امور داخلہ کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور 22-2021 کے بجٹ کو اقتصادی ترقی کو مہمیز لگانے والا قرار دیا


عالمی وباء کورونا کے پس منظر میں بجٹ کی تیاری کا عمل ایک انتہائی پیچیدہ عمل تھا، لیکن وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں وزیر خزانہ نے ایک ہمہ جہت بجٹ پیش کیا

مشکل حالات میں خصوصی پیش کیا گیا ہے

یہ بجٹ ہندوستان کو 5ٹریلین والی معیشت میں بدلنے میں نمایاں خدمات انجام دے گا

یہ بجٹ اقتصادی اصلاحات اور سرمایہ کاری کی رفتار کو تیز کرے گا

یہ بجٹ کسانوں کےلئے اپنی آمدنی دوگنی کرنے کی راہ ہموار کرے گا

مشکل حالات میں بھی عوام پر الگ سے ٹیکس کا کوئی بوجھ نہیں ڈالا گیا ہے

یہ بجٹ ہندوستان کو خود انحصار بنانے کے جناب مودی کے عہد کو تحریک دے گا

اس بجٹ میں معاشرے کے ہر طبقے کا خیال رکھا گیا ہے

یہ بجٹ جنوبی اور شمال مشرقی ہندوستان کو ترقی فراہم کرے گا

اسٹارٹ اَپ اداروں کو 31 مارچ 2022 تک اب کوئی ٹیکس ادا نہیں کرنا ہوگا

Posted On: 01 FEB 2021 8:53PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے 22-2021 کے بجٹ کو اقتصادی ترقی کو فروغ دینے والا بجٹ قرار دیا ہے۔جناب امت شاہ نے کہا کہ اس سال کا بجٹ عالمی وباء کورونا کے پس منظر میں واقعی ایک پیچیدہ عمل تھا، لیکن وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے ایک ہمہ جہت بجٹ پیش کیا ہے، جو ہندوستان کو 5 ٹریلین کی معیشت  اور ایک خود انحصار ملک بنانے کے عہد کی تکمیل کی راہ ہموار کرتا ہے، جس میں کسانوں کی آمدنی دوگنی ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ عالمی وباء کورونا کے بعد عالمی معیشت سست ہوگئی ہے۔ یہ بجٹ حقیقی معنوں میں ہندوستان کو عالمی منظرنامے پر طاقتور بن کر ابھر نے میں مدد کرے گا اور آنے والے برسوں میں ہندوستان دنیا کا تیزی سے اقتصادی طورپر ترقی کرنے والا ملک بن کر ابھرے گا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ان مشکل حالا ت میں بھی ملک کے عام لوگوں پر کسی اضافی ٹیکس کا بوجھ نہیں ڈالا گیا اور مالی سمجھ داری سے کام لیا گیا ہے۔براہ راست ٹیکس  ایک چھوٹا سا حصہ ہے اور کوشش کی گئی ہے کہ براہ راست ٹیکس کو آسان بنایا جائے۔ ملک کی اقتصادی ترقی کو مہمیز لگانے کے لئے بنیادی اخراجات میں 34.5 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں یہ رقم گزشتہ سال کی4.12لاکھ کروڑ سے بڑھ کر 5.54لاکھ کروڑ روپے ہوگئی ہے۔اس کے علاوہ 2 لاکھ کروڑ روپے ریاستوں اورآزاد و  خود مختار اداروں کو دی جائیں گی نیز سرمایہ کشی کو فروغ دینے کا عمل سرکاری مشنری کی اصلاح کے رخ پر ایک بڑا قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ ان تمام کوششوں کے دور رس نتائج سامنے آئیں گے اور ہندوستان کو خود انحصار بنانے کی مہم ملک کو مضبوط بنائے گا۔علاوہ ازیں اسٹارٹ اَپس اداروں کو اب 31 مارچ 2022 تک کوئی ٹیکس ادا نہیں کرنا ہوگا۔اس سے نئے صنعت کاروں کی یقینی طورپر حوصلہ افزائی ہوگی۔ اکتوبر 2021ء میں ایک نئی کسٹم ڈیوٹی پالیسی سامنے لائی  جائے گی، جس سے درآمد کاروں کو مدد ملے گی۔

