صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووِڈ۔19 سے نبردآزمائی میں بھارت کی کامیابی پر منعقدہ برٹش ایسوسی ایشن آف فزیشن آف انڈین اوریجن (بی اے پی آئی او) ویلس کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کیا


’’لوگوں کے ذریعہ خود پر ’جنتا کرفیوں‘ نافذ کرنے سے شروع ہونے والے ، ’مکمل سماج‘ کے نظریہ نے فرق پیدا کیا‘‘

’’بھارت نے ناقدین کی بدگمانیوں کا منھ توڑ جواب دیا ہے۔‘‘

Posted On: 31 JAN 2021 3:48PM by PIB Delhi

 

صحت اور کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے گذشتہ شب نرمان بھون سے ڈجیٹل طریقے سے برٹش ایسوسی ایشن آف فزیشن آف انڈین اوریجن (بی اے پی آئی او) ویلس کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کیا۔ ان کے اس خطاب کو ’بھارت میں کووِڈ۔ ایک کامیاب داستان‘ کا عنوان دیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001WAZN.jpg

اپنے خطاب کی شروعات میں ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووِڈ۔19 وبائی مرض کی شروعات کے بعد سے بھارت کی ایک سال کی لڑائی کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا، ’’کووِڈ۔19 وبائی مرض دسمبر، 2019 میں سامنے آیا اور پھر پوری دنیا میں پھیل گیا۔ ’مکمل حکومت‘ اور ’مکمل سماج‘  کے نظریہ کے ساتھ دیگر ممالک کے مقابلے میں ہم اس وبائی مرض سے لڑنے میں کہیں زیادہ اہل تھے۔ جب ڈبلیو ایچ او نے اسے ایک وبائی مرض قرار دیا، اس کے ایک گھنٹے کے اندر ردعمل کا اظہار کرنے والا پہلا ملک بھارت تھا۔ 8 جنوری کو اسکیم شروع ہوئی، پورے ملک کے لئے رہنما خطوط کے مسودے کو 17 جنوری تک تیار کیا گیا، دنیا میں چھوٹے سے چھوٹے رابطہ پر نظر رکھنے کے ساتھ اسی دن زبردست نگرانی کے عمل کی شروعات ہوئی۔ بھارت ان سرکردہ ممالک میں سے ایک تھا، جس نے وائرس کو علیحدہ کیا تھا۔ صحتی بنیادی ڈھانچے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ہم نے آج تجربہ گاہ سہولیات کی تعداد کو این آئی وی، واحد تجربہ گاہ سے بڑھا کر 2362 کر لیا ہے۔ کووِڈ کی سنجیدگی کی بنیاد پر مختلف سطحوں پر لوگوں کی خدمت کرنے والے 15000 سے زائد سہولتوں کے لئے 19 لاکھ سے زائد بستروں کا بندوبست کیا گیا، آسانی سے علیحدہ کرنے کے لئے 12000 قرنطائن مراکز تعمیر کیے گئے ۔ ملک نے یومیہ پانچ لاکھ پی پی ای کٹوں کو بنانے کے ساتھ  آتم نربھر ہونے کا بہادرانہ فیصلہ لیا۔ اس کے علاوہ ہم نے حیاتیاتی ذخائر بھی قائم کیے ہیں، جبکہ جینوم تسلسل بھی چھ مہینے پہلے شروع ہوا تھا۔‘‘

