وزارت اطلاعات ونشریات

ہدایت کار کا 90 فیصد کام ایک منتظم جیسا ہی ہوتا ہے:افی 51 ’بات چیت‘اجلاس میں چیتنیہ تمہانے


’’ٹاپ پر ہدایت کار تنہا ہوتا ہے‘‘

’’کسی فلم کا 70 فیصد کام تو صحیح کاسٹ مل جانے پر پورا ہوجاتا ہے‘‘

نئی دہلی،  23  جنوری 2021،         چیتنیہ تمہانے کا کہنا ہے کہ آزاد فلم ساز کو بہت معمولی سطح سے کام شروع کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے یہ بات  51 ویں انٹرنیشنل فلم فیسٹول آف انڈیا (افی) کے بالی وڈ ہنگامہ کے فریدون شہریار  کے ساتھ  ورچوول ’بات چیت‘ اجلاس میں کہی۔ چیتنہ تمہانے معروف فلم ساز ہیں اور انہوں نے اس بات چیت میں  آزادانہ فلم سازی کے لئے  اپنے خیالات پیش کئے اور مشورہ دیئے۔

ایک آزاد فلم ساز  فلم کے لئے  بجٹ کا انتظام کیسے کرتا ہے؟

تمہانے کا کہنا ہے کہ جب آپ ایک فلم کی شوٹنگ کرتے ہیں تو  کوئی طے شدہ فارمولہ نہیں ہوتا۔  انہوں نے کہا کہ انہیں  معمولی سطح سے  کام کرنا پسند ہے۔ ’’زیادہ تر آزاد فلم سازوں کو  فائننس کی پریشانی پیش آتی ہے۔بجٹ  کے بہت سے متبادل سامنے ہوتے ہیں۔ممبئی جیسی جگہ پر شوٹنگ کرنا بلا شبہ مہنگا ہوتا ہے۔ میں ذاتی طور پر  فلمسازی کے معاملے میں  فائننشیل پہلوؤں پر بہت زیادہ کنٹرول رکھتا ہوں‘‘۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/3TUTO.jpg

موضوع کا انتخاب

’’میں صرف وہی کام کرسکتا ہوں جوکہ مجھے دلچسپ لگتا ہے۔کسی بھی فلم کے لئے اس سے امیدیں وابستہ ہونے کی ضرورت ہوتی ہے۔ مختلف کلچر کی جانچ پڑتال کے لئے فلم ساز میں تجسس اور جذبہ ہونا چاہیئے۔‘‘

او ٹی ٹی بنام بگ اسکرین

تمہانے کا کہنا ہے کہ  ’’او ٹی ٹی پلیٹ فارم سے  آزاد فلم سازوں کو ایک نئی زندگی ملی‘‘،اوڈینس کی تلاش کے لئے آزاد فلم سازوں  کی جدو جہد کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ  اوڈینس کی یہ ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ یہ پیغام دیں کہ  اس قسم کی  فلموں کے لئےیہاں مارکیٹ موجود ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ  تھیئٹروں کا متبادل  کچھ نہیں ہوسکتا۔ ’’ٹھیئٹر میں جو احساس ہوتا ہے، میرے خیال میں اس کی جگہ کوئی اور چیز نہیں لے سکتی۔ حالانکہ دنیا بھر میں بہت سی  سنیما چین اب اپنے وجود کےلئے جد و جہد کررہی ہیں۔ میں چاہتا ہوں کے تھیئٹروں کو اسی طرح کی مقبولیت اور ناظرین حاصل ہوں جیسا کہ انہیں پہلے حاصل تھے‘‘۔

الفانسوکوارن کی سرپرستی کا تجربہ

تمہانے نے بتایا کہ انہیں  اوسکر حاصل کرنے والی فلم روما پر کام کرنے کے دوران  میکسیکن ہدایت کار  الفانسو کوارن کے ساتھ ایک سال گزارنے کا موقع ملا۔ ’’روما کے سیٹ پر انہیں دیکھ کر  مجھے بہت اچھا احساس ہوتا تھا۔ اس بات نے مجھے سکھایا کہ ایک  کرافٹ ہوتا ہے۔ ویژن رکھنے کی  اہمیت ہوتی ہے۔ اس تجربے نے ایک فلم ساز کے طور پر  میرے ذخیرہ الفاظ کو یقینی طور پر وسعت دی ہے‘‘۔

دی ڈیسائپل

انہوں نے بتایا کہ ان کی فلم  ’دی ڈیسائپل‘ جلد ہی  دنیا بھر میں دکھائی جائے گی۔ اس فلم کے رائٹر، ہدایت کار اور ایڈیٹر تمہانے ہی ہیں۔

