مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل نے مرکزی کابینہ کے ذریعہ   بحالی منصوبہ کی منظوری کے  ایک سال کے اندر  ای بی آئی ٹی ڈی اے کو مثبت بنایا


دونوں تنظیموں کو توقع ہے کہ   20-2019 کے مقابلے میں اپنے نقصانات کو  پچاس فی صد کم کرسکیں گے

ٹیلی مواصلات کے وزیر جناب روی شنکر پرسادکے تحت ، بی ایس این ایل  نے ایک مرتبہ پھر 16-2015 کے بعد   ای بی آئی ٹی ڈی اے کو  مثبت   بنایا ہے

Posted On: 11 JAN 2021 5:50PM by PIB Delhi

نئی دہلی،11  جنوری  2021/      پانچ سال قبل ، مرکزی وزیر روی شنکر پرساد کے تحت ، بی ایس این ایل کی آمدنی میں اضافے اور تنخواہ ، انتظامی ، ملازمین کے معاوضے اور دیگر فوائد میں اخراجات پر قابو پانے کی صلاحیت نے ای بی آئی ٹی ڈی اے کو 16-2015 میں بڑھا کر 3855 کروڑ روپئے کردیا جو 15-2014 میں 672 کروڑ روپے تھااور اب کچھ پریشان کن سالوں اور بحالی پیکیج کے بعد بی ایس این ایل ایک بار پھر منافع کی راہ پر گامزن ہے۔

حکومت ہند نے عوامی خدمت اور انصاف کےلیےبی ایس این ایل کی بحالی کا عہد کیا اور پی ایس یو کی حمایت کے لئے  پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بہت بحث و مباحثے کے بعد امدادی پیکیج دیئے ۔ وزیر ٹیلی مواصلات روی شنکر پرساد نے نومبر 2019 میں سوالیہ وقت کے دوران ایوان زیریں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ، "ہم بی ایس این ایل کی بحالی اور اسے منافع بخش بنانے جارہے ہیں۔

اب بحالی منصوبے کے ایک سال کے اندر  ریاستی ملکیت والے ادارے بھارت سنچارنگم لمیٹیڈ (بی ایس این ایل)  اور مہانگر ٹیلی فون نگم لمیٹیڈ  (ایم ٹی این ایل) نے اس مالی سال کے لئے پہلے 6 ماہ میں ای  بی آئی  ٹی ڈی  کو مثبت بنادیا ہے جبکہ  بی ایس این ایل کے  لئے ای بی آئی ٹی ڈی اے، ستمبر 2019 میں ختم ہونے والے نصف سال میں منفی  3596 کروڑ روپے کے کاروبار سے بڑھ کر مثبت 602 کروڑ روپے  ایم ٹی این ایل کے لئے اسی طرح ستمبر 2019 میں اعدادوشمار منفی 549 کروڑ روپے تھے  جو بڑھ کر موجودہ اعدادوشمار  میں مثبت 276 کروڑ روپے ہوگئے۔محکمہ  ٹیلی مواصلات (ڈی او ٹی)  ذرائع کے مطابق  توقع کی جاتی ہے کہ دونوں تنظیموں کے حسارے میں 20-2019 کے مقابلے میں 50 فی صد تک کی کمی ہوگی۔

 بہتر کارکردگی کی وجوہات میں رضاکارانہ ریٹائرمنٹ اسکیم (وی آر ایس) (بی ایس این ایل کی تقریباً 50فی صد افرادی قوت اور ایم ٹی این ایل کی 75 فی صد کمی)  کی وجہ سے اجرت کے بل میں زبردست کمی شامل ہے۔ اسی طرح اہم بات یہ ہے کہ  بی ایس این ایل اپنی آمدنی کو برقرار رکھنے اور دوسرے اخراجات میں کمی کرنے کے قابل تھا۔ بی ایس این  ایل تیزی سے فائبر ٹو دی ہوم (ایف ٹی ٹی ایچ) کنکشنوں میں توسیع کررہا ہے اور ڈی ٹی او کے ذریعہ اس پیش رفت کی سخت نگرانی کی جارہی ہے۔ موبائل حصے میں لڑائی  کے ذریعہ شائع کردہ اعدادوشمار کے مطابق  اکتوبر 2020 میں مارکیٹ شیئر میں 10.36 فی صد اضافہ ہوا ہے۔  اس مالی سال کے دوران موبائل  سیکشن میں بی ایس این ایل نے 10 ملین سے زیادہ نئے صارفین کو شامل کیا ہے۔  اس سے کیش لیس لین دین کی حکومت  کی ڈیجیٹل انڈیا کی مہم  کو بھی فروغ ملا ہے۔ کیونکہ گزشتہ  مالی سال کے بعد دسمبر 2020 میں آن لائن لین دین میں 43 فی صد  کا اضافہ ہوا ہے۔ 

