وزارت اطلاعات ونشریات

عالمی سنیما کی بہترین  صلاحیتوں کو خراج   تحسین پیش کرنے  کے بعد اولین مخلوط بین الاقوامی فلم فیسٹیول افی اختتام پذیر  ہوا


ڈنمارک کی دوسری جنگ عظیم  پر مبنی ڈراما فلم  انٹو دی ڈارکنیس نے 51 واں افی طلائی ایوارڈ حاصل کیا

تائیوانی ڈائرکٹر چین-نین کو نے اپنی فلم دی سائلنٹ فوریسٹ کے لیے بہترین ڈائرکٹر کا ایوارڈ حاصل کیا، زوچوان لیو کو مردوں کے زمرے بہترین اداکار قرار دیا گیا

پولینڈ کی اداکارہ زوفیا ستافیج کو خواتین کے زمرے میں بہترین ٓٗی نیور کراٗی کے لیے اداکارہ قرار دیا گیا۔

بنگلہ دیش اور بھارت ایک ہیں، الگ نہیں : بھارت کے پرسنالٹی آف دی ایئر ایوارڈ یافتہ بسواجیت چٹرجی

افی 51 نے مابعد کووڈ دنیا کے لیے وبائی مرض کے دوران لچک اور امید فراہم کی: زینت امان

سنیما ذہن سے نہیں بلکہ  دل سے آتا ہے، افی جیسے فلم فیسٹیول ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ دنیا ایک ہے: گوا کے گورنر جناب بھگت سنگھ کوشیاری

افی 51 نے تمام اگر مگر پر فتح حاصل کی اور انسانوں کے درمیان  اخوت و قربت کو یقینی بنایا: مرکزی وزیر بابل سپریو

افی 51 انسانی جذبے کی کووڈ-19 پر فتح کی نشانی ہے: اطلاعات و نجنابات کے سیکرٹری

Posted On: 24 JAN 2021 7:28PM by PIB Delhi

عالمی سنیما کی بہترین  صلاحیتوں کو خراج   تحسین پیش کرنے  کے بعد اولین مخلوط بین الاقوامی فلم فیسٹیول افی اختتام پذیر  ہوا

جنگ عظیم دوم پر مبنی فلم فلم  انٹو دی ڈارکنیس  نے، جس میں ڈنمارک کی الیکٹرانکس فیکٹری کے مالک کی کہانی  دکھائی گئی ہے  جسے نازی فوجوں کے لیے مصنوعات بنانے پر مجبور کیا گیا تھا، حال ہی میں اختتام پذیر  بھارتی  بین الاقوامی فلم فیسٹیول افی میں گولڈن پی کاک ایوارڈ  سے نوازا گیا ہے۔ طلائی ایوارڈ 40 لاکھ روپے کے نقد انعام پر مشتمل ہے جسے ڈائرکٹر آندرے ریفن اور پروڈیوسر لین بورگلم کے درمیان تقسیم کیا جائے گا، ان دونوں  کو اسناد بھی پیش کی گئی ہیں۔

ان ایوارڈوں کا اعلان اولین مخلوط افی کے آج 24، جنوری 2021 کو گوا میں منعقدہ اختتامی پروگرام میں کیا گیا۔

بہترین ڈائرکٹر کے لیے سلور پی کاک ایوارڈ تائیوانی ڈائرکٹر، رائٹر اور پروڈیوسر چین نین کو کو ان کی 2020 کی چینی فلم سائلنٹ جنگل کے لیے دیا گیا۔ بہترین ڈائرکٹر کا سلور پی کاک ایوارڈ 15 لاکھ روپے کے نقد انعام اور ایک سرٹیفکیٹ پر مشتمل ہے۔

 

مردوں کے زمرے میں سلور پی کاک بہترین اداکار ایوارڈ 17 سالہ زو چوان لیو کو دیا گیا ہے۔

 

خواتین کے زمرے میں سلور پی کاک بہترین اداکارہ کا انعام پلوینڈ کی اداکارہ زوفیا ستافیج کو ان کے  Piotr Domalewski کی فلم آئی نیور کرائی میں کردار کی وجہ سے دیا گیا۔

افی 51 کا خصوصی جیوری ایوارڈ بلگارین ڈائرکٹر کیمن کلیو کی 2020 کی فلم Februaryکے لیے دیا گیا ہے۔یہ ایوارڈ 15 لاکھ روپے کے نقد انعام اور سند پر مشتمل ہے۔

افی 51 کا اسپیشل مینشن ایوارڈ آسامی فلم Bridge کے لیے بھارتی ڈائرکٹر کرپال کلتا کو پیش کیا گیا ہے۔ کلتا کو ایوارڈ کے طور پر ایک سرٹیفکیٹ ملا ہے۔ بہترین پہلی فلم ڈائرکٹر کا ایوارڈ برازیلی کیسیو پریرا کو ان کی 2020 کی پرتگالی فلم ویلنتینا کےلیے پیش کیا گیا ہے۔

