الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

این آئی سی ایس آئی نے اپنے قیام کے 25 برس مکمل ہونے کی تقریب کا اہتمام کیا


مرکزی وزیر جناب روی شنکر پرساد نے ایک وژیول انٹلی جنس ٹول تیجس ، ای ایکشن انڈیا، کسی بھی مقام سے کام کریں اور این آئی سی مصنوعات پورٹ فولیو کا اجرا کیا

Posted On: 28 JAN 2021 5:57PM by PIB Delhi

الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی )، کے تحت نیشنل انفارمیٹکس سینٹر (این آئی سی)، جو سرکاری دائرہ کار کی ایک صنعت ہےنے آج اپنے قیام کے 25 برس مکمل ہونے کی تقریب کااہتمام کیا۔مواصلات، الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی اور قانون وانصاف کے وزیر جناب روی شنکر پرساد نے بطورمہمان خصوصی اس تقریب کی رونق بڑھائی۔ اس تقریب میں شریک دیگر مقتدر ہستیوں میں ایم ای آئی ٹی وائی کے سکریٹری جناب اجے ساہنی، ایم ای آئی ٹی وائی کی خصوصی سکریٹری اور مالی مشیر محترمہ جیوتی اروڑہ، ایم ای آئی ٹی وائی کے ایڈیشنل سکریٹری اور این آئی سی ایس آئی کے چیئرمین ڈاکٹر راجن کمار، نیشنل انفارمیٹکس سینٹر کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نیتا ورما، ٹیک مہندرا کے سی ای او جناب سی پی گربانی، این ایس ایس سی او ایم کی صدر محترمہ دیوجانی گھوش  اور این آئی سی ایس آئی کے منیجنگ ڈائریکٹر جناب پرکاش کمار متل بھی شریک تھے جنہوں نے جشن نقرئی تقریبات میں حصہ لیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001XVZW.jpg

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب روی شنکر پرساد نے کہا کہ ٹیکنالوجی ایک ایسا ذریعہ ہے جو اہلیت عطا کرتی ہے، کام کو آسان بناتی ہے اور با اختیار بناتی ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا دراصل عام بھارتیو ں کوٹیکنالوجی کی طاقت کے ذریعہ  بااختیار بنانے کی ایک تحریک ہے۔ یہ اعدادی فاصلے کو مٹاتی ہے اور ڈیجیٹل شمولیت کو ممکن بناتی ہے اور اسے ہرحال میں اندرون ملک میں تیارکی گئی ٹیکنالوجی کے ذریعہ ہی حاصل کیا جانا چاہیے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002OIWL.jpg

انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی صنعت کاروں اور حکومت نیز نجی شعبے کے ذریعے فراہم کی جارہی کم لاگت والی ٹیکنالوجی کی تحریک ہی بنیادی وجہ ہے جس نے میڈ انڈیا ویکسین یعنی ٹیکے کو ممکن بنایااور کورونا کے خلاف نبردآزمائی کی اہلیت عطا کی۔میڈ ان انڈیا فائیو جی ہماری اولوالعزمی کا مطمح نظر ہونا چاہیے اور این آئی سی ایس آئی کی 25ویں سالگرہ کے موقع پر میں دیگر آپریٹروں اور این آئی سی ایس آئی سمیت تمام تر نجی شعبے سے گزارش کرتاہوں کہ وہ اس موقع پر اپنی فرض شناسی کا ثبوت دیتے ہوئے اٹھ کھڑے ہوں۔ آئی ٹی ٹیکنالوجی کے ابھرتے ہوئے تمام ترپہلوؤں پر احاطہ کریں اور انہیں اختیارکریں۔میں بھارت کو دنیا میں ڈیٹامعیشت کے معاملے میں ایک سرکردہ ملک کے طور پر دیکھنے کا خواہش مند ہوں اور این آئی سی ایس آئی اس معاملے میں ایک اہم کردار ادا کرے گی۔ہم جس طرح کے اعدادوشمار فراہم کرنے والے ہیں وہ اعدادوشمار ڈیٹا معیشت کے معاملے میں سہولت کاری، مہمیز کاری کاکردار اداکریں گے۔ متعدد افریقی ممالک ڈیجیٹل انڈیا کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جاننے کے خواہشمند ہیں اورساتھ ہی ساتھ ہی کم لاگت پر مبنی ٹیکنالوجی ،چارہ جوئی کے معاملے میں بھی جانکاری حاصل کرنے کے مشتاق ہیں اور یہاں این آئی سی ایس آئی اپنا عمل دخل بڑھاسکتی ہے۔

