سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

آبپاشی اکائی کیلئے پانی کا احیاء گندے پانی کو پوری طرح صاف کرکے سینچائی کے قابل بناتا ہے: پروفیسر ڈاکٹر ہریش ہیرانی، ڈائرکٹر، سی ایس آئی آر، سی ایم ای آر آئی، درگاپور، ڈاکٹر پریہ براتا بنرجی، پرنسپل سائنٹسٹ

Posted On: 12 FEB 2021 1:02PM by PIB Delhi

نئی دہلی:12،فروری، 2021:اس ٹیکنالوجی کا مقصد:ایسا دیکھا گیا ہے کہ بہت پرانا ڈرینیج سسٹم زیادہ تر معاملوں میں جام ہوجاتا ہے اور نالوں کی سطح پر دراڑیں پڑ جاتی ہیں۔ اس طرح یہ صفائی کے غیرمناسب بنیادی ڈھانچے کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔ اس دراڑوں سے سیوریج کا پانی زمین میں جاتا ہے اور یہ مٹی اور زیر زمین پانی کو آلودہ کردیتا ہے۔ ایک حالیہ تحقیق میں پایا گیا ہے کہ گندے سیویج پانی کا این جی ٹی پروٹوکول کے خلاف کاشتکاری میں بڑے پیمانے پر استعمال ہورہا ہے جس سے لوگوں کی صحت پر برا اثر پڑرہا ہے۔ حال میں ہوئے کچھ مطالعات میں یہ بھی  پایا گیا ہے کہ کورونا وائرس بھی اس گندے پانی میں ایک مہینے سے زیادہ وقت تک زندہ رہ سکتا ہے۔

گھروں سے نکلنے والے گندے پانی میں رنگ، گدلاپن، بدبو، پی ایچ، ٹی ایس ایس، ٹی ڈی ایس، تیل اور گریز وغیرہ جیسے آرگنولیپٹک (انسانی حواس کو متاثر کرنے) پانی کو آلودہ کرنے کے ساتھ ساتھ کچھ زہریلے مادے اور بیکٹیریا (ای کولائی، مٹی اور پانی میں ملنے والے بیکٹیریا، کولیفارم وغیرہ) بھی ہوتے ہیں۔ آبی آلودگی کو دور کرنے اور سیویج کے پانی کو صاف ستھرا بنانے کیلئے سی ایس آئی آر – سی ایم ای آر آئی نے ایک اختراعی ٹیکنالوجی تیارکی ہے جس میں کیمیکل اور فیزیکل عمل  جیسے (1) فزیکل طور سے آلودگی کو الگ کرنا اور فلٹر کرنا، (2) کوگولیشن- فلوکولیشن تکنیکوں کا استعمال کرنا اور (3) کیمیکل/ فزیکل  طور پر پاک کرنا شامل ہے۔

پانی کے احیاء کا نظام (اے آر پی) آلودہ پانی کا پوری طرح علاج کرتا ہے اور یہ علاج مختلف تحقیقی  پیرامیٹر پر مبنی ہوتا ہے۔ اے آر پی کا استعمال کرکے اگر تقریباً 24000 لیٹر پانی کا مطالعہ کیا جاتا ہے تو وہ چار ایکڑ زرعی زمین کیلئے کافی ہوگا(الگ الگ موسموں میں ہونے والی پانی کی ضرورتوں کو چھوڑ کر)۔ سی ایس آئی آر – سی  ایم ای آر آئی کے ذریعے تیار کردہ ٹیکنالوجی سیویج پانی کے سبھی گندا کرنے والے مادے کو نکالنے میں اہل ہے(ڈبلیو ایچ او کے ذریعے طے سطح سے نیچے) اور جیوگرافیکل مختلف حالتوں پر مبنی ہے، جن میں اور سدھار کیا جاسکتا ہے۔ فلٹر کے ذریعے سے بھی مقامی طور پر دستیاب ہے جس سے یہ یقینی ہوتا ہے کہ اے آر پی کی اضافی تعمیر کی صورت میں سپلائی چین پر کوئی منفی اثر نہیں پڑتا۔

سی ایس آئی آر – سی ایم ای آر آئی  نے حال میں پانی کے مطالعات کے سیکٹر میں کام کررہی تین اہم بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں ایم ایس ایم ای کو خود سے ترقی یافتہ پانی  صاف کرنے والی چار ٹیکنالوجیز منتقل کردی ہیں۔ ان ایم ایس ایم ای ساجھیداروں نے خود سے ترقی یافتہ ان ٹیکنالوجیوں  کو درآمد شدہ ٹیکنالوجیز کی جگہ پر استعمال کے قابل اور اس سیکٹر میں خودکفالت حاصل کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم مانا ہے۔