اس بجٹ سے اقتصادی اصلاحات اور سرمایہ کاری میں تیزی آئے گی

جناب امت شاہ نے کہا کہ اقتصادی اصلاحات پر مودی حکومت میں خصوصی توجہ دی گئی ہے اور پچھلے 6 برسوں کے دوران جو اصلاحات کی گئی ہیں، وہ پچھلے 70 برسوں کے دوران غالباً نہیں کی گئی تھیں۔بجٹ میں ان اصلاحات کو مزید تیز کرنے کی کئی گنجائشیں سامنے لائی گئی ہیں۔ان میں سے جو خاص گنجائشیں نکالی گئی ہیں، ان میں 2022ء تک سنگل سیکورٹی مارکیٹ کوڈ کو معقول بنانا ، کارپوریٹ بونڈ مارکیٹ کے لئے مستقل طورپر انسٹی ٹیوشنل فریم ورک تیار کرنا ، اشیاء منڈی کو بہتر بنانا، انشورنس ایکٹ 1938 میں اصلاح کرنا، املاک کی تعمیر نو کرنے والی کمپنی اور املاک کا انتظام کرنے والی کمپنی وغیرہ کو فروغ دینا شامل ہیں۔ یہ انہی اصلاحات کا نتیجہ ہے کہ ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور  پچھلی چوتھائی میں یہ سرمایہ کاری بڑھ کر 24.6بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان واحد ایسی بڑی معیشت والا ملک ہے، جہاں عالمی وباء کو رونا کے دوران اتنی بڑی غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ مترا اسکیم کے تحت 7ٹیکسٹائل پارکوں کے قیام کا فیصلہ بھی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے گا۔

مرکزی وزیرداخلہ نے کہا کہ بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی  نوعیت کی صنعتوں کی ترقی کے لئے آتم نربھر بھارت پیکیج میں کئی گنجائشیں نکالی گئی ہیں۔ یہ صنعتیں ہندوستانی معیشت میں محوری حیثیت رکھتی ہیں۔ اس بجٹ میں بہت چھوٹی ، چھوٹی  اور درمیانی صنعتوں کے لئے 15700کروڑ روپے اضافی رقم مختص کی گئی ہے۔ چھوٹی کمپنیوں کی بنیاد 50لاکھ روپے سے بڑھا کر 2 کروڑ روپے کرنے کی تجویز سے بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کو بہت راحت ملی ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نےکہا کہ انشورنس ایکٹ 1938میں جو اصلاح کی گئی ہے، وہ ایک مثبت قدم ہے۔ اس ایکٹ کو بنائے ہوئے تقریباً 80 سال ہوگئے ہیں۔ انشورنس کے شعبے میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 49 فیصد سے بڑھا کر 74 فیصد کردینے سے ہندوستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ ہوگی۔ سرکاری زمرے کے بینکوں میں 20 ہزار کروڑ روپے کی دوبارہ سرمایہ کاری بینک کاری کی صنعت کو مزید تقویت بخشے گی۔املاک کی تعمیر نو والی کمپنی اور املاک کے انتظام والی کمپنی کے قیام سے بینکوں کی غیر منفعت بخش املاک کی حالت بہتر ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ بندرگاہوں کی منصوبہ بندی میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ( پی پی پی) ماڈل کی تجویز ، مرچنٹ شپنگ کے لئے سبسڈی 2019ء کے ری-سائیکلنگ ایکٹ کے نفاذ اور 2024ء تک اس کی صلاحیت دوگنی کرنے کی تجویز سے جہازرانی کی صنعت کو خصوصی فروغ ملے گا اور اس میں پرائیویٹ اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے امکانات میں اضافہ ہوگا۔سرکاری زمرے کے بینکوں میں 20 ہزار کروڑ روپے کی دوبارہ سرمایہ کاری  بینک کاری کے شعبے کو مزید تقویت بخشے گی۔ علاوہ ازیں ایسے کئی فیصلے کئے گئے ہیں، جن سے قرضوں اور سرمایہ کاری کی دستیابی پر براہ راست اثر پڑے گا۔

یہ بجٹ ہندوستان کو آتم نربھر(خود انحصار) بنانے کے جناب مودی کے عہد کو آگے بڑھائے گا

جناب امت شاہ نے مزید کہا کہ ہندوستان مضبوط بنیادی ساختیاتی ترقی کے بغیر دنیا کا اہم اقتصادی ملک نہیں بن سکتا اور 2014ء کے بعد سے جناب مودی نے بنیادی ساختیاتی شعبے میں سرمایہ کاری کرکے اسے مضبوط  بنانے کی مسلسل کوشش کی ہے۔اس سال کے بجٹ میں نقل و حمل اور قومی شاہراہوں کی وزارت کے لئے 1.18لاکھ کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ریلوے کی گنجائشوں کو بڑھانے ، سفر کو آسان بنانے، مسافروں کو تحفظ فراہم کرنے اور ریلوے کو کاروبار کا معاون بنانے کی متعدد کوششیں کی گئی ہیں۔ اس سال ریلوے کی وزارت کے لئے 1.10لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے اور قومی ریل منصوبہ 2030ء تیار کیا گیا ہے۔اس بجٹ میں بڑے شہروں میں میٹرو کا دائرہ وسیع کرنے کی گنجائشوں کے ساتھ چھوٹے شہروں میں بھی میٹرو لائٹ اور میٹرو نیو ٹیکنالوجی کے ذریعے میٹرو کی گنجائشیں نکالی گئی ہیں، تاکہ درجہ اول اور درجہ دوئم کے شہروں کے لوگ بھی مستقبل میں میٹرو کے ذریعے سفر کرنے کا تجربہ اور خوشی حاصل کرسکیں۔ پبلک بس ٹرانسپورٹیشن کے لئے اس آتم نر بھر بجٹ میں 18000کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں، جس میں 20000نئی بسوں کی گنجائش رکھی گئی ہے۔ اس سے نہ صرف سفر آسان ہوگا، بلکہ آٹو موبائل سیکٹر کو ترقی حاصل ہوگی اور روزگار مواقع پیدا ہوں گے۔

جناب شاہ نے کہا کہ ہر گاؤں اور ہر گھر تک بجلی کی رسائی کی وزیر اعظم کی مہم نے تیزی پکڑ لی ۔ اس بجٹ میں اس بات کی کوشش کی جائے گی کہ صارفین کو ایک سے زیادہ ڈسٹی بیوٹروں کا آپشن دیا جائے ، تاکہ وہ اپنی سہولت کے حساب سے سروس فراہم کرنے والے کا انتخاب کرسکیں۔ اس سال سے3 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم کی اسکیمیں بجلی کے شعبے میں نافذ کی جارہی ہیں۔پچھلے 6 برسوں کے دوران ہندوستان نے خلائی ٹیکنالوجی میں کئی ریکارڈ قائم کئے ہیں۔ دسمبر 2021ء میں‘‘ بغیر پائلٹ کے گنگا یان مشن ’’لانچ کیا جائے گا۔ اس طرح ملک کے پہلے ایسے خلائی مشن کا آغاز ہوگا، جس میں کوئی پائلٹ نہیں ہوگا۔

