پنچایتی راج کی وزارت

وزارت پنچایتی راج کو حکمرانی میں شفافیت کے لئے ایس کے او سی ایچ چیلنجر ایوارڈ

Posted On: 16 JAN 2021 6:10PM by PIB Delhi

پنچایتی راج وزارت  میں سکریٹری جناب سنیل کمار نے پنچایتی راج وزارت (ایم او پی آر) کو ‘‘حکمرانی میں شفافیت ’’ کے تحت ملک بھر میں پنچایتی راج اداروں (پی آر آئی) میں آئی ٹی پہل اور انقلابی اصلاح کے لئے نتائج پر مبنی کام کاج میں بہتری ، بہتر شفافیت اور ای – حکمرانی کو مضبوط کرنے کے لئے ایس کے او سی ایچ چیلنجر ایوارڈ حاصل کیا۔ ایوارڈ آج منعقد 70 ویں ایس کے او سی ایچ چوٹی اجلاس (ایس کے او سی ایچ پبلک پالیسی فورم) کے دوران ورچوئلی طور پر دیا گیا۔

اس موقع پر ایم او پی آر سکریٹری نے اس ایوارڈ کے لئے پنچایتی راج وزارت کی پہل اور کوششوں کو منظوری دینے کے لئے ایس کے او سی ایچ گروپ کی ستائش کی اور مبارکباد پیش کیا۔پنچایتی راج وزارت میں سکریٹری جناب سنیل کمار نے اہم موضوع ، ‘‘غیرمرکزیت  اور شفافیت’’ کے موضوع پر اپنی تقریر کی اور اس میں شمولیت والی ترقی اور عوامی پالیسی پر ایک پینل بحث میں بھی حصہ لیا جس میں معزز پینلسٹ کے طور پر وزیراعظم کے مشیر جناب امرجیت سنہا اور دیہی ترقی محکمہ میں سکریٹری جناب این این سنہا اور ایس کے او سی ایچ گروپ کے صدر جناب سمیر کوچر ماڈریٹر کے طور پر شامل ہوئے۔