مرکزی وزیر صحت نے مزید کہا، ’’22 مارچ کو جنتا کرفیو کے لئے وزیر اعظم کی اپیل پر عوام نے مثبت ردعمل دیا اور خود اپنے کنبے اور مکمل سماج کو اس وائرس سے محفوظ رکھنے کے لئے اسے نافذ کیا۔ اس ’مکمل سماج‘ کے نظریے نے دنیا کی سب سے بڑی صحتیابی کی شرح کے پیچھے فیصلہ کن فرق پیدا کیا۔‘‘ انہوں نے یہ بھی تفصیل سے بتایا کہ کیسے حکومت نے متاثرہ طبقات کے لئے آئندہ چھ سے سات مہینوں کے لئے کھانے اور دیگر تمام بنیادی ضرورتوں کے بندوبست کو یقینی بنا کر ان کی مصیبتوں کو حل کرنے کا کام کیا۔ اس کے علاوہ خصوصی ریل گاڑیوں کے توسط سے نقل مکانی کرنے والے مزدوروں کو ان کے آبائی وطن واپس بھیجنے کے بھی بندوبست کیے گئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002XO3L.jpg

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کیسے حکومت کے ہر ایک اور تمام اجزاء نے وبائی مرض پر قابو پانے کا کام کیا ہے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے مزید بتایا، ’’سبھی کوششوں کے ساتھ، کووِڈ کو لے کر مناسب رویہ سکھانا اہم تھا، جس کے لئے ہمارے وزیر اعظم نے انفرادی طور پر قوم سے 8 سے 9 مرتبہ خطاب کیا، کووِڈ کے لئے مناسب رویہ کی معلومات دینے کے لئے کالر ٹیون سیٹ کیا گیا، نزدیک واقع متاثرہ شخص کے بارے میں وارننگ دینے کا کام آروگیہ سیتو ایپ نے کیا، 16 کروڑ لوگوں نے اسے ڈاؤن لوڈ کیا۔‘‘

مرکزی وزیر نے ان بدگمانیوں کا بھی ذکر کیا جس کا سامنا ملک نے لگاتار کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سرکردہ یونیورسٹیوں سے وابستہ کئی ناقدین نے 30 سے 40 کروڑ معاملات اور 60 لاکھ اموات کی پیشن گوئی کے ساتھ ملک کے لئے قیامت کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ اس کے برعکس بھارت میں مجموعی طور پر معاملات کی تعداد 10.7 ملین (ان میں سے 10.4 ملین روبہ صحت ہو چکے ہیں) ہے، سرگرمعاملات کی تعداد مجموعی معاملات کا 1.58 فیصد ہے۔ صحتیابی کی شرح 97 فیصد تک پہنچ چکی ہے، جبکہ شرح اموات مجموعی معاملات کا 1.44 فیصد ہے جو دنیا میں سب سے کم ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ٹیکے کی ترقی اور تجربہ میں بیش قیمت تعاون دینے کے لئے سائنسی برادری کے تئیں اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا، ’’ہمارے تمام سائنسداں حضرات نے اس موقع پر سامنے آکر ٹیکے کی ترقی کو لے کر انتھک کوششیں کی ہیں۔ حقیقی وقت اطلاع کے ساتھ ٹیکہ کاری سرگرمیوں کو تعاون دینے کے لئے لاثانی ڈجیٹل پلیٹ فارم ۔ کووِن (کووِڈ پر فتح) کو ترقی دی گئی ہے۔ اس کے توسط سے یہ یقینی بنایا جائے گا کہ ٹیکہ صحیح لوگوں کو صحیح وقت پر دیا جا رہا ہے۔ ملک میں تیاری کے مختلف مراحل کے تحت کئی ٹیکوں میں سے دو ٹیکوں کو جنوری 2021 میں بھارتی ریگولیٹرس کے ذریعہ ہنگامی استعمال کا اختیار دیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا، ’’بھارت ٹیکوں کے سب سے بڑے عالمی فراہم کاروں میں سے ایک ہے اور دنیا کے تقریباً 60 فیصد ٹیکے تیار کرتا ہے۔ اپنے صحتی کارکنان پر احاطہ کرنے کے لئے اور عالمی سطح پر ٹیکے کی برآمدات کے لئے اس کی پیداواریت میں اضافہ کیا گیا ہے۔ جلد ہی بھارت ہراول دستے کے کارکنان کی ٹیکہ کاری کا کام شروع کرے گا۔ ٹیکہ کاری، مواصلات اور قومی میڈیا فوری ردعمل سیل کے قیام کے بارے میں کلیدی کووِڈ۔19 مواصلاتی حکمت عملی کی وضاحت کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا، ’’ٹیکہ کاری کے لئے کووِڈ۔19 موصلاتی حکمت عملی کو واضح، پائیدار اور شفاف پیغام کے توسط سے ٹیکے کے تعلق سے اعتماد پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے تیار کیا گیا اور کووِڈ۔19 ٹیکوں کے بارے میں صحیح معلومات فراہم کرنے، ٹیکے کے تعلق سے تذبذب اور بے تابی کےبارے میں مناسب رویہ کو بڑھاوا دینے پر زور دیا گیا۔ لوگوں کے ذریعہ عام طور پر پوچھے جانے والے سوالوں کے لئے صحت اور کنبہ بہبود کی وزارت میں ایک قومی میڈیا فوری ردعمل سیل کی تشکیل اور صحتی کارکنان نیز ہراول دستے کے کارکنان کی معلومات وزارت کی ویب سائٹ پر تیار اور اپلوڈ کی گئی۔ میڈیا چینلس، ریڈیو جاکی، پروڈیوسرز اور پروگرامنگ ہیڈس، علاقائی پی آئی بی ہیڈس کووِڈ۔19 ٹیکہ کاری پر مبنی تھے۔ کووِڈ۔19 ٹیکہ کاری مہم دنیا کی اب تک سب سے بڑی ٹیکہ کاری مہم ہے، جس کی شروعات 16 جنوری 2021 کو وزیر اعظم نے کی۔ پہلے دن 68000 سے زائد سیشنوں میں 3500027 صحتی کارکنان کی ٹیکہ کاری کی گئی۔ یہ پوری دنیا میں پہلے دن ٹیکہ لگوانے والے مستفیدین کی سب سے بڑی تعداد ہے۔‘‘

