عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

این سی پی سی آر کے چیئر مین پریانک قانون گو نے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی اور جموں وکشمیر اور لداخ میں بچوں کے حقوق سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا


جموں وکشمیر میں بچوں کو پتھر بازوں کے طور پر استعمال کرنے کے خلاف قانون عمل میں آگیا :ڈاکٹر جتیندر سنگھ

بچوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کیلئے استعمال کرنے پر سات سال تک کی سخت قید اور پانچ لاکھ روپے کا جرمانہ

Posted On: 14 FEB 2021 7:23PM by PIB Delhi

شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)،مرکزی وزیر مملکت برائے پی ایم او ، عملہ عوامی شکایات ، پینشن ،ایٹمی توانائی اور خلا ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج بچوں کو پتھر بازو ں کے طور پر استعمال کرنے کے خلاف اور بچوں کو پتھر بازوں کی طرح استعمال کرنے والوں کو سزا دینے کیلئے بنائے جانے والے قانون کی بابت اظہار خیال کیا۔ یہ قانون آرٹیکل 370 کے خاتمے اور جموں اور کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام لانے کے بعد نافذ کردیا گیا ہے۔

بچوں کے حقوق کے تحفظ کے قومی کمیشن (این سی پی سی آر)کے سربراہ پریانک قانون گو نے ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی اور جموں و کشمیر اورلداخ میں بچوں کے حقوق سے متعلق ان اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جو این سی پی سی آر کے حالیہ تجزیہ میں سامنے آئے ہیں۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بچوں سے متعلق انصاف کے ایکٹ کو سختی سے نافذ کرنے کی ضرورت ہے ،جس کا دائرہ اب ان دونوں مرکز کے زیر انتظام خطوں تک وسیع کردیا گیا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001X4HQ.jpg

 

جناب قانون گو نے ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو مطلع کیا کہ بچوں سے متعلق انصاف کے ایکٹ مجریہ 2015 کی دفعہ 83(1)کے مطابق کسی بھی غیر سرکاری ،خود ساختہ جنگجو گروپ یا تنظیم نے جسے مرکزی حکومت نے اس نوعیت کا گروپ یا تنظیم قرار دے دیا ہو،اگر وہ کسی بھی بچے کو اس رخ پر بھرتی کرتا ہے یا ایسے کسی مقصد کیلئے کسی بچے کو استعمال کرتا ہے تو زیادہ سے زیادہ سات سال تک کی قید بامشقت کی سزا دی جائے گی اور پانچ لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔اسی ایکٹ کی دفعہ 83(2)میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی بالغ شخص یا بالغوں کا کوئی گروپ بچوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کیلئے انفرادی یا اجتماعی طور پر استعمال کرتا ہے تو اسے بھی سات سال تک کی سخت قید کی سزا دی جائے گی اور پانچ لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

اس طرح بچوں کو پتھر بازوں کے طور پر استعمال کرنے یا کسی دوسری پر تشدد سرگرمی میں ملوث ہونے کی ترغیب دینے کے کسی بھی ذمہ دار کو اس قانون کے تحت سخت کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ملک بشول جموں وکشمیر اور لداخ کے نوتشکیل شدہ مرکز کے زیر انتظام خطوں میں بچوں کے حقوق کے تحفظ کے رخ پر این سی پی سی آر کی کوششوں کی ستائش کی ۔انہوں نے کہا کہ بچوں کو پتھر بازی کیلئے استعمال کرنا یا اس کی ترغیب دینا نہ صرف کی خلاف ورزی بلکہ انسانیت کے خلاف بھی ایک جرم ہے۔

مزید برآں این سی پی سی آر کے سربراہ قانون گو نے ڈاکٹرجتیندر سنگھ کے ساتھ جنسی جرائم سے بچوں کو بچانے سے متعلق 2012 کے ایکٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا ۔یہ ایکٹ بھی جموں وکشمیر اور لداخ میں اب نافذ العمل ہے ۔انہوں نے وزیر موصوف کو بیداری کے ایک سے زیادہ ورکشاپ کے اہتمام اور پروگراموں کے انعقاد سے بھی باخبر کیا جن کا نظم این سی پی سی آر نے کیا ۔اس کا مقصد جموں وکشمیر کے مختلف اضلاع کے ذمہ داران کو حساس بنانا تھا۔

 

*************

 

ش ح-ع س- م ش

U. No.1555



(Release ID: 1698045) Visitor Counter : 196


Read this release in: English , Hindi , Manipuri