ریلوے کی وزارت

پہاڑی خطوں میں جاری ریلوے منصوبے

Posted On: 03 FEB 2021 6:59PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،3فروری :ریلوے منصوبوں کی منظوری خطہ وار/ریاست وار دینے کے بجائے زونل ریلوے وار دی جاتی ہے کیونکہ ہندوستانی ریلوے نیٹ ورک مختلف ریاستوں کی سرحدوں کو عبورکرتی ہوئی گزرتی ہے ۔ ریلوے منصوبوں کی منظوری /اس کے منفعت بخش ہونے ، آخری میل کارابطہ ، ربط کانہ ہونااور متبادل راستوں کی بنیاد پر دی جاتی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی اس بات کا بھی خیال رکھاجاتاہے کہ اس کے سماجی واقتصادی پہلو کیاہیں اورپھر سب سے بڑی بات یہ کہ فنڈ کی دستیابی کو بھی ملحوظ خاطررکھاجاتاہے ۔

بہرحال یکم اپریل ، 2020تک 75795کروڑلاگت والے 19منصوبے ( 13نئی لائنیں اور6لائنوں کوڈبل کرنا) آسام اور شمال مشرقی خطے میں زیرغور/منظوری /زیرتکمیل ہیں ۔ ان میں شامل ہیں :

1-13نئی لائن  بچھانے کے منصوبے جس کی لمبائی 1178کلومیٹراوراس پر 57774کروڑروپے لاگت آئے گی ان میں سے 253کلومیٹرکو منظوری مل چکی ہے اور اس کی تعمیر پر 20157کروڑروپے مارچ ،2020تک خرچ ہوچکے ہیں ۔

2-6ڈبل لائن کرنے کے منصوبے بھی تکمیل کے مراحل میں ہیں جن کی لمبائی 830کلومیٹرہے اوراس پر 18021کروڑروپے خرچ ہوں گے ۔ ان میں سے اب تک 9کلومیٹرکی منظوری مل چکی ہے اوراس پر مارچ ،2020تک 1861کروڑروپے خرچ ہوچکے ہیں ۔

شمال مشرق کے سرحدی پہاڑی خطوں میں ہندوستانی ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں تیزی لانے پر خصوصی دی جاتی ہے ۔

4ریلوے منصوبے جو اتراکھنڈ کے لئے ہیں (3نئی لائنیں بچھانے اورایک لائن کو ڈبل کرنا ) ان کی لمبائی 23کلومیٹرہے اوراس پر 18901کروڑروپے لاگت آئے گی ۔یہ منصوبے منظوری /زیرتکمیل یا زیرغورمرحلے میں ہیں ۔ ان میں شامل ہیں ؛

1-2016کلومیٹرلمبے 3نئی لائن بچھانے کے منصوبے جن پر 18554کروڑروپے لاگت آنے کا امکان ہے ، ان میں سے 6کلومیٹرکی منظوری ہوچکی ہے اوراس پرمارچ ، 2020تک 2275کروڑروپے خرچ ہوچکے ہیں ۔؎

2- حال ہی میں جنوری ، 2021میں 27کلومیٹرطویل ایک ڈبل لائن کرنے کے منصوبے کو منظوری مل گئی ہے ، جس پر 347کروڑروپے لاگت آئے گی ۔

لداخ میں اب تک کوئی ریلوے منصوبہ مکمل /جزوی طورپر جاری نہیں ہے ۔

کسی بھی ریلوے منصوبے کی تکمیل متعدد عناصرپرمنحصرہوتی ہے جیسے ریاستی حکومت کے ذریعہ تیزی سے زمین کو تحویل میں لینا ، محکمہ جنگلات کے ذریعہ کلیئرنس، ضروری چیزوں کی منتقلی (زمین پراور زیرزمین )  متعدد اتھارٹیز سے جزوی طورپر منظوری کا حصول علاقے کی جغرافیائی صورت حال اورمنصوبے کی جگہ پر نظم وقانون کی صورت حال اور موسم کو دیکھتے ہوئے منصوبے کی ایک جگہ سے دوسری جگہ پرایک سال میں کام کی مدت وغیرہ یہ تمام عوامل ہرجگہ اورہرمنصوبے کے ساتھ جڑے ہوتے ہیں اور یہ منصوبے کی تکمیل کی مدت اورلاگت کو متاثرکرتے ہیں ۔ ان تمام عوامل کے بارے میں ابتدائی دورمیں ہی غوروخوض کیاجاتاہے تاہم یہ منصوبے کتنی مدت میں تکمیل پائیں گے اس کے لئے کوئی حتمی مدت نہیں بتائی جاسکتی لیکن منصوبے کی تعمیر کے لئے اخراجات کی منظوری سے پہلے ان عوامل کو دورکرنے کی ہرممکن کوشش کی جاتی ہے ۔ ریاست وار فنڈ مختص نہیں کیاجاتاتاہم لاگت ، خرچ اور بجٹ اخراجات تعلق سے زونل وار منصوبوں کی تفصیل عوام کے لئے انڈین ریلوے کی ویب سائٹ : i.e. www.indianrailways.gov.in >Ministry of Railways >Railway Board >About Indian Railways >Railway Board Directorates >Finance(Budget) >Railway wise Works Machinery & Rolling Stock Programme.پردی جاتی ہے ۔

یہ اطلاع مرکزی وزیربرائے ریل ، کامرس وصنعت اور صارفین امور، غذااورعوامی نظام تقسیم ، جناب پیوش گوئل نے لوک سبھامیں آج ایک سوال کے تحریری جواب میں دی ۔

***************

( ش ح۔ ج ق۔ع آ،04.02.2021)

U-1156

 

 


(Release ID: 1695057) Visitor Counter : 115


Read this release in: English , Manipuri , Tamil