ملک کے مختلف حصوں سے بڑی تعداد میں حصہ لے رہے آن لائن ناظرین /امیدواروں کو ورچوئلی خطاب کرتے ہوئے سکریٹری ایم او پی آر نے کہا کہ اس کا جمہوری سیاسی پہلو  غیرمرکزیت شراکت داری ، شفافیت اور جواب دہی کے جڑواں ستون پر ٹکی ہوئی ہے ۔ پنچایتوں کی طاقت  کی غیرمرکزیت لوگوں کو طاقتور بنانے اور انہیں جمہوری عمل میں شامل کرنے کے ذریعہ کی شکل میں دیکھا جاتا ہے۔ پچھلے 27 برسوں میں 73 ویں آئینی ترمیم میں پنچایتوں کو آئینی درجہ دیا۔ پی آر آئی نے ایک طویل سفر طے کیا ہے ۔ پنچایتوں نے خواتین کو بااختیار بنانے میں اہم تعاون دیا ہے چونکہ پنچایتوں کے چنے ہوئے نمائندوں میں سے تقریباً 45 فیصد خواتین ہیں۔ خواتین کے لئے ایک تہائی ریزرویشن سے کم نہیں کے آئینی التزام کے علاوہ ، 21 ریاستوں نے خواتین کے لئے 50 فیصد ریزرویشن کا التزام کیا۔ آج تعلیم یافتہ قابل شخص تیزی سے سرپنچ منتخب ہورہے ہیں اور مقامی ترقی میں اہم تعاون دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کووڈ19 وبا میں تمام سطوں پر مختلف اداروں کی طاقت کا تجربہ کیا ہے۔ اور پنچایتی راج اداروں نے کووڈ19 کے کنٹرول اور نظم میں شاندار رول ادا کیاہے۔ وہ آج عزت مآب وزیراعظم کے ذریعہ شروع کی گئی قومی کووڈ19 ٹیکہ کاری مہم میں بھی اہم رول ادا کررہے ہیں۔ یہاں تک کہ سخت کووڈ19د ور کے دوران بھی پنچایتیں سرگرمی سے 02 اکتوبر 2020 کو شروع کی گئی ‘جن یوجنا ’ مہم کو آگے بڑھا رہی ہے اور اب تک 2.30 لاکھ سے زیادہ گرام پنچایتوں کی گرام سبھا میٹینگیں ہوچکی ہیں اور تقریباً 1.62 لاکھ گرام پنچایت ترقیاتی منصوبوں (جی پی ڈی پی) کو منظوری دی جاچکی ہے۔ گرام سبھا کے دوران منظور شدہ جی پی ڈی پی کو ای-گرام سوراج  کے نافذ ماڈیول میں درج کیا جاتا ہے جہاں خرچ کی حدبھی مہیا کرائی جاتی ہے۔ وزارت نے جی پی ڈی پی کے لئے ایک فیصلہ حمایت پالیسی کی شکل میں اکتوبر 2019 میں ‘گرام مانچیتر’ بھی شروع کیا ہے ۔ اس لئے یہ واضح ہے کہ مقامی حکمرانی کے اداروں کی شکل میں پی آر آئی نے اپنی جڑیں مضبوط کرلی ہیں اور ان کا کردار اب اچھی طرح پہنچانا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 1.7 لاکھ سے زیادہ گرام پنچایتوں کو عوامی مالی نظام (پی ایف ایم ایس) پر رجسٹرڈ کیا گیا ہے اور 1.45 لاکھ سے زیادہ گرام پنچایتوں نے 15 ویں مالی کمیشن کے تحت جاری کئے گئے سبھی فنڈ کی ڈیجیٹل ادائیگی کی ابتدا کی ہے۔ پنچایتوں کے آمدنی و اخراجات کی غیر موجودگی  کے بارے میں مرکزی مالی کمیشن کی فکر کو دور کرنے کے لئے وزارت نے 15 اپریل 2020 کو آڈٹ آن لائن اپلی کیشن کی شروعات کی ۔ ریاستوں میں سبھی آڈیٹنگ اداروں کا تربیتی سیشن منعقد کیا گیا ہے اور موجودہ وقت میں تقریباً 70 ہزار گاؤں کا آن لائن آڈٹ کیا جارہا ہے۔ تلنگانہ، آندھراپردیش اور گوا کی 9900 سے زیادہ گرام پنچایتوں کا آڈٹ پورا ہوچکا ہے۔ 21-2021 کے لئے صد فیصد پنچایتوں میں آڈٹ آن لائن کا استعمال کرکے آڈٹ کیا جانا ہے۔ سوشل آڈٹ سے جڑے ان اقدامات سے مالی نظم سسٹم کو اور مضبوطی ملے گی ۔ اس کے ساتھ ہی پنچایتوں کی شفافیت اور جواب دہی میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اب یہ واضح ہے کہ پی آر آئی کو مزید مضبوط کرنے کی بنیاد رکھی جاچکی ہے اور اس کے نتیجہ دکھائے دیئے جانے لگے ہیں۔ راشٹریہ گرام سوراج  ابھیان (آر جی ایس اے) منصوبہ کے تحت منتخب شدہ پی آر آئی افسران کی صلاحیت سازی وسیع پیمانہ پر کی جارہی ہے۔ ڈیجیٹل تکنیک کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جارہا ہے۔ سافٹ ویئر اپلی کیشنوں وضع کرنے میں این آئی سی کا رول اہم ہے۔ وزارت تمام اسٹیک ہولڈر کے ساتھ کام کررہی ہے اور ہمیں امید ہے کہ ان کے تعاون سے ہم چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے اہل ہوں گے۔

ایس کے او سی ایچ گروپ کے صدر جناب سمیر کوچر نے کہا کہ ڈیجیٹلائزشن اور شفافیت لانے کی کوششیں برسوں سے چل رہی ہیں لیکن حقیقی ترقی مختلف منصوبوں کے تحت ڈیجیٹلائزیشن ، کنکٹویٹی اور سب سے اہم الیکٹرونک ٹیگنگ اور پنچایتی راج اداروں کے فنڈ پر نظررکھنے جیسی حقیقی ترقی پچھلے کچھ سالوں میں ہوئی۔

پنچایتی راج اداروں میں ای- حکمرانی کو مضبوط کرنے کے لئے پنچایتی راج وزارت کی پہل  ذیل میں دی جارہی ہے تاکہ شفافیت، جوابدہی اور مضبوط خدمات تقسیم کی سہولت مہیا کرنے کے لئے وہ اپنے ضروری کاموں کا موثر طریقہ سے نمٹارہ کرسکے۔

