کانکنی کی وزارت

تانبے کے کچرے پر عائد 5فیصد درآمداتی ڈیوٹی میں کمی کرے اسے 2.5فیصد کیا گیاجس کا اعلان مرکزی بجٹ 2022-2021 میں کیا گیا ہے


ملک میں دھاتوں کی ریسائیکلنگ کو بڑھاوا دیا گیاہے

Posted On: 03 FEB 2021 3:10PM by PIB Delhi

مرکزی بجٹ 2022-2021 میں ملک میں تانبے کی ریسائیکلنگ کو فروغ دینے کےمقصد سے اس پر عائد 5 فیصد درآمداتی ڈیوٹی میں کمی کرکے اسے 2.5فیصد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے سماجی،ماحولیاتی اور اقتصادی فائدے ہوں گے اور روزگار کے مواقع میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔

دھاتوں کی ریسائیکلنگ سے وسائل کو ٹھیک طرح سے استعمال کرنے میں بہتری آتی ہے، کیوں کہ اس کی وجہ سے کسی املاک کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ اقتصادی طور پر یہ قابل عمل ہے ، اس سے توانائی کی بچت ہوتی ہے اور یہ ماحول دوست ہے۔آج جو دھاتیں تیار کی جاتی ہیں وہ کل کا کچرا ہوتی ہیں لہذا یہ ایک بار پھر وسیلہ بن جاتی ہیں۔ تانبے کے کچرے پر درآمداتی محصول میں تخفیف سے ملک میں ریسائیکلنگ کو فروغ حاصل ہوگا کیوں کہ اس بنیادی خام مال کی قیمت کم ہوجائے گی۔

اقتصادی فائدے:تانبے کے کچرے کو استعمال کرکے گھریلو کمپنیاں مقابلہ جاتی رجحان اور منافع جاتی رجحان میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔ اختراعت پر مبنی ریسائیکلنگ سے برآمداتی مارکیٹ میں صنعتوں کو سبقت حاصل ہوسکتی ہے۔ ریسائیکلنگ کے شعبہ میں نئی صنعتیں قائم کی جاسکتی ہیں، جس میں ریسائیکلنگ  کے گئے سامان کو اختراعی شکل دینے اور اس کی مینوفیکچرنگ پر خاص توجہ دی جاسکتی ہے۔اہم معدنیات کے لیے ، درآمداتی انحصار کو کم کرنے سے ملک کے تجارتی توازن میں بہتری لائی جاسکتی ہے اوراقتصادی استحکام کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔

سماجی فائدے:بھارت کے معدنیات سے مالامال علاقے گھنے جنگلوں میں قائم ہیں، جہاں ملک کی آبادیاں بھی بستی ہیں۔معدنیات کے نکالنے سے، مقامی آبادی پر اثر پڑتاہے۔ ریسائیکلنگ کی وجہ سے معدنیات نکالنے کی ضرورت کے بوجھ میں کچھ کمی آسکتی ہےاور اس سے سماجی تنازعات پیدا ہونے کے اندیشوں میں بھی کمی لائی جاسکتی ہے۔

ماحولیاتی فائدے: معدنیات نکالنے کی سرگرمیوں کا نتیجہ اکثر ماحولیات کو نقصان پہنچنے کی شکل میں نکلتا ہے۔اگر ریسائیکلنگ کا عمل اختیار کیا جائے تو اس سے معدنیات کے نکالے جانے میں کمی لائی جاسکتی ہے جس سے ماحولیات کو پہنچنے والے نقصان اور کان کنی سے متعلق آلودگی پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

روزگار کے امکانی موقع: ریسائیکلنگ اور اس سے متعلق اختراعی طریقے اختیار کیا جانے سے نئی صنعتیں قائم کرنے کی ضرورت میں بھی اضافہ ہوگا، جس سے روزگار کے موقع خاطر خواہ طریقےسے پیدا کرنے میں تعاون حاصل ہوگا۔ ریسائیکلنگ اور مینوفیکچرنگ کے عمل میں اختراع کے میدان میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ انتہائی ہنرمندی والے روزگار کے موقع پیدا کرے جس سے گھریلوصنعتوں کو فائدہ ہوگا اور برآمدات کی مارکیٹ کی گنجائش میں بھی اضافہ ہوگا۔اس کی وجہ سے عالمی کمپنیاں عمدہ ڈیزائن اور/یا مینوفیکچرنگ کارخانے قائم ہوسکتے ہیں اور ہنرمند یا غیر ہنرمند مزدورطبقے کی مانگ میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

 

*************

ش ح۔ ا س۔ ج ا

U No. 1561

 

 



(Release ID: 1698074) Visitor Counter : 136