحرک روایت کے حامل بھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ گرودیو نے یونیورسٹی کا نام وشوبھارتی رکھا، جس کا مطلب گلوبل(عالمی) یونیورسٹی ہے کیونکہ انہیں توقع تھی کہ جو کوئی بھی وشو بھارتی میں سیکھنے آئے گا وہ پوری دنیا کو ہندوستان اور ہندوستانیت کے نقطہ نظر سے دیکھے گا۔چنانچہ انھوں نےوشو بھارتی کو سیکھنے کے لئے ایسی جگہ بنایا، جس کو ہندوستان کے مالامال ورثے میں دیکھا جاسکتا ہے۔ انہوں نے ہندوستانی ورثے کو اکٹھا کرنے، اس کی تحقیق کرنے اور غریب سے غریب ترین لوگوں کے مسائل حل کرنے کے لئے کام کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ گرودیو ٹیگور کے لئے وشو بھارتی صرف ایک علم فراہم کرنے والا ادارہ نہیں تھا بلکہ ہندوستانی ثقافت کے اعلی ترین مقصد تک پہنچنے کی کوشش تھی، جو اپنے آپ کو حاصل کرنا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ گرودیو کو یقین تھا کہ ہمیں مختلف نظریات اور اختلافات میں خود کو تلاش کرنا ہوگا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ٹیگور بنگال پر فخر کرتے تھے لیکن ساتھ ہی انہیں ہندوستان کے تنوع پر بھی اتنا ہی فخر تھا اور یہ گرودیو کے وژن کی وجہ سے ہی ہے کہ انسانیت شانتی نکیتن کے کھلے آسمان تلے پنپتی ہے۔ انہوں نے وشو بھارتی کی تعریف کی کہ وہ اپنے آپ میں علم کا ایک نہ ختم ہونے والا سمندر ہے، جس کی بنیاد تجربہ پر مبنی تعلیم کے لئے رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تخلیقی صلاحیتوں اور علم کی کوئی حد نہیں ہے۔ اسی سوچ کے ساتھ ہی گرودیو نے اس عظیم یونیورسٹی کی بنیاد رکھی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ طلباء کو ہمیشہ یہ یاد رکھنا چاہیے کہ علم، فکر اور مہارت ساکن نہیں بلکہ متحرک اور مستقل عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذمہ داری علم اور طاقت کے ساتھ آتی ہے۔ جس طرح اقتدار میں رہتے ہوئے کسی کو سنبھل کر اور حساس ہونا پڑتا ہے، اسی طرح ہر عالم کو بھی ان لوگوں کے تئیں ذمہ دار ہونا پڑتا ہے جن کے پاس علم نہیں ہے۔

روایتی ہندوستانی تعلیمی نظام کی تاریخی طاقت کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے گاندھیائی افکار ونظریات کے ماہر جناب دھرمپال کی کتاب ’خوبصورت درخت‘ دیسی ہندوستانی تعلیم اٹھارویں صدی میں ’کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ 1820 کے سروے میں کہا گیا تھا کہ ہر گاؤں میں ایک سے زیادہ گروکول موجود تھے جو مقامی مندروں سے منسلک تھے اور شرح خواندگی بہت زیادہ تھی۔ اسے برطانوی اسکالرز نے بھی تسلیم کیا تھا۔ جناب مودی نے کہا کہ گرودیو ربیندر ناتھ نے وشو بھارتی میں ایسے نظام تیار کیے جو ہندوستانی تعلیم کو جدید بنانے اور اسے غلامی کے طوق سے آزاد کرنے کا ذریعہ تھے۔