سوامتیو منصوبہ

سوامتیو (گاوں کا سروے اور دیہی علاقوں میں بہتر ٹکنالوجی کے ساتھ نقشہ سازی) منصوبہ کا آغاز اور پرعمل آوری دیہی عوام کو خودکفیل بنانے کے مقصد سے زیادہ اہم دیہی عوام کے سماجی۔ اقتصادی خودکفالت کو یقینی بنانے کی سمت میں ایک میل کا پتھر اور اہم قدم ہے۔ سوامتیو یوجنا کا مقصد دیہی بھارت کے لئے  ایک متحدہ املاک تصدیق نامہ کا حل مہیا کرنا ہے جو دیہی علاقوں میں رہائشی زمین کی حد مقرر کرنے کے لئے جدید ترین ڈرون سروے تکنیک کو شامل کرتا ہے۔ اس منصوبہ کے تحت پہلی بار رہائشی علاقہ کے لاکھوں دیہی املاک مالکان کو حقوق کا ریکارڈ مہیا کرنے کے لئے املاک کا سروے کیا گیا۔اس کے لئے ان کی غیرمنقولہ  رہائشی املاک کے لئے املاک کارڈ جاری کئے گئے۔ اس سے قصبوں اور شہروں کے معاملے میں بینکوں سے قرض اور دوسرے مالی فوائد لینے کے لئے ان کی املاک کا مالی املاک کی شکل میں استعمال کرنے کی راہ ہموار ہونے کی امید ہے۔ اس کے علاوہ یہ زمینی ریکارڈ  کو بنائے رکھنے اور زمین ریکارڈ نظم سسٹم میں شفافیت لانے کے لئے ایک آسان اور بہترین تکنیک کے لئے جدید اور ڈیجیٹل زمین ریکارڈ یقینی بنائے گا۔

ای – گرام سوراج

پنچایتی راج اداروں (پی آر آئی) میں ای- حکمرانی کو مضبوط کرنے کے لئے ای-پنچایت مشن موڈ پروجیکٹ (ایم ایم پی) کے تحت پنچایت انٹرپرائز سوٹ (پی ای ایس) میں موجودہ حالات میں دستیاب اپلیکیشن کے کام کے طریقہ کو ملانے کے ساتھ ای – گرام سوراج اپلی کیشن وضع کیا گیا ہے- یہ اپلیکیشن الیکٹرونک فنڈ منیجمنٹ سسٹم (ای –ایف ایم ایس) اپلیکیشن کو شامل کرتا ہے، جس میں مقامی سرکاری ضابطہ (ایل جی ڈی) کے ساتھ ایریا پروفائلر اپلیکیشن پلان پلس ، ایکشن سافٹ ، پی آر آئی اے سافٹ اورقومی املاک کتابچہ (این اے ڈی) شامل ہیں جو پنچایت کے لئے ایک ضابطہ کی شکل میں کام کرتے ہیں۔ ای –گرام سوراج اپلیکیشن گرام پنچایت کے پورے خاکہ کے ساتھ ایک کھڑکی مہیا کرتا ہے جس میں سرپنچ اور پنچایت سکریٹری کی تفصیل، پنچایت کی آبادی کی تفصیل ، پنچایت کی مالی تفصیل ، املاک کی تفصیل ، گرام پنچایت ترقیات منصوبہ کے توسط سے کرائے گئے کام، مشن انتودے کی سروے رپورٹ شامل ہے۔ اپلیکیشن کا مقصد زیادہ شفافیت لانا ہے اسی طرح غیر مرکزیت والا منصوبہ ، عمل کی رپورٹنگ اور کام پر مبنی اعدادوشمار کے توسط سے ملک بھر میں پنچایتی راج اداروں (پی آر آئی) میں ای حکمرانی کو مضبوط کرنا ہے۔ اس کے علاوہ اپلیکیشن موثر نگرانی کے لئے ایک پلیٹ فارم بھی مہیا کرتا ہے۔

مرکزی مالی کمیشن (سی ایف سی) کے فنڈ کی رفتار اور مناسب استعمال کا آن لائن نگرانی سسٹم

پچھلے کچھ سالوں میں پنچایتی راج وزارت  کی توجہ خصوصی طور پر مرکزی مالی کمیشن کی گرانٹ کے پیسے کے اخراجات پر نظر رکھنے اور پنچایتوں میں خدمات فراہم کرنے والوں کو صحیح وقت پر ادائیگی کو یقینی بنایا رہا ہے۔ آن لائن ادائیگی ماڈیول (اس سے پہلے پی آر آئی اے سافٹ – پی ایف ایم ایس انٹرفیس( پی پی آئی)  ایک طرح کا ہے جس کے تحت گرام پنچایتوں فروخت کنندگان اور خدمات فراہم کرنے والوں کو آن لائن ادائیگی کررہی ہیں۔ اس طرح کے ماڈیول کو شروع کرنے کا اہم مقصد پنچایتوں میں ایک مضبوط مالی نظم سسٹم قائم کرنا ہے تاکہ ان کی زیادہ سے زیادہ  بھروسہ والی تصویر بن سکے۔ سی ایف سی گرانٹ کے تحت تمام ادائیگی کے لئے پی آر آئی اے سافٹ ۔پی ایف ایم ایس انٹرفیس جیسے آئی ٹی پر مبنی حل اور موبائل ایپ – ایم ایکشن سافٹ وضع کیا گیا ہے تاکہ پی آر آئی سی ایف سی کے کام کاج / املاک کی زمین-ٹیگ فوٹو اپلوڈ کرنے میں آسانی ہوسکے۔

