ارضیاتی سائنس کی وزارت

ہندوستان کا محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) اپنا 146 واں یوم تاسیس منا رہا ہے


ڈاکٹر ہرش وردھن نے مکتیشور ، اتراکھنڈ اور کفری ، ہماچل پردیش میں ڈوپلر ویدر راڈارس کا افتتاح کیا اسرو کے اشتراک سے محکمہ موسمیات میں ملٹی مشن میٹرولوجیکل ڈاٹا ریسوینگ اینڈ پروسیسنگ سسٹم (ایم ایم ڈی آر پی ایس) کا بھی آغاز

ڈاکٹر ہرش وردھن: جدید ترین ڈوپلر ویدر رڈارس کی تنصیب سےآفات سے نمٹنے والوں اور کیلاش مانسروور اور چار دھام یاترا میں جانے والے زائرین کو قابل قدر مدد ملے گی۔

2020 کے دوران طوفان کے دباؤ سے متعلق رپورٹ ، ہندی پتریکا –' موسم منجوشا' اور مدارینی طوفان سے متعلق موسم کا خصوصی شمارے کا اجراء؛ سی ایس آئی آر- این آئی ایس سی اے آئی آر کے اشتراک سے "محکمہ موسمیات کاآن لائن ویب پورٹل کا باضابطہ اجراء

Posted On: 15 JAN 2021 7:57PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی۔ 15 جنوری     

ہندوستان کے محکمہ موسمیات(آئی آیم ڈی) نے آج اپنا 146 واں یوم تاسیس منایا۔ آئی ایم ڈی ملک کی قدیم ترین سائنسی خدمات انجام دینے والی تنظیموں میں سے ایک ہے ، جو آزادی سے قبل سے ہی موجود ہے۔ سائنس و ٹکنالوجی ، علوم ارضیات اور صحت و خاندانی بہبو دکے مرکزی وزیر  ڈاکٹر ہرش وردھن، علوم ارضیات کی وزارت میں سکریٹری  ڈاکٹر ایم راجیوون؛ ڈ محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مرتنجے مہاپاترا،وزارت  علوم ارضیات میں جوائنٹ سکریٹری  ڈاکٹر وپن چندر؛ جناب آنند شرما  ایس سی- جی سربراہ ، چیئرمین ، آرگنائزنگ کمیٹی اور وزارت علوم ارضیات اور آئی ایم ڈی کے متعدد عہدیدار اس موقع پر موجود تھے جبکہ اتراکھنڈ کے وزیر اعلی ، شری تریویندر سنگھ راوت؛ وزیر اعلی ہماچل پردیش ، جناب جے رام ٹھاکر اور آئی ایم ڈی کے سابق ڈی جی ورچوئل طریقے سے شامل ہوئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001AR8V.jpg  https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002ZPGF.jpg

اس موقع پر ، ڈاکٹر ہرش وردھن نے مکتیشور ، اتراکھنڈ اور کفری ، ہماچل پردیش میں ڈوپلر ویدر راڈارس  اور اسرو کے اشتراک سے محکمہ موسمیات میں ملٹی مشن میٹرولوجیکل ڈاٹا ریسوینگ اینڈ پروسیسنگ سسٹم  (ایم ایم ڈی آر پی ایس) کا بھی آغاز وصول کرنے اور پروسیسنگ سسٹم کا افتتاح کیا اور 2020 کے دوران طوفان کے دباؤ سے متعلق رپورٹ جاری کی۔ ہندی  پتریکا – 'موسم منجوشا' سی ایس آئی آر- این آئی ایس سی اے آئی آر کے اشتراک سے "محکمہ موسمیات کاآن لائن ویب پورٹل"  کا باضابطہ اجراء اور مدارینی طوفان سے متعلق آئی ایم کا خصوصی شمارہ موسم کا آن لائن پورٹل " (http://mausamjournal.imd.gov.in/index.php/MAUSAM/about/submissions) کا باضابطہ آغاز کرنے کے ساتھ ساتھ ٹراپیکل سائیکلون سے متعلق موسم کا خصوصی شمارے کا بھی جاری  کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0037CJ2.jpg

