دیہی ترقیات کی وزارت

بجٹ 2021-22: ڈیجیٹل انڈیا زمینی ریکارڈ کی جدید کاری کے پروگرام کی صورتحال


ڈیجیٹل انڈیا زمینی ریکارڈ کی جدید کاری کے پروگرام کو 950 کروڑ روپئے کی لاگت سے2021-22 تک توسیع دے دی گئی ہے۔

Posted On: 09 FEB 2021 4:48PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،9 فروری ،2021، وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن  نے اپنی بجٹ تقریرمیں  کم از کم حکومت اور زیادہ سے زیادہ حکمرانی (پیرا27 )  کے بارےمیں ذکر کیا تھا  جس کا احاطہ ڈیجیٹل انڈیا لینڈ ریکارڈس مورڈرنائیزیشن پروگرام (ڈی آئی ایل آر ایم پی) کرتا ہے۔ ان اسکیموں کی صورتحال اور  وزارت کے لیے مواقع درج ذیل ہیں:

ڈیجیٹل انڈیا لینڈ ریکارڈس مورڈرنائیزیشن پروگرام (ڈی آئی ایل آر ایم پی)

ڈیجیٹل ا نڈیا زمینی ریکارڈس کی جدید کاری کے پروگرام (ڈی آئی ایل آر ایم پی) کو،جو کہ ایک سرکاری سیکٹر کی اسکیم ہے 950 کروڑ روپئے کی لاگت سے 2020-21 تک توسیع دے دی گئی ہے۔ اس کا مقصد مختلف ریاستوں میں زمینی ریکارڈ کے شعبے میں پائی جانے والی یکسانیت کو یکجا کرنا ہے تاکہ پورے ملک میں  زمینی اطلاعات کے بندوبست کا ایک موزوں مربوط نظام (آئی ایل آئی ایم ایس) تیار کیا جاسکے۔ جس میں مختلف ریاستیں اپنی خاص ضرورتوں کو جنھیں وہ مناسب  سمجھیں، شامل کرسکتی ہیں۔

حقوق کے ریکارڈ کو کمپیوٹر سے مرتب کرنے کے معاملے میں کافی پیشرفت ہوچکی ہے۔ 24 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں یہ کام 90 فیصد سے زیادہ ہوچکا ہے، غیر منقولہ جائیداد کے نقشوں کو ڈیجیٹل بنانے کا کام 22 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 90 فیصد سے زیادہ ہوچکا ہے۔ 27 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں رجسٹریشن کو کمپیوٹر کے ذریعے کرنے کا کام 90 فیصد سے زیادہ ہوچکا ہے۔ سب رجسٹرار کے دفاتر اور تحصیلوں کے درمیان کنیکٹی ویٹی ، رجسٹریشن اور زمینی ریکارڈ کو مربوط کرنے کا کام 20 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام کے علاقوں میں 90 فیصد سے زیادہ ہوچکا ہے۔

محکمے کی طرف سے کئے گئے دیگر اقدامات  اس طرح ہیں:

نیشنل جینرک ڈاکیومنٹ رجسٹریشن سسٹم (این جی ڈی آر آر ایس)

شہریوں کو بااختیار بنانے کے مقصد سے دستاویزات اور املاک کے رجسٹریشن کے لیے ایک قوم، ایک سافٹ ویئر محکمے نے تیار کرلیا ہے اور ڈیجیٹل انڈیا زمینی ریکارڈس کی جدید کاری کا پروگرام  (ڈی آئی ایل آر ایم پی) کے تحت این آئی سی/ این آئی سی ایس آئی کے ذریعے ایک نیشنل جینرک ڈاکیومینٹ رجسٹریشن سسٹم (این جی ڈی آر ایس) کی آزمائش کی جاچکی ہے۔ ڈی آئی ایل آر ایم پی ایک مرکزی سیکٹرکی اسکیم ہےجس میں تمام ریاستوں کی ضروریات کو شامل  کرنا ہے اور یہ 10 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شروع کردی گئی ہے جس سے 10.47 کروڑ آبادی کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ ان 10 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں انڈومان نکوبار جزائر، دادر  اور نگر حویلی، ہماچل  پردیش، جموں وکشمیر، جھارکھنڈ،مہاراشٹر ، منی پور، میزورم  اور پنجاب شامل ہیں۔

این جی ڈی آر ایس سافٹ ویئر سے  ا مید ہے کہ کاروبار کرنے کی آسانی کے سلسلے میں دنیا میں بھارت کی درجہ بندی میں بہتری پیدا ہو گی اور لوگوں کی زندگی آسان ہوجائے گی۔

بے مثال لینڈ پارسل آئیڈینٹی فیکیشن نمبر (یو ایل پی آئی این) نظام  میں14 ڈیجٹس ہوں گے اور ہر لینڈ پارسل کو ایک بے مثال آئی ڈی دیا جائے گا۔

این جی ڈی آر ایس  کی آزمائش کا پروگرام 11 ریاستوں یعنی بہار، ہریانہ، جھارکھنڈ، اڈیشہ، گجرات، مہاراشٹر، کرناٹک، مدھیہ پردیش، سکم، آندھراپردیش اور گوا میں  کامیابی کے ساتھ چلایا گیا ہے۔

*****

ش ح ۔اج۔را

U.No.1343



(Release ID: 1696663) Visitor Counter : 251


Read this release in: English , Marathi , Hindi