قابل ذکر ہے کہ مرکزی کابینہ نے اکتوبر 2019  میں بی ایس این ایل/ایم ٹی این ایل  کے لئے تجدیدنو کی منظوری دی تھی جس میں وی آر ایس ، 4 جی اسپیکٹرم کے لئے معاونت  کور اور غیر کور اثاثوں سے رقم کمانے (مونٹائزیشن)بانڈز  کے لئے خود مختار گارنٹی اور قلیل  مدت میں بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل کا انضمام شامل ہے۔

بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل نے بانڈ روٹ سے بڑی کامیابی کے ساتھ رقم اکٹھی کی ہے۔ ایم ٹی این ایل کی حالیہ بانڈ آفر میں ، ایشو 3 بار سے زیادہ اور بی ایس این ایل کے لئے 2 بار سے زیادہ سبسکرائب کیا گیا تھا۔ محکمہ اطلاعات کے ذرائع کے مطابق ایم ٹی این ایل / بی ایس این ایل 20-2019 میں بنیادی اور نان کور اثاثوں سے 1830000 کروڑ روپے کی رقم کمانے میں کامیاب رہی ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ یہ اعدادوشمار  رواں سال میں3000 کروڑ روپے سے زیادہ ہوگا۔   اس ضمن میں ، ڈی آئی پی اے ایم کے راستے سے نیلامی کے لئے 6 پراپرٹیوں کی منظوری متوقع ہے۔

بی ایس این ایل اپنے ٹاوروں کو لیز پر دے کر اپنے ٹاور اثاثوں سے رقم  حاصلکر رہا ہے۔ اس نے پچھلے سال میں  1018 کروڑ روپے کی رقم  کمائی اور ٹاور کے کرایہ سے حاصل ہونے والی آمدنی کو محفوظ بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ بی ایس این ایل ٹاورز میں فائبر کنیکشن کی 70 فیصد سے زیادہ میں انفرادیت ہے جو انہیں ٹی ایس پی کے لئے انتہائی دلکش بنا دیتے ہیں۔ نجی ٹی ایس پیز اور بی بی این ایل کو لیز پر دے کر فائبر کی نگرانیرقم کمائی کی گئی ہے۔ اس نے 2 لاکھ کلومیٹر آف او سی کو  18000روپےکے فی کلومیٹرحساب سے کرایہ پر دے دیا ہے۔  ۔ ہر سال 360 کروڑ روپے کی آمدنی حاصل ونے ک ی امکان ہے۔

جیسے کہ 4 جی خدمات کا تعلق ہے ، محکمہٹیلی مواصلاتکے مطابق یہ پوزیشن بالکل واضح ہے کہ 4 جی کے لئے بنیادی نیٹ ورک مکمل طور پر ہندوستان میں بنایا جائے گا۔ محکمہٹیلی مواصلاتکے ذرائع کے مطابق ، بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل اسٹریٹجک اثاثے ہیں ، اور یہ ٹیلی کام کے شعبے میں ہندوستانی صنعت کاروں کو ایک بہت بڑا محرک فراہم کرے گا۔

یہ قابل ذکر ہے کہ ہندوستانی موبائل مواصلات مارکیٹ میں اب صرف 4 کھلاڑی موجود ہیں جن میں سے 3 نجی شعبے میں ہیں اور چوتھا بی ایس این ایل / ایم ٹی این ایل کمبائن ہے۔ تار لائن یا لینڈ لائن لائن طبقہ میں ، بی ایس این ایل / ایم ٹی این ایل کا اب بھی ملک بھر میں کافی نیٹ ورک کے ساتھ تقریبا 50 فیصد حصہ ہے۔پی ایس یو ایس فائبر پر خدمات کی پیش کش کرکے اور اس کو ایف ٹی ٹی ایچرابطوں کے ساتھ منسلک کرکے اس طاقت کو فائدہ اٹھانے کے لئے پر امید ہیں۔

 

ش ح۔ ش ت۔ج

Uno-284

 



(Release ID: 1687864) Visitor Counter : 219


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil