وزارت اطلاعات ونشریات

ڈنمارک کی دوسری جنگ عظیم کے پس منظر میں بنائی گئی فلم  ‘ان ٹو دی ڈارکنس’ کو 51ویں افی میں گولڈن پیکاک ایوارڈس سے نوازا گیا


تائیوانی ڈائریکٹرچین نین کو نے اپنی فلم ‘دی سائلنٹ فاریسٹ’ کے لیے  بہترین ڈائریکٹر اور زوچوان لیو نے مردوں کے زمرے میں اسی فلم کے لیے بہترین اداکار کا ایوارڈ حاصل کیا

پولینڈ کی اداکارہ زوفیا ستافیج کو خواتین کے زمرے میں ان کی فلم ‘آئی نیورکرائی’ کے لیے بہترین اداکارہ کا ایوارڈ دیا گیا

فلموں کو بہترین مواد اور جمالیاتی جستجو کے انتخاب کے لیے افی کا شکریہ: جیوری کے سربراہ پیبلوسیزر

Posted On: 24 JAN 2021 6:13PM by PIB Delhi

جنگ عظیم دوم پر مبنی فلم فلم  انٹو دی ڈارکنیس  نے، جس میں ڈنمارک کی الیکٹرانکس فیکٹری کے مالک کی کہانی  دکھائی گئی ہے  جسے نازی فوجوں کے لیے مصنوعات بنانے پر مجبور کیا گیا تھا، حال ہی میں اختتام پذیر  بھارتی  بین الاقوامی فلم فیسٹیول افی میں گولڈن پی کاک ایوارڈ  سے نوازا گیا ہے۔ طلائی ایوارڈ 40 لاکھ روپے کے نقد انعام پر مشتمل ہے جسے ڈائرکٹر آندرے ریفن اور پروڈیوسر لین بورگلم کے درمیان تقسیم کیا جائے گا، ان دونوں  کو اسناد بھی پیش کی گئی ہیں۔

22.jpg

ان ایوارڈوں کا اعلان اولین مخلوط افی کے آج 24، جنوری 2021 کو گوا میں منعقدہ اختتامی پروگرام میں کیا گیا۔

بہترین ڈائرکٹر کے لیے سلور پی کاک ایوارڈ تائیوانی ڈائرکٹر، رائٹر اور پروڈیوسر چین نین کو کو ان کی 2020 کی چینی فلم سائلنٹ جنگل کے لیے دیا گیا۔ بہترین ڈائرکٹر کا سلور پی کاک ایوارڈ 15 لاکھ روپے کے نقد انعام اور ایک سرٹیفکیٹ پر مشتمل ہے۔

 

مردوں کے زمرے میں سلور پی کاک بہترین اداکار ایوارڈ 17 سالہ زو چوان لیو کو دیا گیا ہے۔

1.jpg

خواتین کے زمرے میں سلور پی کاک بہترین اداکارہ کا انعام پلوینڈ کی اداکارہ زوفیا ستافیج کو ان کے  Piotr Domalewski کی فلم آئی نیور کرائی میں کردار کی وجہ سے دیا گیا۔

2.jpg

ستافیج کو یہ ایوارڈ ان کی فلم ‘آئی نیور کرائی’ کے لیے دیا گیا ہے، جس میں ایک ایسی بیٹی کی کہانی ہے، جو پردیش میں نوکرشاہی کی بھول بھلیوں میں  اپنے مردہ باپ کی لاش لانے کی کوشش کرتی ہے۔ ستافیج کو اس فلم کے لیے 10 لاکھ روپے کا نقد انعام بھی دیا گیا ہے۔ وہ اپنی دوسری فلم ‘اسپراواٹومکاکومنڈی2020’ اور ‘مارسیل2019’ کے لیے معروف ہیں۔

4.jpg

5.jpg

افی 51 کا خصوصی جیوری ایوارڈ بلگارین ڈائرکٹر کیمن کلیو کی 2020 کی فلم Februaryکے لیے دیا گیا ہے۔یہ ایوارڈ 15 لاکھ روپے کے نقد انعام اور سند پر مشتمل ہے۔ کلیو کی فلم  میں ایک شخص کی زندگی کے تین ادوار 8 سال، 18 سال اور 82 سال کی عمر کے دکھائے گئے ہیں۔ فلم میں مختلف اوتاروں / شکلوں میں زندگی کا پراثرار تسلسل دکھایا گیا ہے اور اس کے لیے شاعرانہ استعاروں کا استعمال کیا گیا ہے۔ ناظرین فلم دیکھ کر محسوس کرتےہیں، گویا انسان وسیع و بسیط آسمان تلے محض نقطوں کے مانند ہیں۔ کلیو خود بھی ایک رائٹر ہیں اور اپنے ڈراموں ‘ایسٹرن پلیز2009’ اور ‘فیس ڈاؤن2015’ کے لیے معروف ہیں۔کلیو کو دیا گیا  ایوارڈ 15 لاکھ روپے کے نقد انعام اور سند پر مشتمل ہے۔