اس بجٹ میں معاشرے کے ہر طبقے کو ذہن میں رکھا گیا ہے

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ کسات بازاری اور عالمی وباء کورونا سے پیدا ہونے والی اقتصادی مشکلات کے باوجود اس آتم نر بھر بھارت بجٹ میں معاشرے کے ہر طبقے کو کچھ نہ کچھ پیش کیا ہے۔شمال میں لداخ کے لئے ، جنوب میں تمل ناڈو کے لئے اور مشرق میں آسام کے لئے خصوصی گنجائشیں نکالی گئی ہیں۔ملک کے عوام پر اضافی ٹیکس کا کوئی بوجھ ڈالے بغیر اس بجٹ میں عوامی بہبود کی کئی گنجائشیں پیدا کی گئی ہیں۔ مودی حکومت نے نئے ہندوستان میں سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس کو آگے بڑھانے کے لئے کام کیا ہے۔

جناب امت شاہ نے مزید کہا کہ  مودی حکومت روز اول سے کسانوں کی بہبود کے لئے کام کررہی ہے۔کسان ہمارے ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، اس لئے مودی حکومت نے ایسی کئی کوششیں کی ہیں کہ کسانوں کی آمدنی دوگنی ہوجائے ۔اس بجٹ میں مودی حکومت نے عہد کیا ہے کہ کم از کم ڈیڑھ گنا امدادی قیمت یقینی بنائی جائے گی۔اس سال دھان کی کم سے کم امدادی قیمت میں اس کا واضح مظاہرہ کیا گیا ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں تقریباً دوگنا ہے اور اس سےتقریباً ڈیڑھ کروڑ کسانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ مودی حکومت  نے کسانوں کے کھاتوں میں جو رقم ٹرانسفر کی ہے، وہ یوپی اے حکومت کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے۔مودی حکومت نے کسانوں کو ہر شعبے میں مدد فراہم کی ہے۔دالوں، گیہوں، دھان اور دیگر فصلوں کی کم سے کم امدادی قیمت بڑھائی گئی ہے۔اے پی ایم سی کو مضبوط بنانے کےلئے زراعتی فنڈ کا ایک حصہ محفوظ رکھا گیا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ کسانوں کو آسان قرضوں کی فراہمی کے لئے 16.5لاکھ کروڑ روپے کی گنجائش رکھی گئی ہے، تاکہ انہیں آسان شرطوں پر قرض مل سکے۔5000کروڑ روپے کا انتہائی چھوٹی آبپاشی کا فنڈ قائم کیا گیا ہے۔ اس سے نہ صرف آبپاشی کے علاقے بڑھیں گے، بلکہ پانی کا ذخیرہ کرنے میں بھی مدد ملے گی۔زراعت کو سائنسی رُخ عطا کرنے اور مارکیٹنگ کو مؤثر بنانے کے لئے ملک میں 5زرعی مراکز قائم کئے جائیں گے۔جلد خراب ہونے والی 22 فصلوں کو آپریشن گرین اسکیم میں شامل کرنے کی گنجائش نکالی گئی ہے، جو بڑی قابل ستائش قدم ہے۔ زمین کی ملکیت کے محاذ پر درپیش عدم سہولتیں ختم کرنے کےلئے زمین کے ریکارڈ قومی سطح پر ڈیجیٹائز کئے جائیں گے۔یہ کام سوامِتوا(ملکیت)اسکیم کے ذریعے کیا جائے گا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ عالمی وباء کورونا کے دوران ہندوستان نے صحت کے شعبے میں لمبی چھلانگ لگائی ہے۔ آج ہم قومی سطح پرٹسٹنگ نیٹ ورک قائم کرچکے ہیں، وینٹی لیٹر بنارہے ہیں اور پی پی ای کِٹس تیار کررہے ہیں۔ پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال صحت کے محاذ پر 137فیصد ترقی حاصل کی گئی ہے۔اس بجٹ میں ‘‘پردھان منتری آتم نربھر سوستھ بھارت’’ اسکیم سامنے لائی گئی ہے، جو 64ہزارکروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ شروع کی گئی ہے۔