شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آئی آئی ایم شیلانگ کے نمائندوں کے ساتھ شمال مشرقی خطے میں نئی قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی ) کے نفاذ کے سلسلے میں تبادلہ خیالات کیے

Posted On: 28 JAN 2021 7:19PM by PIB Delhi

شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت (ڈی او این ای آر)کی حمایت یافتہ آئی آئی ایم شیلانگ میں قائم اے پی جے عبدالکلام سینٹر  نئی قومی تعلیمی پالیسی کو خصوصی طور پر شمال مشرقی خطے میں نافذ کرنے میں مدد فراہم کرے گا اور  اس سلسلے میں نفاذ کے عمل کو بہتر بنانے کے لئے مطالعہ بھی کر سکتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1NKVW.JPG

اس بات کا اظہار خیال آج شمال مشرقی خطے کی ترقیات (ڈی او این ای آر)کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ایم او ایس پی ایم او، پرسنل، عوامی شکایات، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلاء، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آئی آئی ایم شیلانگ ، کے ساتھ چلنے والی ایک طویل میٹنگ کے بعد کیا۔ اس میٹنگ میں آئی آئی ایم شیلانگ کی نمائندگی کے فرائض چیئرمین ششر بجوریا، بورڈ آف گورنرس کے رکن اتل چندر کانت کلکرنی  اور دیگر نے انجام دیے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ قومی تعلیمی پالیسی کو آزادی کے بعد سے اب تک کی مدت میں سب سے بڑی اصلاح قرار دیے جانے کے ساتھ مرکزی وزارت تعلیم کے ذریعہ متعارف کرائی گئی قومی تعلیمی پالیسی کی ستائش کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ نئی پالیسی نہ صرف ترقی پسند اور بصیرت کی حامل ہے بلکہ یہ 21ویں صدی کے بھارت کی ضروریات سے بھی مطابقت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی وقت وقت پر نوجوان اسکالروں اور طلبا کو ان کی قابلیت اور ذاتی حالات کی بنیاد پر مدد فراہم کرے گی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پورا شمال مشرقی خطہ ، طلباء کے ذریعہ اپنی پسند کی اسٹریم میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لئے ، جو شمال مشرقی ریاستوں میں دستیاب نہیں ہے، ملک کے مختلف حصوں میں نقل مکانی  کی چنوتی کا شکار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ، اسی لیے شمال مشرقی خطے کے ماہرین تعلیم کو قومی تعلیمی پالیسی میں شامل خصوصیات کو بہتر انداز میں بروئے کار لانے کے لئے جامع اور مؤثر منصوبہ وضع کرنا ہوگا تاکہ اس سے خطے کی تعلیمی رکاوٹوں پر قابو پاتے ہوئے طلبا کو فوائد بہم پہنچائیں جا سکیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اے پی جے عبدالکلام سینٹر واقع آئی آئی ایم شیلانگ مرکزی اداروں کی مختلف اسٹریم اور موضوعات کو شمال مشرق میں متعارف کرانے کے بارے میں ایک مطالعہ کا اہتمام بھی کر سکتا ہے تاکہ یہاں کے طلبا بھی اپنی پسند کا موضوع منتخب کرنے کا فائدہ حاصل کرسکیں اور ان کے پاس پچھلے ترجیحی موضوع کو بھی منتخب کرنے کا متبادل موجود رہےجس کی سہولت نئی قومی تعلیمی پالیسی میں دی گئی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اے پی جے عبدالکلام اسٹڈی مرکز کے ذریعہ شروع کیے گئے تعلیمی پروگراموں کے نفاذ میں سرکاری کالجوں اور اداروں کی شمولیت کے لئے سجھاؤ بھی پیش کر سکتا ہے۔ اس امر کو یقینی بنانے کے لئے کہ قومی تعلیمی پالیسی کے فوائد آخری طالب علم تک پہنچ سکیں، یہ ادارہ ایک جانب مرکز اور ریاستی حکومتوں کے درمیان ریسورس سینٹر اور کوآرڈی نیٹر کا کردار ادا کر سکتا ہے اور دوسری طرف ریاست کے دیگر تعلیمی اداروں کے لئے بھی یہی کردار ادا کر سکتا ہے۔

*******

 

ش ح۔ اب ن

U-918



(Release ID: 1693115) Visitor Counter : 83