 

3.jpg

افی 51 کا اسپیشل مینشن ایوارڈ آسامی فلم Bridge کے لیے بھارتی ڈائرکٹر کرپال کلتا کو پیش کیا گیا ہے۔ کلتا کو ایوارڈ کے طور پر ایک سرٹیفکیٹ ملا ہے۔ برج میں آسام میں ہر سال آنے والے سیلاب کی وجہ سے لوگوں کی زندگیوں میں مشکلات کو دکھایا گیا ہے۔ اس فلم میں برہمپتر اور اس کی معاون ندیوں میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے دیہاتوں اور کھیتوں کی خستہ حالی کی تصویر کشی کی گئی ہے۔

6.jpg

بہترین پہلی فلم ڈائرکٹر کا ایوارڈ برازیلی کیسیو پریرا کو ان کی 2020 کی پرتگالی فلم ویلنتینا کےلیے پیش کیا گیا ہے۔اس فلم میں ایک 17 سالہ ٹرانس جینڈرلڑکی کی کہانی بتائی گئی ہے، جس  کاواحد مقصد اپنی   ماں کے ساتھ معمول کی زندگی  جینا تھا۔

7.jpg

ڈائریکٹر سنٹوز نے یونیورسٹی آف برازیلیا میں سینما کی پڑھائی کی۔ یہاں پر انہوں نے فکشن اور ڈاکومنٹریوں کے فلم پروجیکٹس پر کام کیا۔ ان کے کاموں کو کئی فلم فیسٹول میں منتخب کیا گیا ہے اور 50 سے زیادہ ایوارڈ دیئے گئے  ہیں۔

8.jpg

آئی سی ایف ٹی یونیسکو گاندھی ایوارڈ

آئی سی ایف ٹی یونیسکو گاندھی ایوارڈ اس فلم کو دیا جاتا ہے جو مہتاما گانڈحی کے امن، شانتی، رواداری اور عدم تشدد کے آئیڈیلز کی بہترین عکاسی کرتی ہے۔ یہ ایوارڈ امین نیفہ کی  2020 کی عربی فلم 200 میٹر کو دیا گیا ہے۔ ایوارڈ ایک سرٹیفکیٹ اور ایک تمغے پر مشتمل ہے اور اسے افی اور انٹرنیشنل کونسل فار فلم، ٹیلی وژن اینڈ آڈیو وزیوئل کمیونیکیشن پیرس کے  اشتراک سے دیا جاتا ہے۔

9.jpg

ان ایوارڈوں کا فیصلہ افی 51 انٹرنیشنل جیوری کے ذریعے کیا گیا ہے  جس کے چیئرمین ارجنٹائنا کے ڈائرکٹر پابلو سیزر ہیں اور اس جیوری کے دیگر ارکان میں پرسنا وتھانیج (سری لنکا)، ابوبکر شوقی (آسٹریا) پریہ درشن (بھارت) اور رباعیات حسین (بنگلہ دیش) شامل ہیں۔  

ایک ویڈیو پیغام میں جیوری کے چیئرمین پابلو سیزر نے جیوری کو بین الاقوامی مقابلہ کے زمرے میں فلموں کا تعین کرنے کا موقع دینے کے لیے فیسٹیول شکریہ ادا کیا ۔ "ہم فیسٹیول کے لیے منتخب کردہ وسیع اور متنوع موضوعات پر فلموں پر بہت خوش ہیں۔ خاص طور پر ان فلموں کے لیے جو ہمیں فرد کی آزادی، حقوق اطفال اور تمام عوام کے حقوق، خواتین کو بااختیار بنانے اور بعض لوگوں کے کاموں کو یاد رکھے جانے   جن کے بارے میں ہمیں یقین ہے کہ اسے دوبارہ نہیں ہونا چاہیے ، جیسے موضوعات پر غور و فکر کی دعوت دیتی ہیں۔ فلموں کے انتخاب کے لیے جو مواد اور جمالیاتی جستجو کے معاملے میں ثروت مند ہیں، افی کا شکریہ ۔ "

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح ۔ع ا۔ ت ع

U. No. 895



(Release ID: 1692893) Visitor Counter : 193