آئی سی ایف ٹی یونیسکو گاندھی ایوارڈ اس فلم کو دیا جاتا ہے جو مہتاما گانڈحی کے امن، شانتی، رواداری اور عدم تشدد کے آئیڈیلز کی بہترین عکاسی کرتی ہے۔ یہ ایوارڈ امین نیفہ کی  2020 کی عربی فلم 200 میٹر کو دیا گیا ہے۔ ایوارڈ ایک سرٹیفکیٹ اور ایک تمغے پر مشتمل ہے اور اسے افی اور انٹرنیشنل کونسل فار فلم، ٹیلی وژن اینڈ آڈیو وزیوئل کمیونیکیشن پیرس کے  اشتراک سے دیا جاتا ہے۔

ان ایوارڈوں کا فیصلہ افی 51 انٹرنیشنل جیوری کے ذریعے کیا گیا ہے  جس کے چیئرمین ارجنٹائنا کے ڈائرکٹر پابلو سیزر ہیں اور اس جیوری کے دیگر ارکان میں پرسنا وتھانیج (سری لنکا)، ابوبکر شوقی (آسٹریا) پریہ درشن (بھارت) اور رباعیات حسین (بنگلہ دیش) شامل ہیں۔  

ایک ویڈیو پیغام میں جیوری کے چیئرمین پابلو سیزر نے جیوری کو بین الاقوامی مقابلہ کے زمرے میں فلموں کا تعین کرنے کا موقع دینے کے لیے فیسٹیول شکریہ ادا کیا ۔ "ہم فیسٹیول کے لیے منتخب کردہ وسیع اور متنوع موضوعات پر فلموں پر بہت خوش ہیں۔ خاص طور پر ان فلموں کے لیے جو ہمیں فرد کی آزادی، حقوق اطفال اور تمام عوام کے حقوق، خواتین کو بااختیار بنانے اور بعض لوگوں کے کاموں کو یاد رکھے جانے   جن کے بارے میں ہمیں یقین ہے کہ اسے دوبارہ نہیں ہونا چاہیے ، جیسے موضوعات پر غور و فکر کی دعوت دیتی ہیں۔ فلموں کے انتخاب کے لیے جو مواد اور جمالیاتی جستجو کے معاملے میں ثروت مند ہیں، افی کا شکریہ ۔ "

اگلے افی تک

بزرگ بالی وڈ اداکارہ زینت امان، اور رکن پارلیمنٹ اور اداکار جناب روی کشن گوا میں، شیاما پرساد مکھرجی انڈور اسٹیڈیم میں منعقد رنگا رنگ ثقافتی اختتامی تقریب میں مہمان اعزای کے طور پر شریک ہوئے تھے۔ بزرگ اداکار، ڈائرکٹر اور پروڈیوسر بسواجیت چٹرجی کو اس موقع پر ایوارڈ پرسنالٹی آف دی ایئر ایوارڈ پیش کیا گیا۔ گوا کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری ، وزیر اعلی گوا ڈاکٹر پرمود ساونت، مرکزی ماحولیات و جنگلات کے وزیر مملکت بابل سپریو بھی مختلف شعبوں سے وابستہ افراد کے ساتھ اختتامی تقریب میں موجود تھے۔

انٹرنیشنل جیوری کے رکن، ڈائرکٹر جناب پریہ درشن نائر ؛ افی اسٹیئرنگ کمیٹی کے ارکان جناب شاجی این   کرون، جناب راہل رویل، محترمہ منجو بورا اور جناب روی کوٹرکارا؛ اور بھارت اور بیرون ملک سے مشہور شخصیات نے سرخ قالین پر واک کیا اور تقریب میں شرکت کی۔

بزرگ اداکارہ اور اختتامی تقریب کی مہمان خصوصی محترمہ زینت امان نے کووڈ -19  کی وبا کے دوران لچک اور امید کی علامت کے طور پر افی کی ستائش کی۔ "وبائی دور کی وجہ سے، فلم انڈسٹری کو لچک کی ضرورت تھی افی ایک ایسا ادارہ ہے جس نے مؤثر طریقے سے، صحیح مقام پر لچک اور امید فراہم کی ہے۔ جیسے جیسے ہم مابعد وبا دنیا کی طرف گامزن ہیں، جس کی ایک جھلک فلم شائقین کی اس شاندار تقریب میں محسوس کی جاسکتی ہے، مجھے یقین ہے کہ تمام بین الاقوامی اور بھارتی فلمیں جنہیں افی نے منتخب کیا ہے مختلف مسائل، ثقافتوں، معاشروں یا ان سب کی بس ایک انفرادی اکائی کے طور پر بہتر تفہیم اور امید سے مملو ہیں۔"