اسی طرح نئی قومی تعلیمی پالیسی بھی پرانی بندشوں کو توڑتی ہے اور طلبا کو اپنی مکمل صلاحیت کا ادراک کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ یہ مضامین اور ذریعہ تعلیم کے انتخاب میں لچک کی اجازت دیتی ہے۔ یہ پالیسی کاروبار اور خود روزگار، تحقیق اور جدت طرازی کو فروغ دیتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ "یہ تعلیمی پالیسی آتم نربھر بھارت بنانے میں ایک اہم سنگ میل ہے۔" وزیر اعظم نے بتایا کہ حال ہی میں حکومت کی جانب سے لاکھوں جرائد تک اسکالرز کو مفت رسائی دی گئی ہے۔ اس سال کے بجٹ میں نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن کے ذریعے تحقیق کے لئے 5 سال میں 50 ہزار کروڑ روپے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ اس تعلیمی پالیسی میں صنفی شمولیت فنڈ کے لئے بندوبست کیا گیا ہے جس سے لڑکیوں کو نیا اعتماد ملے گا۔ لڑکیوں کی اسکول چھوڑنے کی اعلیٰ شرح کا گہرائی سے مطالعہ کیا گیا تھا اور ڈگری کورسز میں داخلے سے خارج ہونے والے آپشنز اور سالانہ کریڈٹ کے انتظامات کیے گئے ہیں۔

بنگال کو ایک بھارت-شریشٹھ بھارت کے لئے تحریک قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 21ویں صدی کی علمی معیشت میں، نیز ہندوستان کے علم اور شناخت کو دنیا کے کونے کونے تک لے جانے میں وشو بھارتی ایک اہم کردار ادا کرے گی۔جناب مودی نے موقر ادارہ کے طلباء سے مطالبہ کیا کہ وہ 2047 میں وشو بھارتی کے 25 سب سے بڑے اہداف کے بارے میں اگلے 25 سالوں کے لئے وژن ڈاکیومنٹ تیار کریں۔ وزیر اعظم نے طلبا سے ہندوستان کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کو کہا۔ وشو بھارتی کو ہندوستان کے پیغام کو پہنچانے اور عالمی سطح پر ہندوستان کی شبیہہ کو بڑھانے کے لئے تمام تعلیمی اداروں کی رہنمائی کرنی چاہئے۔ وزیر اعظم نے طلباء پر زور دیا کہ وہ آس پاس کے دیہات کو آتم نربھر بنانے کے طریقے تلاش کریں اور ان کی مصنوعات کو عالمی سطح پر لے جائیں۔

مرکزی وزیر تعلیم نے کووڈ 19 وبا کے دوران وشوبھارتی کے ذریعے انجام دی گئی تعلیمی سرگرمیوں کی تعریف کی۔ وزیر موصوف نے نئی تعلیمی پالیسی پر تفصیل سے روشنی ڈالی، جس میں انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ یہ تعلیم کے بارے میں گرودیو کے خیال پر مبنی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ وشو بھارتی قومی تعلیمی پالیسی میں فراہم کردہ ہدایات کے مطابق سیکھنے کے عمل کو آگے بڑھانے کی قابل ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے جناب پوکھریال نے مختلف شعبوں سے تعلیمی فیکلٹیوں کو اکٹھا کرکے ایک موثر ٹاسک فورس بنانے پر زور دیا۔ اتراکھنڈ کے رام گڑھ میں نیا وشو بھارتی کیمپس بنانے کے فیصلے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس سمت میں پہلے ہی اقدامات کیے جا چکے ہیں۔

اس موقع پر جناب دھوترے نے تعلیم سے فارغ ہونے والے طلباء کو مبارکباد پیش کی اور آئندہ کی زندگی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ نئی تعلیمی پالیسی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس نے ایک کثیر الجہتی نقطہ نظر اپنایا ہے۔ نئی قومی تعلیمی پالیسی ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم اور مقامی زبان میں تعلیم کی فراہمی، پیشہ ورانہ تعلیم، تحقیق اور جدت طرازی پر توجہ دینے پر زور دیتی ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں یہ پالیسی ہندوستان کو اکیسویں صدی کی عالمی تعلیمی سپر پاور بنائے گی۔

وشو بھارتی یونیورسٹی کے ریکٹر اور مغربی بنگال کے گورنر جناب جگدیپ دھنکھر نے امرکونجا میں اس کنووکیشن کا حصہ بننے پر خوشی کا اظہار کیا جس میں گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور کے نقش قدم ہیں۔ انہوں نے وبائی مرض کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران سے نمٹنے کے لئے وزیر اعظم کی مضبوط قیادت کی تعریف کی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے ملک کے لئے نئی تعلیمی پالیسی لانے کے لئے مرکزی وزیر تعلیم اور ان کے ساتھیوں کے رول کی بھی ستائش کی۔

 

 

 

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 1746


(Release ID: 1699490) Visitor Counter : 221