وزارت اطلاعات ونشریات

سرکردہ اداکار بسواجیت چٹرجی کو بھارت کے 51ویں بین الاقوامی فلم فیسٹول کی اختتامی تقریب میں انڈین پرسنلٹی آف دی ایئرکی حیثیت سے سرفراز کیاگیا


بنگلہ دیش اوربھارت ایک ہیں ، علیحدہ نہیں

Posted On: 24 JAN 2021 4:45PM by PIB Delhi

نئی دہلی،24جنوری:گوامیں بھارت کے 51ویں بین الاقوامی فلم فیسٹول میں ہندی اور بنگالی سنیما کے سرکردہ اداکار، فلم ساز، ہدایت کاراورگلوکارجناب بسواجیت چٹرجی کو آج 24جنوری 2021کو سال کی بہترین شخصیت کے ایوارڈ سے نوازاگیاہے ۔ گوا کے گورنر جناب بھگت سنگھ کو شیاری گوا کے وزیراعلیٰ ڈاکٹرپرمود ساونت اور ماحولیات ، آب وہوا میں تبدیلی اورجنگلات محکموں کے وزیرشری بابل سپریو نے آج فلم فیسٹول کی اختتامی تقریب میں سرکردہ اداکارکو یہ ایوارڈ پیش کیا۔

اطلاعات ونشریات کے مرکزی وزیرجناب پرکاش جاوڈیکرنے 16جنوری ، 2021کو فیسٹول کی اختتامی تقریب میں اس ایوارڈکا اعلان کیاتھا۔

اس موقع پراظہارخیال کرتے ہوئے سرکردہ اداکارنے کہا‘‘ میں اس باوقار ایوارڈ سے نوازے جانے پر تہہ دل سے بھارت سرکار اور اطلاعات ونشریات کی وزارت کا شکریہ اداکرتاہوں ۔ ہمیإ معلوم ہواہے کہ اس سال بنگلہ دیش توجہ  کا ملک ہے ،وہ ملک جس کے ساتھ میرے گہرے روابط ہیں ۔ جب بنگلہ دیش پرحملہ ہوا تو ممتاز ہدایتکاررت وک گٹک ، ممبئی می ںمیرے ساتھ تھے اورہم بنگابندھوشیخ مجیب الرحمان کی تقریروں سے ترغیب حاصل کرتے تھے اس وقت رت وک دا کی تجویز کے مطابق ہم نے ایک دستاویزی فلم ، ‘‘دیئرفلوز پدما ، دی مدرریور’’ بنائی ۔ میں بعد میں ڈھاکہ گیااوربنگلہ بندھو شیخ مجیب الرحمٰن کو یہ فلم پیش کی ۔میں نے ان کے دفترمیں گرودیورابندرناتھ ٹیگوراورنیتا جی سبھاشند ربوس کی دوپینٹگس دیکھیں ۔ مجھے بنگلہ دیش سے جو محبت ملی اسے میں کبھی بھی نہیں بھول سکتا۔ بنگلہ دیش اوربھارت ایک ہیں ۔ہم آپس میں بھائی ہیں ، ہم الگ الگ نہیں ہیں ۔’’

بسواجیت چٹرجی نے گلوکاراورفلم ساز ہیمنت کمارکا ذکرکرتے ہوئے ان کے احسان مند ہونے کا اظہارکیا۔ جوانھیں بنگلہ دیش سے ممبئی لائے تھے ۔

اس موقع پرایک ویڈیو کی نمائش کی گئی جس میں سرکردہ اداکار کو زندگی میں اور خاص طورپر ایک فن کارکی حیثیت سے حاصل کی گئی حصولیابیوں کے بارے میں اظہارخیال کرتے ہوئے دکھایاگیاتھا۔ :‘‘ایک فن کارکی حیثیت سے ، ایک اداکار کی حیثیت سے میں کچھ بننا چاہتاتھا۔ میں ایک ایسااداکاربننا چاہتاتھا جو پورے بھارت کا ہو، اورجو محض مغربی بنگال میں ایک اداکارکے طورپر معروف نہ ہو۔ اگرکوئی صمیم قلب سے پراعتماد ہوکہ وہ کچھ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائےگا ، اپنے آپ پرپورا بھروسہ رکھے اوراپنی منتخبہ راہ عمل سے نہ بھٹکے تو وہ شخص یقیناکامیابی حاصل کرےگا۔ اگرآپ کو کسی کردارکی پیش کش ہوتی ہے توآپ اس کردارکو اس طرح اداکریں کہ جیسے آپ اس رول کے لئے منتخب کئے جانے والے بہترین شخص ہیں ۔ ایک فنکارکی کوشش اورلگن بالکل آخرتک ختم نہیں ہوتی ۔’’

 بسواجیت کو فلم ‘‘ بیس سال بعد ’’ میں کماروجے سنگھ کے کردار ، موسیقی ریزفلم ‘‘کہرہ ’’ میں راجہ امت کمار سنگھ کے کردار، رومانٹک فلم ‘‘اپریل فول ’’ میں اشوک ، ‘‘نائب ان لندن میں ’’ جیون ، ‘‘دوکلیاں ’’میں شیکھر، اورفلم قسمت میں وکی اور‘‘میرے صنم ’’میں رمیش کمارکے کردارکے لئے

جاناجاتاہے ۔

انھوں نے فلموں میں عام طورپر اپنے زمانے کی بہترین اداکاراؤں جیسے آشاپاریکھ ، وحیدہ رحمان ، ممتاز، مالاسنہا اورراجشری کے ساتھ کام کیاہے ۔ ان کی کچھ مشہوربنگالی فلموں میں ‘‘چورنگی ’’ (1968) اوراتم کمار کے ساتھ ‘‘گڑھ نسیم پور’’ اورکافی بعد میں ‘‘ سری مان پرتھوی راج ’’ (1973) ‘‘ جے باباتارک ناتھ ’’(1977)اور امرگیتی ( 1983) شامل ہیں ۔ 1975میں بسواجیت چٹرجی نے خود اپنی فلم ‘‘ کہتے ہیں مجھ کو راجہ ’’ بنائی اوراس فلم کی ہدایت بھی دی ۔ اداکاراور ہدایت کات ہونے کے علاوہ وہ ایک گلوکاراور فلم ساز بھی رہے ہیں ۔

***************

(م ن ۔ع م ۔ع آ27.01.2021)

U-862



(Release ID: 1692617) Visitor Counter : 222