ایم ای آئی ٹی وائی کے سکریٹری جناب اجے ساہنی  نے این آئی سی ایس آئی کے اہم سنگ میلوں کا ذکر کیا اورکہا کہ این آئی سی ایس آئی تمام طرح کے سافٹ وئیر اور خدمات کی فراہمی میں وزارتوں، محکموں اور ریاستوں کے لیے ایک زبردست معاون ثابت ہوئی ہے۔اتنے برسوں کی مدت میں این آئی سی ایس آئی نے اپنے معاملات میں تنوع پیدا کرتے ہوئے قومی پیمانے پر ڈیٹا مراکز بھی قائم کیے ہیں۔ہم نے این آئی سی ایس آئی کےساتھ مل کر متعدد ای-گورننس پروجیکٹ بھی نافذ کیے ہیں اور انہیں اگلے مرحلے میں شروع کرنے کی غرض سے قومی پبلک ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ساتھ ہم آہنگ کرنے جارہے ہیں۔

ایم ای آئی ٹی وائی  کے ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹرراجندرکمار نیز این آئی سی ایس آئی کے چئیرمین نے این آئی سی ایس آئی کی کوششوں کی ستائش کی اور آگے کا لائحۂ عمل پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ این آئی سی ایس آئی مرکز اور ریاستی سطح پر ایک مقتدر آئی ٹی ادارے کے طورپر ابھری ہے۔ ہم این آئی سی، این آئی سی ایس آئی اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر اہم کوششیں کررہے ہیں تاکہ بھارت میں مکمل ای-گورننس کا ایک ڈھانچہ فراہم ہوسکے۔اس کی دوسری شکل وضع کی جارہی ہے۔آج بطورملک ہم ایک دیگر تغیریاتی دہلیز پر کھڑے ہیں، ہم بھارت کو ایک کھرب کی ڈیجیٹل معیشت بنانے کے سلسلے میں معینہ نصب العین کے حصول کے لیے ایک اہم کردار ادا کرسکتے ہیں یعنی آئندہ پانچ برسوں میں ایسا ممکن ہوسکتا ہے۔ مجھے امید ہے کہ این آئی سی ایس آئی میں ہماری ٹیم اور این آئی سی اس خواب کو شرمندۂ تعبیر کرنے میں اپنا تعاون دے گی۔

نیشنل انفارمیٹکس سینٹر کی ڈائرکٹر ڈاکٹر نیتا ورما نے این آئی سی ایس آئی کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ این آئی سی ایس آئی حکومت کے ایک پروجیکٹ عمل آوری بازو کے طور پر قائم کی گئی تھی اور اب یہ بات از حد حوصلہ افزا ہے کہ اس نے اپنا کاروباری ماڈل ڈیسک ٹاپ سے بدل کر سرور کا کرلیا ہے اور اب یہ کلاؤڈ پر مبنی خدمات بھی فراہم کررہی ہے۔این آئی سی ایس آئی کی شراکت داری اور امداد سے ہم ملک بھر کے دیگر مزید اداروں کو بھی مدد فراہم کرسکیں گے۔ہمارا منصوبہ یہ ہے کہ ای-آفس کا استعمال جسے فی الحال 600 مختلف ادارے کررہے ہیں، ای- ہاسپٹل جس کا استعمال 300 سے زائد اسپتال کررہے ہیں اور ای-خریداری پلیٹ فارم جو ہرمہینے سرکاری دائرۂ کار کی صنعتوں کے لیے گیارہ لاکھ سے زیادہ ٹینڈر شائع کرنے کا فریضہ انجام دیتا ہے اور تعلیمی اداروں کی خدمات بھی کرتا ہے، اس عمل میں مزید توسیع کی جائے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003RPPK.jpg

تقریب کے دوران جناب روی شنکر پرساد نے ایک وژیول انٹلی جنس ٹول –تیجس، ای-آپشن انڈیا،کسی بھی مقام سے کام کریں، این آئی سی مصنوعات فورٹ فولیو کا اجرا کیا اور این آئی سی ایس آئی کے  جشن نقرئی –ای، بروشرکابھی اجرا کیا۔

*************

ش۔ح،م ۔ن،ج ۔ا

U. No.924


(Release ID: 1693152) Visitor Counter : 197