ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

دائمی طورپرنم رہنے والی زمین کے عالمی دن کے موقع پربھارت کو اولین دائمی طورپرنم رہنے والی زمین کا تحفظ اور مرکز حاصل ہوا


اس مرکز سے بھارت کے اندردائمی طورپرنم رہنے والی زمینوں پرصلاحیت بڑھانے اور جدید ترین تحقیق کو فروغ حاصل ہوگا:جناب بابل سپریو

Posted On: 02 FEB 2021 5:27PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،2فروری :عالمی دائمی طورپر نم رہنے والی زمین کے دن کے موقع پربھارت کی نم رہنے والی زمینوں ، کے تحفظ ، بحالی اورانتظام کی سمت میں اپنی وابستگی کے سلسلے میں ماحولیات اورجنگلات ، موسمیاتی  تبدیلی کے وزیرمملکت جناب بابل سپریم نے آج وزارت کے تحت آنے والے ادارے قومی ہمہ گیرساحلی انتظام مرکز( این سی ایس سی ایم ) چنئی کے حصے کی شکل میں دائمی طورپر نم رہنے والی زمین کے تحفظ اورانتظام مرکز ( سی پی ڈبلیو سی ایم ) کے قیام کااعلان کیاہے ۔ اس پروگرام میں  ورچوئل طریقے  سے این سی ایس سی ایم ریاستی دائمی طورپر نم رہنے والے زمین کی اتھارٹیوں اوردائمی طورپرنم رہنے والے محکمے کے اس شعبے کے واقف کاروں نے حصہ لیاتھا۔

ماحولیات کے وزیرمملکت نے اس موقع پرماحولیات سے وابستہ مختلف خدمات فراہم کرانے میں نم زمینوں کی اہمیت اجاگرکی ۔ جناب سپریو نے کہاکہ آج شروع کئے گئے اس مرکز میں خصوصی تحقیقات کے سلسلے میں ضروریات اورآگہی میں در آئے فقدان کے مسئلے کاحل نکالاجائے گاساتھ ہی نم زمینوں کے تحفظ ،انتظام اورمعقول استعمال کے لئے مربوط حکمت عملیوں کو بروئے کارلانے میں تعاون حاصل کیاجائے گا۔ بھارت میں تقریبا 4.6فیصد زمین نم زمین کے زمرے میں آتی ہے ، جس کا رقبہ 1.526کروڑہیکٹیئر کے بقدرہے اور42مقامات بین الاقوامی اہمیت کی حامل نم زمینوں ( رام سرسائٹس ) کی شکل میں شناخت کی گئی ہی نجن کا رقبہ 10.8لاکھ ہیکٹئرکے بقدرہے ۔ 2فروری ،2021کو رام سرسمجھوتے پردستخط کی 50ویں سالگرہ کی شکل میں منایاجارہاہے اسی دن عالمی نم زمین کا دن بھی منایاجاتاہے ۔ مرکزی وزیرنے اس موقع پرملک میں تمام رام سرمقامات کی حیوانات سے متعلق تنوع کے سلسلے میں اشاعتوں اوررام سرمقامات کے سلسلے میں ایک بروشربھی جاری کیا اس کا عنوان تھا بھارت کی رام سرزمینوں میں حیاتیاتی تنوع۔

*****************

 (ش ح ۔   م  ن۔ ع آ )

U-1103



(Release ID: 1694765) Visitor Counter : 220