آڈٹ آن لائن

15 ویں مالی کمیشن کو آر ایل بی کے آن لائن آڈٹ اکاونٹ تیار کرنے کے لئے مقرر کیا ہے۔ زمینی سطح پر شفافیت اور جوابدہی کو مضبوط کرنے کے لئے ایم او پی آر نے پنچایت کھاتوں کے آن لائن آڈٹ کے لئے ‘‘ آڈٹ آن لائن’’ نامی ایک اپلیکیشن تیار کیا ہے اور اسے وضع کیا ہے۔ یہ پنچایت کھاتوں کے  آن لائن آڈٹ کی اجازت دیتا ہے اور داخلی وباہری آڈٹ کے بارے میں تفصیلی معلومات درج کرتا ہے۔ یہ نہ صرف کھاتوں کے آدٹ کی سہولت مہیا کرتا ہے بلکہ ڈیجیٹل آڈٹ سے متعلق ریکارڈ کو بنائے رکھنے کا انتظام بھی مہیا کرتا ہے۔ یہ اپلیکیشن آڈٹ کے بارے میں پوچھ تاچھ، مقامی آڈٹ رپوٹ کے مسودے ، آڈٹ کے مسودے کے پیراگراف وغیرہ تیار کرنے کے عمل کو آسان اور موثر بنانے کے لئے جمع کرتا ہے۔ آڈٹ آن لائن کو اکاونٹنگ سے متعلق معلومات کو باآسانی فراہم کرنے کے لئے پی پی آئی کے ساتھ ایک کے پیچھے ایک سلسلہ میں جوڑا جاسکے گا۔ آڈٹ آن لائن اپلی کیشن کا آغاز ایم او پی آر سکریٹری نے 15 اپریل 2020 کو تمام ریاستوں کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ کیا تھا۔

ریاست  پی آر آئی اور آڈٹ شعبوں کو اپلی کیشن کے کام کاج سے واقف کرانے کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہر ریاست میں پی آر آئی کا کم سے کم 20 فیصد مالی سال 20-2019 کے کھاتوں کی آڈٹ کے لئے آڈٹ آن لائن کے ذریعہ تجربہ کے طور پر آڈٹ کیا جائے گا۔ اگلے سال کے دوران یعنی مالی سال 21-2020 کے لئے آڈٹ آن لائن پی آر آئی کو صدفیصد شامل کرنے کے لئے پوری طرح آگے بڑھے گی۔

سروس پلس

سروس پلس – خدمت  تقسیم کے لئے ایک کثیررخی اور محفوظ حل – تمام سرکاری خدمات کو عام آدمی کے لئے باآسانی مہیا کرانے کے آوٹ لیٹس کے ذریعہ اس کے علاقہ میں آسان بناتا ہے اور عام آدمی کی بنیادی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے سستی لاگت ایسی خدمات کی اہلیت ، شفافیت اور اعتمادیت کو یقینی بناتا ہے۔

گرام مان چتر- جیو- اسپیٹیل پلاننگ اپلی کیشن

گرام مان چتر ایک اسپیٹیل پلاننگ اپلیکیشن ہے جس کے استعمال کے ساتھ گرام پنچایت سطح پر منصوبہ سازی کے لئے گرام پنچایت کے استفادہ کنندگان  کی سہولت اور مدد کے لئے مقامی نوعیت کے منصوبہ کا ایک اپلیکیشن ہے۔ ترقیاتی کاموں پر عمل آوری کی صورتحال پر صحیح وقت پر نگرانی اور مختلف منصوبوں کو پورا کرنے کی پیش رفت پر آسانی سے نظررکھی جاسکتی ہے۔

ایس کے او سی ایچ چیلنجر ایوارڈ کے بارے میں

ایس کے او سی ایچ چیلنجرایوارڈ  کے امیدواروں کے لئے یہ اپنے نقطہ نظر کے لئے بہت اہم ہے جو نامزدگی پر نہیں بلکہ تلاش پر مبنی ہوتا ہے۔ ایس کے او سی ایچ چیلنجرایوارڈ کو بھارت کا اعلیٰ آزادانہ ایوارڈ سمجھا جاتا ہے اور یہ مکمل تحقیق اور ماہرین کے ذریعہ تجزیہ کے بعد دیا جاتا ہے۔ایس کے او سی ایچ چیلنجرایوارڈ ایسے لوگوں ، منصوبوں اور اداروں کو شناخت مہیا کرتا ہے جو بھارت کو ایک بہتر ملک بنانے کے لئے خصوصی کوششیں کرتے ہیں۔

 

****

(ش ح   ۔  ج ق ۔  م ص)

U- 1097

16-01-2021



(Release ID: 1694685) Visitor Counter : 358


Read this release in: Marathi , English , Hindi , Tamil