پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

توانائی نظریہ پر 11 ویں آئی ای اے، آئی ای ایف، اوپیک سمپوزیم کا انعقاد


پیٹرولیم کے وزیر دھرمیندر پردھان نے عالمی معیشت میں بہتری لانے میں استحکام پیدا کرنے کے لئے تیل پیدا کرنے والے ملکوں سے پیداوار میں کٹوتی میں ڈھیل دینے کی اپیل کی

Posted On: 17 FEB 2021 6:37PM by PIB Delhi

پیٹرولیم وقدرتی گیس اور اسٹیل کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے 17 فروری 2021 کو توانائی کے نظریہ پر 11 ویں آئی ای اے- آئی ای ایف- اوپیک سمپوزیم میں ورچوئل طور پر شرکت کی۔ یہ سمپوزیم سعودی عرب کے وزیر توانائی پرنس عبدالعزیز بن سلمان السسعود کی سرپرستی میں منعقد ہوا۔

سمپوزیم میں تمام اعلی بین حکومتی توانائی ایجنسیوں- آئی ای ایف، آئی ای اے، اوپیک آئی آر ای این اے اور جی ای سی  ایف  کے سربراہ موجود تھے۔ اس کے ساتھ ہی میکسیکو کے وزیرتوانائی عزت مآب نورما اور روکو ناہلے گارسیا  اور نائیجریا کے پیٹرول وسائل کے وزیرمملکت عزت مآب ٹمیپرے سلوا بھی اس سمپوزیم میں شامل ہوئے۔

اوپیک اور آئی ای اے کے 2020 میں شائع شدہ چھوٹے درمیانی اور طویل مدت کے توانائی نظریے کے تقابلی تجزیے کے علاوہ سہ رخی سمپوزیم میں اہم تیل پیدا کرنے والے ملکوں اور صارف ملکوں کے طویل مدتی نظریے پر بھی غورو خوض ہوا۔

اپنے خطاب میں جناب پردھان نے کہا کہ آئی اے، اوپیک جیسی بین الاقوامی ایجنسیوں کے درمیان ہندوستان کے 2021 اور اس کے بعد کے توانائی نظریے کی مضبوطی کے ذمے ان کے ذریعہ جاری رپورٹوں کو لے کر  عام اتفاق تھا۔ جہاں عالمی سطح پر بنیادی توانائی کی مانگ 2040 تک 1 فیصد تک سالانہ کی در سے بڑھے گی وہیں 2040 تک ہندوستان کی توانائی کی مانگ میں 3 فیصد سالانہ کا اضافہ ہوگا۔

حال ہی میں جاری آئی اے کے ہندوستان توانائی نظریہ 2021 میں یہ دکھایا گیا ہے کہ ہندوستان اب عالمی توانائی مانگ کے اہم مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے اور جلد ہی اس کے دنیا کا سب سے بڑا توانائی صارف بننے کا امکان ہے۔ اگلی تین دہائیوں میں عالمی توانائی کھپت میں ہماری حصہ داری دوگنا ہونے والی ہے۔

اوپیک اور آئی اے نے اپنے کم مدتی نظریے میں اندازہ لگایا ہے کہ 2021 میں اس میں عالمی  ایندھن کھپت فی دن 56 سے 60 لاکھ  بیرل بڑھے گی اس میں سے نصف اضافہ  ہندوستان اور چین میں ہوگا۔قدرتی گیس کی مانگ بھی 2040 تک تین گنا بڑھنے کا امکان ہے۔

ایسے میں جب دنیا میں  معمول کی صورت حال  بحال ہورہی ہے۔ جناب پردھان نے صرفہ بڑھا کر معیشتوں کو ابھارنے کی ضرورت پر زور دیا۔ جب کہ ہندوستان سمیت کئی ابھرتی معیشتوں میں ہوا ہے۔ پچھلے کچھ ہفتوں سے تیل کی قیمتوں میں اضافے نے ابھر رہی عالمی معیشت جو کہ ابھی حساس دور میں ہے کو متاثر کیا ہے اور اس سے مانگ میں کمی آئی ہے۔ تیل پیدا کرنے والے اہم ملکوں نے نہ صرف پہلے اعلان شدہ سطحوں سے زیادہ پیداوار میں کٹوتی کی ترمیم کی ہے بلکہ اضافی طور پر من چاہی کٹوتی بھی کی ہے۔

جناب پردھان نے کہا کہ ہندوستان میں پچھلے سال اپریل میں کووڈ-19 مہا ماری کی وجہ سے مانگ میں آئی تیز گراوٹ کے درمیان اہم تیل پیدا کرنے والے ممالک کے ذریعہ تیل کی پیداوار میں کٹوتی کے مشترکہ فیصلے  کی حمایت کی تھی لیکن موجودہ پس منظر میں انہوں نے تیل پیداوار کرنے والے ملکوں سے پیداوار کٹوتی جاری رکھنے اور  اسے بڑھانے کے  فیصلے پر از سر نو غور کرنے کی  اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ تیل پیداوار کرنے والے ممالک اور صارف ممالک کو دونوں کے مشترکہ  مفاد میں قیمتیں قابل قبول اور جوابدہی ہونی چاہئے۔ قیمتوں کو لے کر حساس ہندوستانی صارفین پر پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتوں پر منفی اثر ہورہا ہے۔ اس سے مانگ اضافہ بھی متاثر ہورہا ہے جو کہ نہ صرف ہندوستان بلکہ دوسرے ترقی پذیر ملکوں میں بھی اقتصادی ترقی کو متاثر کرسکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت سبھی کے لئے مسلسل توانائی مستقبل تعمیر کے تعلق سے وقف اور عہد بند ہے اور اس سلسلے میں تمام دستیاب توانائی وسائل کا  استعمال کرے گا۔

***********

ش  ح ۔ج  ق۔ ر ض

U-NO.1685



(Release ID: 1698986) Visitor Counter : 207


Read this release in: English , Hindi , Punjabi