اداکار اور رکن پارلیمنٹ جناب روی کشن کو پروگرام کے دوران اعزاز سے نوازا گیا تھا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ "میرے کیریئر کی ایک طویل تاریخ ہے۔ میں نے اسکول  میں رام لیلا میں سیتا میا کا کردار نبھایا کرتا تھا ، اور وہیں سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ میں نے افی کی اس اسٹیج پر آکر بہت خوش ہوں۔ میں گوا کی جادو نگری میں کئی فلموں کی شوٹنگ کی ہے۔"

گوا  کے گورنر جناب بھگت سنگھ کوشیاریی نے غیر معمولی حالات کے باوجود فیسٹیول کے انعقاد کے لیے منتظمین کی ستائش کی۔ "سنیما نہ صرف ہمارے ملک کو متحد کر رہا ہے، بلکہ ہمارے ہم سایہ ممالک کو بھی ایک کر رہا ہے۔ میں بھارتی سینما اور فلم سازوں کو سلام کرتا ہوں۔ فلم فیسٹیول ہمیں یہ سکھانے اور بتانے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے کہ پوری دنیا اپنے تمام تر اختلافات کے باوجود ایک ہے۔  سنیما دل کو چھوتا ہے، دماغ کو نہیں۔ یہ دماغ سے آتا ہے ، دل سے نہیں۔"

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر جناب بابل سپریو نے کہا کہ افی کے اس ایڈیشن  نے تمام اگر مگر پر فتح حاصل کی ہے اور برتری و فضیلت کے بہترین پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے۔ "افی 51 ایک الگ قسم کی حصول یابی ہے۔ ہم نے وبائی دور میں ایک مخلوط موڈ میں منعقدہ کرنا اپنے آپ میں ایک کامیابی ہے۔ فیسٹیول کے اس ایڈیشن نے تمام اگر مگر پر جیت حاصل کرتے ہوئے انسانوں کے درمیان اخوت اور قربت کو یقینی بنایا ہے۔ بڑی اسکرین ہماری تفریح طبع کرتی ہے، ہمیں رلاتی ہے اور مختلف انداز سے زندگی جینا سکھاتی ہے۔ یہ ہمارے  ہر قسم کے جذبات کو بھی اجاگر کرتی ہے۔  بھارت جو دنیا میں سب سے زیادہ تعداد میں فلمیں بناتا ہے، ساری دنیا کو سینما کا جشن منانے کے لیے ساتھ لایا ہے۔ "

افی 51 سے کچھ مزید جھلکیاں

اس سال بین الاقوامی مقابلے میں 15 فلمیں شامل تھیں جن میں بھارتی فلم سازوں ذریعے بنائی گئی فلمیں بھی تھیں۔ فیسٹیول کلائیڈواسکوپ سیکشن تحت، افی نے  دنیا کے مختلف حصوں سے چنی گئیں 12 فلمیں دکھائیں۔ عالمی پینورما سیکشن میں 48 فلمیں، جن میں 21 ایشیا پریمیئرز، 16 بھارتی پریمیئرز، 8 ورلڈ پریمیئرز اور 3 انٹرنیشنل پریمیئرز بھی شامل ہیں۔ افی نے پہلی فلم مقابلے کے تحت 2 بھارتی فلموں سمیت 7 فلموں کی نمائش کی۔ آئی سی ایف ٹی یونیسکو گاندھی میڈل کے لیے دو بھارتی فلموں سمیت دس معروف فلموں نے حصہ لیا۔

افی 51 نے اطالوی سنیما ٹوگرافر  Vittorio Storaro کو ان کی خدمات کے اعتراف  میں لائف  ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا۔

فیسٹیول کیوشی کیوروساوا کی ہدایت کاری میں بنائی گئی جاپانی فلم وائف آف اے اسپائی کی نمائش  پر اختتام پذیر ہوا۔  اس فلم میں ایک میاں بیوی  کی کہانی دکھائی گئی ہے جو کسی نامساعد صورت حال کی وجہ سے ایک دوسرے سے الگ ہوگئے۔ کیوروساوا نے افی 51 میں ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے  بتایا کہ "یہ میرے لیے بہت بڑا اعزاز ہے کہ وائف اے اسپائی کو افی کے اختتامی پروگرام کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ یہ فلم سمندر پار پہنچی اور مجھے یقین ہے  کہ یہ خود اپنے بارے میں بہتر طور سے بتائے گی بجائے اس کے کہ میں کچھ کہوں۔ میری فلم 1940 کے عشرے کے جاپان کے پس منظر میں بنائی گئی ہے اور یہ ایک ایسے جوڑے کی کہانی ہے جو وقت کے رحم و کرم پر تھے۔"

یو ٹیوب

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح ۔ع ا۔ ت ع

U. No. 894

 



(Release ID: 1692895) Visitor Counter : 295