ڈاکٹر ہرش وردھن نے اس مشق کے کوآرڈی نیشن کے بارے میں بھی بتایا۔ انہوں نے کہا کہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اس کے لیے ریاستی انتظامی کمیٹی، ریاستی ٹاسک فورس، ضلعی ٹاسک فورس، بلاک / شہری ٹاسک فورس کے توسط سے حکمرانی اور نگرانی نظام قائم کرنے کے لئے ہدایات دی گئی ہیں۔ وہیں وزارتوں/محکموں، پیشہ ور انجمنوں، طبی کالجوں، غیر سرکاری تنظیموں (این جی او)، شہری سماجی تنظیموں (سی ایس او)، میڈیا ہاؤس، نجی شعبے، نوجوان اور خواتین کے نیٹ ورک کو ’مکمل سماج‘ کے نظریہ کے ساتھ ایک عوامی شراکت داری کی تحریک کے طور پر شامل کیا گیا۔

کووِڈ کے ساتھ اپنی کوششوں کے دوران بھارت کے ذریعہ حاصل کی گئیں کامیابیوں ، جیسے؛ ای۔ سنجیونی ٹیلی میڈیسن پروجیکٹ اور اولوالعزم قومی ڈجیٹل صحتی مشن کے تمام پہلوؤں پر کم وقت کے درمیان ڈاکٹر ہرش وردھن نے تفصیل سے بتایا کہ آزادی کے 75ویں برس کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی کے نیو انڈیا کے نظریے کے ساتھ وہ کیسے فٹ بیٹھتے ہیں۔ نیا بھارت بنانے کا نعرہ ان حاضرین کے ساتھ بازگشت کرتا ہے جن کی جڑیں بھارت میں ہیں۔ اس وبائی مرض کے ختم ہونے کے بعد ان تغیراتی پالیسیوں کا تفصیلی مطالعہ کرنے کے لئے منتظمین نے ڈاکٹر ہرش وردھن کو مدعو کرنے کا بھی وعدہ کیا۔

________

ش ح ۔اب ن

U-1050


(Release ID: 1694314) Visitor Counter : 186