اس سے تقریباً 75ہزار دیہات میں ویلنس سینٹر وں کو مدد ملے گی۔ملک کے 602 اضلاع میں کریٹکل کیئر اسپتالوں اور ہیلتھ ایمرجنسی آپریشن سینٹروں کے قیام سے دیہی علاقوں میں صحت کے نظام کو تقویت حاصل ہوگی۔نیشنل انسٹی ٹیوشن آف ورلڈ ہیلتھ کے ساتھ وائرس کا مطالعہ کرنے والے چار نئے قومی ادارے اوربایو سیفٹی لیول-3 کی 9لیباریٹریاں قائم کرنے کا اعلان عوامی صحت کے رُخ پر سنگ میل ثابت ہوگا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارے حساس وزیر اعظم نے کورونا کے ٹیکے کےلئے 35 ہزار کروڑ روپے کا انتظام کیا ہے اور یقین دلایا ہے کہ ہندوستان کو کورونا سے پاک کرنے کے لئے ٹیکہ کاری کے محاذ پر مزید بجٹ کی ضرورت پڑی تو مہیا کی جائے گی۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ سوچھ بھارت مشن دوئم میں 1.41لاکھ کروڑ روپے کے انتظام کے ساتھ ہندوستان کے شہروں کو دنیا کے ترقی یافتہ ملکوں کے زمرے میں لایاجائے گا۔ مزید برآں جل جیون مشن (شہری)شروع کیا جائے گا، جس کا مقصد 4378شہری بلدیاتی اداروں میں 2.86کروڑ خانگی ٹیپ کنکشنوں کے ذریعے صاف پانی کی فراہمی ہے۔ شہری علاقوں میں آلودگی کم کرنے اور ہوا کو صاف کرنے کا بھی منصوبہ ہے۔ اس سال کے بجٹ میں ملک کی 1 کروڑ بہنوں اور ماؤں کو اجولا یوجنا کے تحت اضافی رسوئی گیس کنکشن فراہم کئے جائیں گے۔ وزیر اعظم نے ملک کے ہر شہری کو صاف ہوا، صاف پانی، صاف گھر، صاف رسوئی گیس فراہم کرنے کی مسلسل کوشش کی ہے اور آج کا ہندوستان اس رخ پر ایک لمبی چھلانگ لگانے میں کامیاب ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ حق تعلیم مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے بنیادی سطح پر تعلیم کو تقویت فراہم کرنے کی گئی گنجائشیں نکالی گئی ہیں۔ ان میں بڑی گنجائشیں حسب ذیل ہیں:15 ہزار اسکولوں کو آدرش اسکولوں کے زمرے میں لانا،غیر مراعات یافتہ بچوں کے لئے 750 ایکلویہ ماڈل اسکول  اور 100 نئے سینک اسکول قائم کرنا شامل ہیں۔علاوہ ازیں معیاری تعلیم کے لئے 3000کروڑ روپے کی قومی تربیتی اسکیم، ریسرچ کے لئے 50 ہزار کروڑ روپے کی گنجائش نکالی گئی ہے۔قومی زبان میں ترجمے کا مشن بھی شروع کیا جائے گا، جس سے علاقائی زبانوں کی توسیع و ترقی کو فروغ حاصل ہوگا۔ مودی حکومت نے لیہہ میں ایک سینٹرل یونیورسٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ لداخ میں تعلیم عام ہو اور مقامی نوجوانوں کے لئے آسانیاں پیداہوں۔ اس سے جموں و کشمیر اور لداخ کی ہمہ جہت ترقی کے تئیں عہد کی غمازی ہوتی ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ مودی حکومت نے سماج کے خصوصی طبقات کے لئے ہمیشہ کچھ نہ کچھ کرنے کی کوشش کی ہے۔اس رُخ پر اس سال 5 نئی بندرگاہیں قائم کرنے کی گنجائش نکالی گئی ہیں، تاکہ ماہی گیری کی صنعت کے وابستگان کو فائدہ حاصل ہو۔نقل مکانی کرنے والے مزدوروں کی زندگی آسان بنانے کےلئے ایک ملک ایک راشن کارڈ کی سہولت 32 ریاستوں کے 70 کروڑ نقل مکانی کرنے والے مزدوروں کو مہیا کی گئی ہے، تاکہ وہ ملک میں جہاں بھی ہوں سستا راشن حاصل کرسکیں۔