یہ ہندوستانی کلاسیکی موسیقی  اور ممبئی  میں اس کے کلچر پر مبنی ایک مراٹھی  فلم ہے۔ یہ ان کی دوسری فلم ہے، جس کے لئے  معروف فلم ساز الفانسو کوارن نے  ایک ایکزیکیٹیو پروڈیوسر کے طور پر کام کیا ہے۔فلم کی شوٹنگ پولش سنیمیٹو گرافر مائیکل سوبو سنسکی  کی ہے۔ پولش آزاد تقسیم کار   نیو یوروپ فلم سیلس اور کیلی فورنیا کے اینڈیور کنٹینٹ اس فلم کی سیلس کا کام سنبھال رہے ہیں۔ لاس انجلس میں واقع  فلم کمپنی پارٹی سپینٹ نے پروجیکٹ  کی مینٹرینگ کی ہے اور فلم کی مکسنگ جرمنی میں ہوئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/4AXUB.jpg

ایک ہدایت کار

’’ایک اچھے ہدایتکار کے لئے ایک اچھا منتظم ہونا ضروری ہے۔ 90 فیصد کام تو یہی ہوتا ہے۔ فلم ساز  ایک آرکیسٹرا کا  کنڈیکٹر ہوتا ہے۔ یہاں  آئڈیالزم کے لئے  بہت کم گنجائش ہوتی ہے‘‘۔

ایک ہدایت کی ذمہ داریاں کیا ہیں؟ تمہانے کا کہنا ہے کہ  آپ کو ہر وقت  بہت سارے لوگوں سے بہت زیادہ  بات چیت کرنی ہوتی ہے لیکن  ٹاپ پر آپ تنہا ہی ہوتے ہیں۔ اگر فلم  ناکام ہوجاتی ہے  اس سے ہدایت کار کی ناکامی سمجھا جاتا ہے۔

اسکرپٹ رائٹنگ کی اہمیت

اسپکرٹ ہدایت کار کے منشا کا بلو پرنٹ ہوتا ہے۔ تمہانے  کا کہنا ہے کہ  ’’میں جس طرح سے کام کرتا ہوں، اس میں  اسکرپٹ پر زیادہ تر فوکس کرنا ہوتا ہے۔ فلم  کے ذریعہ آخر کار وہی دکھایا جاتا ہے جو آپ کہنا چاہتے ہیں۔ آج کے سنیما کے لئے  اچھی رائٹنگ بہت ضرورت ہے‘‘۔

حساس موضوعات پر فلم بنانا

’’بہت زیادہ سیلف سینسر شپ  کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ  آئڈیل صورتحال  یہ ہے کہ کوئی سینسر شپ نہیں ہونی چاہئے۔بہت سے فلمساز  ایسے ہیں جو  حساس موضوعات پر  فلم بنانے کے طریقے نکال لیتے ہیں‘‘۔

فلم کی زبان

تمہانے کے مطابق  زبان بہت اہم ہوتی ہے۔ ’’میں اپنی فلم  ایسی زبان میں بنانا پسند کروں گا  جس میں کہانی کی روانی بہتر طریقے سے ہو‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ سنیما کی اپنی یونیورسٹی زبان ہوتی ہے۔ اس لئے  لفظی انداز میں  زبان کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی۔ لوگ سب ٹائٹل کے ساتھ فلم دیکھنے کے عادی ہوگئے ہیں ‘‘۔

کاسٹنگ کی اہمیت کیا ہے؟

’’اسکرپٹ کے بعد فلم کا سب سے اہم کام فلم کی کاسٹنگ ہوتا ہے۔ صحیح کاسٹنگ ہوجانے پر فلم کا 70 فیصد کام مکمل ہوجاتا ہے‘‘۔

تمہانے کہتے ہیں کہ  ’’میرے خیال میں کام جاری رکھنا اہم ہے۔ لیکن ہمیں  حقیقی زندگی کے تجربات سے ہی سبق ملتا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’خاموشی بھی اہم ہوتی ہے۔ اگر فلم میں شور ہی شور ہوتا ہے تو  زیادہ لوگوں کو راغب نہیں کرتی‘‘۔

فلم کی لمبائی

ان کا کہنا ہے کہ  ’’اس کا فیصلہ پہلے سے نہیں کیا جاسکتا۔ یہ ناظرین کے ردعمل پر منحصر ہوتا ہے‘‘۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ  نئے ہدایت کاروں کے لئے  اس تفریحی صنعت  کی بدلتی ہوئی صورتحال سے تال میل قائم رکھنا  بہت اہم ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-769


(Release ID: 1691800) Visitor Counter : 371


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Punjabi