   آئی ایم ڈی اور وزارت علوم ارضیات اور محکمہ موسمیات کمیونٹی کے تمام افسران اور عملہ کو مبارکباد دیتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ، "آئی ایم ڈی اپنے قیام سےہی  موسم کی شدید صورتحال کے منفی اثرات سے زندگیوں اور معاشیات کو بچانے میں نمایاں کردار ادا کررہا ہے۔ اس کا قیام  1875 میں عمل میں آیا ۔ انہوں نے کہا کہ مانسون کی پیشن گوئی ، جو ہماری غذائی تحفظ کی لائف لائن ہیں ، نہ صرف معیشت میں بہتری لائی ہے بلکہ مانسون کے باعث آنے والے  سیلاب اور خشک سالی سے ہونے والی  جانی نقصان کو بھی کم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ڈی مانسون  اور طوفانوں کی درست پیشن گوئی کے لیے اپنی توجہ کی مسلسل وضاحت کررہی ہے کیونکہ ہماری جی ڈی پی بنیادی طور پر زراعت پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نے حالیہ برسوں میں اپنی قطعی پیش گوئی اور بروقت انتباہ کے ساتھ ساتھ مختلف شدید واقعات جیسے طوفان ، تیز بارش ، گرج چمک ، گرمی کی لہر اور سردی کی لہر سے ہونے والے جانوں کے اتلاف  کو کم کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

وزیر موصوف نے بتایا کہ  "ابھی  پچھلے مانسون میں ، آئی ایم ڈی نے ہر 6 گھنٹےکے وقفے سے ملک کے تمام 30،000 واٹرشیڈس کے لئےفلش فلڈ گائیڈنس متعارف کرایا۔ نیپال ، بھوٹان ، بنگلہ دیش ، سری لنکا کو بھی ہر 6 گھنٹے میں فلش فلڈ گائیڈنس فراہم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے جولائی 2020 میں ممبئی کے لئے بھی سیلاب انتباہی کے شہری  نظام کا افتتاح کا ذکر کرتے ہوئے کہا  کہ اس سے ممبئی میں بھاری بارش اور سیلاب کے بہتر انتظام میں مدد کی ہے۔ انہوں  مزید کہا کہ ایسا ہی نظام چنئی میں بھی متعارف کرایا گیا اور آنے والے وقت میں اسے کولکتہ اور دہلی تک وسعت دی جا رہی ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ، "ہندوستان کا محکمہ موسمیات متعدد مقامات پر ، جدید ترین ڈوپلر ویدر رڈارس  نصب کر کے مرحلہ وارطریقے سے وسطی اور مغربی ہمالیہ میں اپنے مشاہداتی نیٹ ورک کو جدید بنا رہا ہے۔" "یہ رڈار موسم کی پیش گوئی کرنے والوں کو موسم کی شدت کی بارے میں معلومات فراہم کرے گااور  اس طرح محکمہ کی جانب سے اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش کی ریاستوں کے عوام کی فلاح و بہبود اور حفاظت کی خدمات فراہم کی جارہی ہے۔ یہ آفات سے نمٹنے والوں اور کیلاش مانسروور اور چار دھام یاترا کا سفر کرنے والے عازمین کو بھی قابل قدر تعاون فراہم کرے گا ۔

وزیر موصوف نے وضاحت کی کہ اسرو  کے اشتراک سے آئی ایم ڈی میں قائم ملٹی مشن میٹرولوجیکل ڈیٹا ریسیوینگ اینڈ پروسیسنگ سسٹم کو موسم کی شدت کی نگرانی اور پیش گوئی نیز مخصوص سیٹلائٹ پر مبنی مصنوعات کی امیجری تیار کرکے دفاعی خدمات کے شعبہ جاتی اپلی کیشنز، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ، بجلی کے شعبہ ، شہری ہوا بازی ، ریلوے ، سیاحت اور زرعی میٹرولوجیک مشاورت وغیرہ کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے اس کی بھی ستائش کی کہ برطانیہ ، امریکہ اور جاپان کے بعد ہندوستان اپنی کمپیوٹنگ طاقت میں چوتھے نمبر پر ہے اورکہا  کہ  "مجھے بتایا گیا ہے کہ ہم واحد ملک ہیں جس میں 12 کلومیٹر کے ریزولوشن کے ساتھ دو انسیمبل  ماڈل ہیں جو امکانی پیش گوئی اور شدید موسم کا انتباہ فراہم کرنے میں کر رہا ہے۔

اتراکھنڈ کے وزیر اعلی ، جناب  تریوندر سنگھ راوت اور ہماچل پردیش کے وزیر اعلی ، جے رام ٹھاکر نے موسمیاتی پیشگوئی میں آئی ایم ڈی کی عظیم خدمات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں پہاڑی ریاستوں کی جان ومال کو بچانے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ دونوں  وزراء علی نے اپنی ریاستوں کے لئے موسم کی درست اور پیشگی معلومات کی اہمیت کو اجاگر کیا کیونکہ  یہ دونوں ریاستیں زیادہ تر زراعت اور سیاحت پر منحصر ہیں۔

آئی ایم ڈی کےڈائریکٹر جنرل ، ، ڈاکٹر مرتنجے مہاپترا نے اپنے استقبالیہ خطبہ میں کہا کہ موسمیاتی طوفان ، بھاری بارش ، دھند ، گرمی کی لہر ، سردی کی لہر ، طوفان وغیرہ جیسے موسم کی پیش گوئی کی درستگی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ پچھلے پانچ سالوں کے دوران مختلف شدید موسم کی  پیشگوئی کے بارے میں 15-40 فیصد تک کی بہتری آئی ہے۔ طوفانی بارش کا انتباہ تمام اضلاع اور 894 شہروں اور قصبوں کے لئے فراہم کیا جارہا ہے۔

اس موقع پر علوم ارضیات کی وزارت میں سکریٹری ڈاکٹر ایم راجیو ن نے مستقبل قریب میں آئی ایم ڈی  کے اہم منصوبوں کا ایک وسیع خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایگرو میٹرولوجیکل سروسز کے تحت 2025 تک 660 ڈی اے ایم یوز قائم کرنے اور 2020 میں 2،300 بلاکس سے بڑھا کر 2025 میں 7000 بلاکس بنانے کا ہدف ہے۔ 2022 تک 70 ملین کاشتکاروں اور 2025 تک 100 ملین کسانوں کا احاطہ کیا جائے گا۔ 43 ملین سے زیادہ کسانوں نے اپنی زرعی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کے لئے موبائل کے ذریعے معلومات حاصل کرنے  کے لئے رکنیت حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتباہی اور مشاورتی خدمات کاشتکاروں اور ماہی گیروں کو اپنی معیشت میں بہتری لانے میں مدد فراہم کررہی ہیں جیسا کہ نیشنل سینٹر فار اپلائڈ اکونومک ریسرچ کے ایک تازہ سروے سے پتہ چلا ہے۔

ڈبلیو ایم او نے آئی ایم ڈی کی مختلف سرگرمیوں جیسے 100 سال سے زیادہ عرصے کے مسلسل مشاہدات کو تسلیم کیا ہے ۔ اب تک ملک میں تقریبا  12 رصدگاہوں کو صد سالہ اسٹیشنوں کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ آئی ایم ڈی نے طوفان امپھا کی درست پیش گوئی کے لیے اقوام متحدہ، صدر جمہوریہ ہند اور مغربی بنگال اور اڈیشہ کی حکومتوں سے داد حاصل کی۔ اور مہاراشٹر حکومت کی جانب سے نساگرا طوفان کی درست پیش گوئی اور ممبئی فلڈ وارننگ سسٹم کے لیے آئی آیم ڈی کی ستائش کی ہے۔

اس موقع پر مختلف ریاستوں کے عہدیداروں ، سائنس دانوں اور آئی ایم ڈی اداروں کو ایوارڈ اور توصیفی اسناد دینے کا بھی اعلان کیا گیا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (م ن ۔ رض (

U-433


(Release ID: 1689120) Visitor Counter : 212


Read this release in: Tamil , English , Hindi , Manipuri