وزارتِ تعلیم

معزور بچوں کی تعلیم

Posted On: 04 FEB 2021 4:58PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 04 فروری 2021: اسکولی تعلیم اور خواندگی کا شعبہ معزور بچوں کی مبنی بر شمولیت تعلیم کی حمایت کرتا ہے۔ مرکز کے ذریعہ اسپانسر شدہ اسکیم ’سمگر شکشا  ‘کے تحت معزور بچوں کی تعلیم کے لئے متعدد سہولتیں فراہم کرائی گئی ہیں جن میں ہینڈ ریل کے ساتھ سیڑھیوں کے توسط سے رکاوٹوں سے مبرا بنیادی ڈھانچہ اور اسکولوں میں معزور بچوں کے موافق بیت الخلاؤں کی تعمیر جیسے اقدامات شامل ہیں۔

یو ڈی آئی ایس ای + ، 2018۔19 (پروویژن) کے مطابق، درجہ ایک سے درجہ بارہویں تک سرکاری اور سرکاری امداد سے چلنے والے اسکولوں میں معزور بچوں کے لئے ہینڈ ریل والی 833703 سیڑھیاں اور 149501 معزور بچوں کے موافق بیت الخلاء موجود ہیں۔

اس امر کو یقینی بنانے کے لئے کہ تمام طلبا تعلیمی نظام کے تحت آگے بڑھ سکیں، قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی)، 2020 تعلیم کے لئے برابری اور شمولیت کی اہمیت کی وکالت کرتا ہے۔ یہ پالیسی اپنے فریم ورک کے تحت مساوی معیاری اسکولی تعلیم کو یقینی بنانے  کے لئے معزور بچوں کی تعلیم کو بھی اجاگر کرتی ہے۔

یہ پالیسی ،وسائل مراکز اور خصوصی اساتذہ کے تعاون سے سخت معزور بچوں کے لئے گھر پر مبنی کوالٹی تعلیم فراہم کرانے کی تجاویز پیش کرتی ہے۔ اس کے علاوہ این ای پی اس بات پر بھی زور دیتی ہے کہ گھر پر مبنی تعلیم  کے تحت بچوں کے ساتھ بھی ویسا ہی برتاؤ ہو جیسا کہ عام تعلیمی نظام میں دیگر بچوں کے ساتھ ہوتا ہے۔قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی منظوری اور اعلان کے بعد ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے پالیسی کی تجاویز پر مبنی نفاذ کا منصوبہ وضع کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔اس میں آر پی ڈبلیو ڈی ایکٹ، 2016 سے ہم آہنگ سخت معذوری والے بچوں کے لئے اسکولی تعلیم تک رسائی کے لئے سفارشات اور شرائط بھی شامل ہیں۔

یہ اطلاع وزارت تعلیم کے مرکزی وزیر جناب رمیش پوکھریال ’نشنک‘ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت فراہم کی۔

 

ش ح ۔اب ن

U-1185



(Release ID: 1695352) Visitor Counter : 89


Read this release in: English , Manipuri , Punjabi