وزارات ثقافت
بھارت کی روایتی ثقافتی وراثت کو محفوظ رکھنے اور اسے فروغ دینے کی غرض سے حکومت کے ذریعہ کئے گئے اقدامات
Posted On:
08 FEB 2021 5:41PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 09: فروری 2021: سنگیت ناٹک اکیڈمی ( ایس این اے ) ،ثقافتی وسائل اورتربیت کے مرکز (سی سی آر ٹی ) کلاشیتر فاؤنڈیشن (کے ایف ) اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار آرٹ (آئی جی این سی اے ) اور نیشنل اسکول آف ڈرامہ (این ایس ڈی ) ، ساہتیہ اکیڈمی اور للت کلا اکیڈمی (ایل کے اے ) جیسے وزرات برائے ثقافت کے ادارے بھارت کی روایتی ثقافتی وراثت کو محفوظ رکھنے اور اسے فروع دینے کا کام کررہے ہیں۔
کلا شیترفاؤنڈیشن کے این نے رقص اور موسیقی کے ماہرین کے ایک گروپ پر مشتمل ایک تھئیٹر کمپنی قائم کی ہےاور کھلے مقامات پر تھیئٹر کی کارکردگی اور اوپن ائیر آٹی ٹوریم کی کارکردگی کو بحال کیا ہے اورفائن آرٹ (بھارت ناٹئیم ، موسیقی اور بصری فنون )کے فروغ اور تعلیم کے لئے ڈپلومہ اور پوسٹ ڈپلومہ کورسز کے نصاب کی تجدید کی ہے۔ اس کے علاوہ کے ایف نے دستکاری میں مہارت کی تعلیم اور تحقیق سے متعلق اپنے مرکز کے ذریعہ سوت کپاس اورریشم کو بننے اور رنگنے سے متعلق روایتی تکنیکوں کی نشاندہی کرنے اوران کے اندراج اور ان میں نئی جان ڈالنے اور احیا کے کام کی شروعات کی ہے۔
ثقافت کی وزارت نے’’ بھارت کی ثقافت اورمتنوع ثقافتی روایات کو محفوظ رکھنے سے متعلق اسکیم ‘‘ کے نام سے ایک اسکیم وضع کی ہے ۔اس اسکیم کا مقصد مختلف اداروں ، گروپوں ،افراد ،مقررہ غیر ایم او سی اداروں ، تحقیق کاروں اور ماہرین تعلیم اورغیر سرکاری تنظیموں کو پھرسے تقویت پہنچانا اور ان میں نئی جان ڈالنا ہےتاکہ یہ بھارت کی مالامال ثقافتی وراثت کو مستحکم کرنے اور ان کے تحفظ پر کام کرسکیں ۔اس اسکیم کے تحت یکمشت مدد اوراعزازی رقم کی شکل میں امداد فراہم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ بھارت نے 2003 کنوینشن کے تحت نوع انسانی کی ثقافتی وراثت کی یونیسکو کے نمائندگان کی فہرست میں 136 آئی سی ایچ عناصر کو کامیابی سے شامل کرایا ہے۔
غیرمعمولی ثقافتی وراثت آئی سی ایچ کے قومی فہرست مرتب کرنے کی سمت پہلے قدم کے طور پر ثقافت کی وزارت ، ایم اوسی نے اپریل 2020 میں ایک فہرست کا اندراج کیا ہے۔ یہ فہرست ابھی زیر تکمیل ہے اور متعلقہ فریقوں سے تجاویز موصول ہورہی ہیں۔
بھارت کی ان غیر معمولی ثقافتی وراثت ، آئی سی ایچ کی قومی فہرست اس کی وراثت میں شامل بھارت کی ثقافت کی گوناگونیت کے اعتراف کی ایک کوشش ہے۔ اس کا مقصد بھارت کی مختلف ریاستوںمیں ان غیر معمولی ثقافتی ، وراثتی مقامات کے بارے میں قومی اور بین الاقوامی سطح بیداری پیدا کرنا اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے ۔
غیر معمولی ثقافتی وراثت کے تحفظ کی غرض سے یونیسکو کی 2003 کی کنونشن پر عمل کرتے ہوئے اس فہرست کو وسیع طور پر پانچ زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے ، جن میں غیر معمولی ثقافتی وراثت کا اظہار ہوتا ہے ۔
- زبانی روایات اور اظہار ، جن میں غیرمعمولی ثقافتی وراثت کے وسیلے کے طور پر زبان شامل ہے۔
- شخصی عمل یا عملی فنون (پرفارمنگ آر ٹ )
- سماجی طور طریقے ،رسومات اور تہواروں سے متعلق تقریبات ۔
- فطرت اورکائنات سے متعلق علم اور طور طریقے ۔
- روایتی دستکاریوںمیں مہارت ۔
اکیڈمیاں اپنی باضابطہ مالی امدادکا استعمال کرتے ہویہ یہ سرگرمیاں انجام دیتی ہیں ۔ گزشتہ تین برسوں کے دوران بھی اس مقصد کے لئے باضابطہ مالی امداد کا استعمال کیا گیا۔
ثقافت اورسیاحت کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل ( آزادانہ چارج ) نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔
*************
ش ح۔ع م ۔رم
U- 1316
(Release ID: 1696421)
Visitor Counter : 203