وزارت اطلاعات ونشریات
فلم ‘‘مقدس حقوق ’’ ، مذہب میں مردوں کے تسلط کو ختم کرنے کے لئے مسلم خواتین کی جدوجہد کو اجاگر کرتی ہے: ڈائریکٹر فرحا خاتون
‘‘ ایک خاتون قاضی پر بنی فلم یہ پیغام دیتی ہے کہ ہم جو چاہیں ، وہ حاصل کر سکتے ہیں ’’
نئی دلّی ، 21 جنوری / فلم ‘‘ مقدس حقوق ’’ تین طلاق کے خلاف تحریک کی دستاویز ہے ، جس میں برادری کے اندر اٹھنے والی آوازوں کو ختم کرنے کے لئے مسلم خواتین کی جدو جہد کے ساتھ ساتھ ، اُن بیرونی قوتوں کے خلاف بھی مزاحمت کی کہانی ہے ، جو اپنے سیاسی ایجنڈے کے لئے ، اُن کی تحریک کو زک پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں ۔ اگرچہ یہ فلم ،خاص طور پر مسلم برادری کے بارے میں ہے ، لیکن مجھے یقین ہے کہ یہ سب کے لئے یکساں ہے ، جہاں خواتین کی قوتوں کا استحصال کیا جاتا ہے ۔ یہ فلم ایک پیغام بھی دیتی ہے کہ ہم میں سے ہر ایک ، جو چاہے ، وہ حاصل کر سکتا ہے ۔ یہ بات ہولی رائٹس ( مقدس حقوق ) نامی فلم کی ڈائریکٹر فرحا خاتون نے کہی ، جس کی اِفیّ – 51 کے غیر فیچر فلم کے زمرے میں نمائش کی گئی ۔ محترمہ فرحا خاتون بھارت کے 51 ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول کے چھٹے دن ( 21 جنوری ، 2021 ء ) کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں ۔
محترمہ فرحا خاتون نے زور دے کر کہا کہ یہ فلم مذہب کے حلقے سمیت زندگی کے ہر شعبے میں خواتین کو در پیش استحصال کے بارے میں ہے ۔ فلم کی بنیاد کے بارے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے اپنے بچپن کے واقعات کا ذکر کیا ، جس نے اُن پر اثر ڈالا تھا اور اُن تجربات کا ذکر کیا ، جن کی وجہ سے یہ فلم بنائی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بچپن سے ہی تین طلاق کے بارے میں معلوم تھا ۔ میں نے اس کے بارے میں بہت سی دِل دکھانے والی کہانیاں سنی تھیں اور ایسے واقعات دیکھے تھے اور حقیقی طور پر ، میں ان سے بہت متاثر ہوئی تھی ۔ قرآن مجید میں اِس کے بارے میں مزید جاننے اور اُس کی وضاحت کی جستجو نے مجھے ایک خاتون قاضی صفیہ پر فلم بنانے کے لئے تحریک دی ’’ ۔
‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ مقدس حقوق میرے لئے ایک بڑا تجربہ ہے اور یہ پانچ سال کا سفر ہے ۔ ’’
‘ مقدس حقوق کے بارے میں ’
صفیہ ، جو بھوپال کی ایک انتہائی مذہبی مسلم خاتون ہیں ، کا خیال ہے کہ مسلم خواتین کو برادری میں برابری اور انصاف سے محروم کیا جاتا ہے کیونکہ شریعہ کے مفسرین کے مردوں کی بالا دستی کی ذہنیت کی وجہ سے انہیں برابری کا درجہ حاصل نہیں ہو ا ہے ۔ وہ ایک پروگرام میں شرکت کرتی ہیں ، جس میں خواتین کو قاضی کی تربیت دی جاتی ہے ( مسلم مذہبی لیڈر ، جو پرسنل لاء کی وضاحت کرتے ہیں ) ، جس میں روایتی طور پر مردوں کا تسلط ہے ۔
یہ فلم مسلم خواتین کی جدو جہد اور ان کو درپیش مختلف مسائل ، خاص طور پر تین طلاق پر توجہ مرکوز کرتی ہے ۔ اس میں ، اُس شدید خواہش کی عکاسی کی گئی ہے ، جو صفیہ جیسی خواتین کو ظلم پر مبنی نظام کو بدلنے کے لئے ہر قسم کا خطرہ مول لینے کے لئے تیار کرتی ہے ۔
اس فلم میں سماجی امور ، انسانی حقوق ، خواتین ، انصاف ، خاندان اور مذہب سے متعلق معاملات کو اجاگر کیا گیا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ۔ 21.01.2021 )
U. No. 658
(Release ID: 1691099)
Visitor Counter : 257