سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

جناب نیتن گڈکری نے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کےلئے دیسی فیول سیل تیار کرنے کےلئے متحد ہوکر کوشش کرنے کی اپیل کی

Posted On: 11 FEB 2021 1:11PM by PIB Delhi

سٹرک  ٹرانسپورٹ ،شاہراہوں اور چھوٹی ،درمیانی اور بہت چھوٹی صنعتوں کے مرکزی وزیر  جناب نیتن گڈکری نے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے شعبہ میں دیسی فیول سیل تیار کرنے کےلئے متحد نظریہ اپنانے کی اپیل کی۔انہوں نے کہا کہ آج  بھارت اس شعبہ میں دنیا کا معروف ملک بننے کے دہانے پر ہے۔انہوں نے  سائنس دانوں ،ماہر تعلیم افراد اور صنعت سے ہائڈروجن پر مبنی توانائی کا فائدہ اٹھانے کی اپیل کی ، کیونکہ یہ توانائی سستی ہے اور ملک میں آسانی سے دستیاب ہے۔انہوں نے بھارت میں شمسی توانائی  کی کم لاگت کی طرف اشارہ کیا کہ یہ توانائی ایندھنوں کے دیگر طریقوں کو توانائی مہیا کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00145I8.jpg

 

سٹرک  ٹرانسپورٹ ،شاہراہوں اور چھوٹی ،درمیانی اور بہت چھوٹی صنعتوں کے مرکزی وزیر  جناب نیتن گڈکری دس فروری ،2021 کو نئی دہلی میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں میں دیسی فیول سیل تیار کرنے کے سلسلے میں منعقد میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے۔

کل شام سرکاری ایجنسیوں اور تحقیقی اداروں کے نمائندوں کی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ تقریباً 81 فیصد لی –آئن بیٹری مقامی طورپر دستیاب ہے۔ ہندوستان کے پاس کم لاگت پر  ویلیو ایڈیشن کرنے  اور اس کے نتیجہ میں بڑے پیمانے پر روزگار جٹانے  کا بڑا اچھا موقع ہے ۔لی-آئن ،میٹل –آئن،سوڈیم سلفر،ہائڈروجن ،آئرن  سلفر،پولیمر الیکٹرولائٹ میمبرین سیل سسٹم،زنک جیل وغیرہ سمیت مختلف  ٹیکنولوجیز کےلئے دی گئی پیش کش کے سلسلے میں ردعمل جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام ہی کسی بھی کامیاب ٹیکنولوجیز کی بنیاد ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002MWFZ.jpg

 

دس فروری 2021 کو نئی دہلی میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے شعبہ میں دیسی فیول سیل تیار کرنے کے بارے میں منعقد ہ میٹنگ میں حصہ لیتے ہوئے۔

مسٹرگڈکری نے کہا کہ چین جیسے ملکوں کا اس شعبہ میں غلبہ ہونے کے باوجود لیتھیم – آئن بیٹری کے شعبہ میں بھی وسیع امکانات ہیں۔انہوں نے کہا کہ کان کنی اکائیاں عالمی سطح پر جز اثاثے حاصل کرسکتی ہیں ،کیونکہ اس شعبہ میں ابھی بھی 49 فیصد امکانات موجود ہیں۔مسٹر گڈکری نے آٹوموبائل صنعت کی بڑھتی ہوئی رفتار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس صنعت میں موجودہ ٹرن اوور 4.5 لاکھ کروڑروپے ہے،جس کے جلد ہی بڑھکر دس لاکھ کروڑ تک پہنچنے کا امکان ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ شروعات میں نئی گاڑی اسکریپنگ پالیسی کے تحت تقریباً ایک کروڑ گاڑی اسکریپ کی جائیں گی،جس کی وجہ سے سستا ایلیومینیم ،تامبہ،ربڑ،اسٹیل اور دیگر مصنوعات دستیاب ہوں گی۔ اس وجہ سے بیٹری جز کی قیمت گھٹائے جانے کا امکان ہے۔

مسٹر گڈکری نے اس شعبہ میں صنعت کے تجربہ کو بھی شامل کرتے ہوئے اس میٹنگ میں دی گئی تجویزوں کو آگے بڑھانے کےلئے کہا۔ انہوں نے حصہ لینے والوں کو ان بہترین ٹیکنولوجیز کو اپنانے کے بارے میں پورے عزم کے بارے میں یقین دہانی کی۔انہوں نے کہاکہ نئی نسل کی بیٹریاں نہ صرف ملک ملک میں گاڑیوں کی آلودگی کو کم کریں گی بلکہ ہندوستان کو بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کا ایک عالمی سپلائیر بھی بنائیں گی۔

نیتی آیوگ کے سی ای او مسٹر امیتابھ کانت نے لیتھیم –آئن متبادل والی بیٹریوں کے بارے میں توجہ مرکوز کرنے پر زور دیتے ہوئے اس بارے میں اثاثوں کی تحویل کےلئے غیر ملکوں میں مواقع تلاشنے کے کان کنی کمپنیوں کے خیالات کی حمایت کی۔ انہوں نے کہاکہ نیتی آیوگ نے ایلیومینیم آئن بیٹریوں میں تحقیق کےلئے گوہاٹی اور دہلی سمیت چار آئی آئی ٹی کے ساتھ تعاون کیا ہے۔ اس میٹنگ میں سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیر مملکت جنرل (ریٹائرڈ) ڈاکٹر وی کے سنگھ،وزیراعظم کے پرنسیپل سائنس داں مشیر جناب کے وجے راگھون ،نیتی آیوگ  کے سی ای او جناب امیتابھ کانت ،سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے سکریٹری جناب گریدھر ارمانے اور ڈی آر ڈی او،اسرو،سی ایس آئی آر اور آئی آئی ٹی کے سینئر نمائندوں نے حصہ لیا۔

**************

ش ح ۔ا م۔ م ف۔

U:1416


(Release ID: 1697281) Visitor Counter : 186