مودی حکومت معمر  شہریوں کے تعلق ہمیشہ حساس رہی۔ان کے لئے کئی اسکیمیں شروع کی جاچکی ہیں، تاکہ وہ قابل برداشت اخراجات پر علاج کراسکیں۔اس بجٹ میں 75 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی ضرورت نہیں۔ اس سے ان کی زندگی اور آسان ہوگی، وہ ٹیکس کی رقم بچا پائیں گے۔ یہ سہولت ان لوگوں کےلئے،  جن کا تعلق متوسط طبقے سے ہے اور جو سستا گھر بناتے ہیں، قرضوں کی معافی کی میعاد میں ایک سال کا ا ضافہ کیا گیا ہے۔

جنوبی اور  شمال مشرقی ہندوستان کی ترقی کے لئے بجٹ

مرکزی داخلہ نے کہا کہ مشرق رخی مہم کے تحت مودی حکومت نے مشرقی اور شمال مشرقی ہندوستان کی ترقی کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں۔ یہ وہ خطے ہیں، جنہیں کئی دہائیوں سے نظر انداز کیا جاتا رہا ۔ اس رخ پر بجٹ میں آسام کے لئے خصوصی گنجائشیں نکالی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چائے باغات میں کام کرنے والوں کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا ہے۔ بی جے پی کی ریاستی حکومت ان مزدوروں کی بہتری اور ترقی کےلئے کئی اقدامات کرچکی ہے۔ریاستی حکومت کے کام کو دیکھتے ہوئے اس مربتہ کے بجٹ میں چائے باغات میں کام کرنے والے مزدوروں کے لئے 1000کروڑ روپے کی خصوصی گنجائش رکھی گئی ہے۔آسام کو سڑکوں کی ترقی کے لئے بھارت مالا پروجیکٹ کے تحت 35 ہزار کروڑ روپے دیئے گئے ہیں۔ اسی کے ساتھ ریلوے کی مال برداری کی راہداری کے فروغ کے لئے 178000کروڑ روپے مہیا کئے گئے ہیں۔ اس سے مشرق تا مغرب راہداری بنگال اور آسام کو فیض پہنچائے گی۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت جنوبی ریاستوں کی ترقی کے لئے ہمیشہ کوشاں رہی۔ اس کا ایک ثبوت یہ ہے کہ تمل ناڈو کو دیگر پروجیکٹوں کے علاوہ دفاعی راہداری  دی گئی ہے۔بھارت مالا پروجیکٹ کے لئے مختص 3.3لاکھ کرو ڑ روپے میں خاص توجہ جنوبی ہند کو دی گئی ہے، جس کے تحت تمل ناڈو میں  1.03لاکھ کروڑ کی لاگت سے 3500کلو میٹر لمبی قومی شاہراہ کی تعمیر اور کیرالہ میں 65000کروڑ روپے کی لاگت سے 1100 کلو میٹر قومی شاہراہ کی تعمیر ایک خوش آئند قدم ہے۔ جنوبی ہند کے تین شہروں میں میٹرو نیٹ ورک کو بڑھانے کےلئے بھی ہزاروں کروڑ روپے دیئے گئے ہیں۔اس کے تحت 1957 کروڑ کی لاگت سے کوچی میٹرو فیز دوئم  کی 11.5 کلو میٹر لمبی لائن بچھائی گئی ہے۔ بنگلور میٹرو فیز دوئم میں 58.19 کلو میٹر کا کام 14778کروڑ روپے کی لاگت سے ہوا ہے اور چنئی میٹرو کا 118 کلومیٹر کا کام 63246کروڑ روپے کی لاگت سے ہوا ۔

 

*************

 

ش ح۔ع س۔ ن ع

(17.02.2021)

(U: 1649)



(Release ID: 1698647) Visitor Counter : 189