ایٹمی توانائی کا محکمہ

ابتدائی سروے سے کرناٹک کے منڈیا ضلع میں کیمیاوی عنصر لیتیوم کے ذخائر کا پتہ چلتا ہے

Posted On: 03 FEB 2021 5:07PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی 03 فروری 2021: حکومت نے آج کہا ہے کہ  ایٹمی توانائی کے محکمہ سے منسلک یونٹ ایٹومک منرلس ڈائریکٹوریٹ فار ایکسپلوریشن اینڈ ریسرچ (اے ایم ڈی) نے سطح اور محدود ذیلی سطح پر ابتدائی سروے میں کرناٹک میں ضلع منڈیا کے مارلاگالا۔الاپٹنہ کی آتش دار چٹانوں میں کمتر زمرے کے لیتیوم وسائل کی 1،600 ٹن  موجودگی کا پتہ چلایا ہے۔

لیتیوم نئی ٹیکنالوجیز کا کلیدی عنصر ہے اور اس کا استعمال سیرامکس ، شیشہ ، ٹیلی مواصلات اور ایرو اسپیس صنعتوں میں ہوتا ہے۔ لیتیوم کا معروف استعمال لیتیوم آئن بیٹریوں، چکنائی ، راکٹ پروپیلنٹ میں اعلی توانائی، موبائل فونز کے لئے آپٹیکل ماڈیولٹر اور ٹریٹیم میں بدلنے کے علاوہ تھرمونیوکلئیر ری ایکشن یعنی فیوژن کے خام مال کے طور پر ہوتا ہے۔ ایٹمی توانائی ایکٹ ، 1962 کے تحت تھرمونیوکلیئر ایپلی کیشن لیتیوم کو "تجویز کردہ مادہ" کی حیثیت  دیتی ہے جو  اے ایم ڈی کو اس بات کی اجازت دیتی ہے کہ وہ ملک کے مختلف جیولوجیکل ڈومینز میں لیتیوم کی تلاش کرے۔ لیتیوم آئن بیٹریوں کی مسلسل بڑھتی ہوئی طلب کی وجہ سے ، لیتیوم کی ضرورت پچھلے کچھ برسوں میں بڑھ چکی ہے۔

 

کرناٹک میں ضلع منڈیا کے مارلاگالا۔الاپٹنہ  علاقے میں لیتیوم وسائل کی اہمیت اور مقدار پورے علاقے میں تلاش کی تکمیل کے بعد ہی قائم ہوسکتی ہے۔ اس کے بعد اس علاقے میں تکنیکی ، سماجی اور معاشی امکانات کے مطالعے کے بعد لیتیوم کے ذخائر کے تجارتی استحصال کا منصوبہ  شروع ہوسکتا ہے۔

یہ معلومات شمالی مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، پی ایم او،عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا  کے وزیر مملکت  ڈاکٹرجیتندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

******

 

U No.1130

م ن۔ر ف۔س ا

 



(Release ID: 1695004) Visitor Counter : 224


Read this release in: Tamil , English