وزارت اطلاعات ونشریات

 دوسروں کی خدمت میں زندگی وقف کرنے والے تین عام لوگوں پر ایک فلم-‘  انویسٹنگ لائف’

ہر  جاندار کے منفی حالات جیسے سماجی  بائیکاٹ، سڑک حادثوں اور انسان اور جانور کے درمیان تصادم میں زندہ رہنے پر ایک فلم ہے ۔ اس طرح ‘‘ انویسٹنگ لائف’’ کی ہدایت کار ویشالی وسنت کینڈلے نے اپنی 52 منٹ کی غیر فلم پیش کی ہے، جس  کا پروڈکشن فلم ڈیویژن نے کیا ہے، جو 51 ویں بین الاقوامی فلم فیسٹول آف انڈیا(IFFI) میں دکھائی گئی ہے۔ آج اسکریننگ کے بعد ہوئی پریس کانفرنس میں  ہدایت کار نے  کہا ، کہ اسے ایک بایو گرافیکل فلم کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہئے۔ اس میں تین عام شہریوں کے غیر مشروط کام کو پہچان دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ وہ  بڑی خاموشی سے  اور  اکیلے ہی سالوں سال اپنی زندگیاں اپنے آس پاس کے علاقوں میں بسنے والے لوگوں کے لئے جیتے ہیں، جس سے انسانیت اور ایکو سسٹم میں  بہتری لانے میں مدد ملتی ہے۔ ایسے بہت سارے لوگ ہیں جو زمینی سطح پر کام کررہے ہیں اور بدلے میں وہ کچھ نہیں چاہتے’’۔

 فلم میں پیش کردہ سڑک کے حادثے کے سیکوینس پر بات کرتے ہوئے ہدایت کار نے کہا کہ ‘‘ میں اس حادثے کو دکھانے کے حق میں نہیں تھی، یہ میرے لئے بہت بڑا چیلنج تھا۔ میرے اصول مجھے اس بات کی اجازت نہیں دے رہے تھے کہ میں سامعین کے سامنے ایک سڑک حادثے کا سیکوینس شوٹ کروں اور پیش کروں، بہت سارے لوگ میرے اس نظریے کے خلاف تھے لیکن میں نے اس سڑک حادثے کو دکھانے کا فیصلہ کرلیا تھا۔ میں نے اس کے لئے مانٹیجز س کا استعمال کیا جس سے اس سڑک حادثے سے دیئے جانے والا پیغام پورا ہوسکا’’۔ اس فلم میں تین متوازی کہانیوں کو پیش کرنے کے لئے حقیقت پسندی اور استعاروں کااستعمال کیا گیا ہے۔

 ہدایت کار نے کہا کہ ، اس فلم میں زمینی سطح پر کام کرنے والے عام لوگوں کو پیش کیا گیا ہے جو دوسروں کی خدمت میں اپنی زندگی وقف کردیتے ہیں۔ لہذا اس کا نام ‘انویسٹنگ لائف’ ہے۔ محترمہ کینڈلے  نے فلم کے پیچھے کیا کچھ ہوا اس پر اپنے خیالات کااظہار   کرتے ہوئے مزید کہا کہ‘‘ بائیو گرافیز بڑی ہستیوں پر بنتی ہیں لیکن ہماری دنیا میں ہر جاندار پر عام چیز اپنا الگ اور  اہم رول ادا کرتی ہیں۔ ایسے سبھی انفرادی رول ہوتے ہیں۔’’

 

******

 

ش  ح ۔ا م۔ ر ض

U-NO.680


(Release ID: 1691141) Visitor Counter : 559


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Punjabi