سیویج کے پانی تطہیر کیسے کی جائے:

سی ایس آئی آر- سی ایم ای آر آئی کے ذریعے تیار کردہ اس ٹیکنالوجی کے تحت پانی کی تطہیر کیلئے جو طریقہ استعمال کیاجاتا ہے اس میں تلچھٹ (کوگولیشن- فلوکولیشن مادوں کو چھاننا) فلٹر کرنا (سیال سے ٹھوس مادوں کو نکالنا) اور ایریشن (آکیسڈیشن اور ہائیڈریشن)کرنا شامل ہیں۔ فلٹر کیے جانے والے پانی میں آلودہ اجزا سوکھے جانے کا بھی اہم کردار ہوتا ہے۔ یہ مادہ قدرتی طور پر وافر مقدار میں دستیاب ہے اور اسی وجہ سے آسانی سے مل جاتا ہے۔

کیا اس ٹیکنالوجی کا پیٹینٹ کرایا گیا ہے؟ یہ سماج کو کس طرح فائدہ پہنچائے گی؟

ٹیکنالوجی پہلے سے ہی آئی پی کے ذریعے محفوظ ہے۔

سی ایس آئی آر – سی ایم ای آر آئی میں نسب واٹر پیوریفکیشن پائلٹ پلانٹ (اے آر پی) میں دن میں زیادہ سے زیادہ 40000 لیٹر پانی کی صفائی کی گنجائش ہے اور یہ ایک بڑھا ہوا ورژن ہے۔ اس ٹیکنالوجی کے ساتھ سی ایس آئی آر- سی ایم ای آر آئی  تیزی سے صفر مائع خارج ہونے والے ماحولیات کی طرف بڑھ جائیگا۔ پانی کا استعمال اے آر پی کے فی الحال کاشتکاری کے استعمال  اور بعد میں پینے کے پانی کے لئے بھی کیا جاسکتا ہے۔ اس تطہیر شدہ پانی سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو کم کرنے سے ماحولیات میں مدد ملے گی اور ساتھ ہی غذائی تحفظ کے مقصد کو بھی اس کے ذریعے حاصل کیا جاسکتا ہے۔

ٹیکنالوجی کی انفرادیت:

گھروں سے آلودہ پانی کو صاف کرنے کیلئے تیار کردہ اس ٹیکنالوجی میں میکنیکل اور فیزیکل- کیمیکل علاج کا عمل شامل ہے۔ ٹی ایس ایس  آلودگیوں کو دور کرنے کیلئے ایک پانچ کمپارٹمنٹ والا چیمبر بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 3000 لیٹر سے کچھ کم صلاحیت والی ایک ٹنکی لگائی گئی ہے جس میں ٹی ایس ایس – ٹی ڈی ایس  سیال مادے کو نیچے بیٹھنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس میں کوگولیشن- فلوکولیشن تکنیکوں کی بھی مدد لی جاتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس میں ایک اضافی مائیکرون فلٹر لگایا جاتا ہے جو کہ صاف کیے گئے پانی سے گھل جانے والے اور دیگر ٹھوس مادوں کو باہر نکال دیتا ہے۔

مذکورہ بالا سارے سائنسی کام کو مائع کیمیائی تجربات کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے، جس متعلقہ ڈومینز میں معاصر سائنسدانوں کے ذریعے جائزہ لیا گیا ہے اور ان کی حمایت کی گئی ہے۔ اس نئی ٹیکنالوجی کی اہم خصوصیات درج ذیل ہیں:

یہ ٹیکنالوجی بیک وقت دو مسائل حل کرتی ہے:

یہ ایک طرف سیوریج کے پانی کو صاف پانی میں تبدیل کرتا ہے جسے زرعی مقاصد کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہےاور دوسری طرف یہ پانی کے خالص وسائل کا تحفظ کرتا ہے اور آلودہ پانی کو قابل استعمال پانی میں تبدیل کردیتا ہے۔

گندے پانی کی آلودگی کو مؤثر طریقے سے دور کرنے کیلئے ایک میکینکل اور فیزیکو- کیمیکل علاج پر مبنی پانی صاف کرنے کا نظام ہے۔

یہ ٹیکنالوجی کی بحالی کے لحاظ سے کفایتی ہے اور کام کرنے کے معاملے میں بھی سستی ہے۔

صحتمند ذریعہ معاش پیدا کرنے والی ہے۔

یہ کم پیچیدہ ہے پودے کے کسی بھی حصے کو تباہ کیے بغیر منتخب نتائج دیتی ہے۔

 

 

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 1463



(Release ID: 1697653) Visitor Counter : 1031


Read this release in: English , Hindi , Bengali