سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ملک کے او ٹی ٹی چینل انڈیا سائنس کی دوسری سالگرہ
اس کا مقصد آج کی جدید ترین ٹکنالوجی استعمال کرتے ہوئے ملک کے شہریوں میں سائنسی بیداری اور رجحان پیدا کرنا ہے
Posted On:
21 JAN 2021 3:35PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 21 جنوری 2021، ملک کے سائنس اور ٹکنالوجی کے او ٹی ٹی (اوور دی ٹاپ) چینل انڈیا سائنس نے 15 جنوری 2021 کو اپنے قیام کے دو سال مکمل کرلئے ہیں۔ سائنس و ٹکنالوجی کے محکمے کے ایک خود مختار ادارے وگیان پرسار کے ذریعہ اس چینل کا انتظام چلایا جاتا ہے۔ رسمی طور پر اس کا آغاز 15 جنوری 2019 کو ہوا تھا۔
آج کی او ٹی ٹی جیسی جدید ترین ٹکنالوجی کے ذریعہ ملک کے شہریوں میں سائنسی بیداری اور رجحان پیدا کرنے کے مقصد کو پورا کرنے کے لئے وگیان پرسار کے لئے ضروری ہے کہ وہ ترقی کی رفتار کے ساتھ قدم سے قدم ملاکر چلے۔ٹیلی ویژن پر سائنس وگیان پرسار کی طویل سے ایک ضروری سرگرمی رہی ہے جس کے لئے ٹی وی چینلوں پر مختلف قسم کے کوریج اور پروگرام دکھائے جاتے ہیں۔ لیکن او ٹی ٹی ٹکنالوجی کے آنے سے اس آڈیو ویژول آؤٹ ریچ کے طریقے کو کام میں لانا اہم تھا ۔ تیزی سے بدلتی ہوئی ٹکنالوجی اور اسی طرح ناظرین کی بدلتی ہوئی پسند اور ضرورتوں کی واقفیت کی وجہ سے او ٹی ٹی نے بہت زیادہ مقبولیت اور قبولیت حاصل کی ہے۔ خصوصی طور پر عالمی وبا کے گزشتہ سات آٹھ ماہ کے دوران اس رجحان کو بہت تیزی سے فروغ حاصل ہوا ہے۔
تقریباً دو سال قبل جب یہ شروع کیا گیا تھا،تو یہ چینل ڈی ٹی ایچ کے ساتھ ساتھ او ٹی ٹی پلیٹ فارموں پر ایک ساتھ شروع کیا گیا تھا۔ ٹی وی چینلوں کے مقابلے میں او ٹی ٹی نے زیادہ مقبولیت حاصل کی اور وگیان پرسار کے سائنسی ترسیل کےماہرین اور سائنس دانوں نے اس کو او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر مسلسل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔کرنے کے مقابلے کہنا آسان ہے لیکن ایک او ٹی ٹی چینل کو برقرار رکھنے کے اپنے چیلنج ہوتے ہیں۔ او ٹی ٹی چینل کو برقرار رکھنے کے لئے وافر مقدار میں مواد اور تیار پروڈکٹ کی بہت اہمیت ہے۔ اس مدت کے دوران انڈیا سائنس نے اپنے ناظرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے لئے ریکارڈ تعداد میں فلمیں تیار کیں۔ اس مدت کے دوران اس چینل نے اپنی نوعیت کی 2000 سے زیادہ فلمیں تیار کیں۔اس مدت کے دوران بہت سے واقعات بھی رونما ہوئے اور کووڈ۔ 19 عالمی وبا سب واقعہ تھی۔اس لئے اس چینل کے لئے دلچسپ انداز میں ملک کے شہریوں کو وائرس کے بارے میں صحیح اور مکمل معلومات فراہم کرانا ضروری تھا۔ اس چینل کا ایک دلچسپ پہلو یہ ہے کہ یہ بڑی تعداد میں بین الاقوامی شہرت یافتہ سائنس دانوں اور ٹکنو کریٹز کو دنیا کی سب سے بڑی آبادی کے روبرو لایا ۔
اس چینل نے کئی سگنیچر شو شروع کئے جن میں اس کی پروڈکشن ٹیموں نے ملک میں دور دراز کے سفر کئے۔ مشہور اٹل ٹنل کے برفیلے راستوں سے گزرتے ہوئے اروناچل پردیش کے دور دراز علاقوں تک انڈیا سائنس کی ٹیم نے پہنچ کر عوام کے لئے سائنس اور ٹکنالوجی کے کئی راز ظاہر کئے۔
انڈیا سائنس سوشل میڈیا پر 8 کروڑ سے زیادہ لوگوں تک اپنی پہنچ کے ساتھ اپنا ایک مقام بنا چکا ہے اور مارچ تک اس کے 20 کروڑ سے زیادہ لوگوں تک پہنچنے کی توقع ہے۔
جولائی میں انڈیا سائنس نے ریلائنس جیو نیٹ ورک کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے تھے جس سے 25 ملین سے زیادہ لوگوں تک اس کی اضافی رسائی ہوئی اور ایک لاکھ کمیٹڈ سبسکرائبرس کی بنیاد ملی اور یہ تیز رفتاری سے ترقی کررہا ہے۔ آئندہ انڈیا سائنس جیو فون ایپ کے آغاز سے آنے والے مہینوں میں اس کی رسائی بہت لوگوں تک ہونے کی توقع ہے۔ یہ سفر جاری ہے۔
موبائل فون پر انڈیا سائنس موبائل ایپ گول پلے اسٹور اور ایپل ایپ اسٹور سے ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے۔ ریلائنس جیو پر یہ جیو ٹی وی، جیو ایس ٹی بی اور جیو چیٹ کے ذریعہ دستیاب ہے۔
یہ یو ٹیوب https://www.facebook.com/indiasciencetv/،
فیس بک https://www.facebook.com/indiasciencetv/
اور ٹوئٹر https://twitter.com/indiasciencetv پر بھی دستیاب ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U-664
(Release ID: 1691087)
Visitor Counter : 188