بجلی کی وزارت

توانائی کی وزارت نے بی ای ای کے اشتراک سے 30ویں قومی توانائی تحفظ ایوارڈ تقریب کا انعقاد کیا


توانائی کے وزیر جناب آر کے سنگھ نے ایوارڈس پیش کئے

Posted On: 11 JAN 2021 6:29PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  11/جنوری 2021 ۔ توانائی کی وزارت نے بیورو آف اینرجی ایفی شینسی (بی ای ای) کے اشتراک سے 30ویں قومی توانائی تحفظ ایوارڈس (این ای سی اے) تقریب کا انعقاد کیا۔ توانائی اور جدید و قابل تجدید توانائی (آزادانہ چارج) اور فروغ ہنرمندی و صنعت کاری کے وزیر مملکت جناب آر کے سنگھ اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ اس سال کووڈ کی وبا کے پیش نظر تقریب کا انعقاد ایک ہائبرڈ تقریب کے طور پر کیا گیا، جس کی ترسیل وگیان بھون سے کی گئی۔ ملک بھر کے حصص داروں اور ایوارڈ یافتگان نے اس میں ورچول پلیٹ فارم کے ذریعے شرکت کی۔ اس تقریب میں اینرجی ایفی شینسی کے تعلق سے حاصل کردہ فتوحات پر مبنی ایک ورچول نمائش بھی شامل تھی۔ مختلف صنعتوں اور شعبوں سے تعلق رکھنے والے فاتحین کو ایوارڈ پیش کیے گئے۔ تقریب کے دوران ایئر کمپریسرس اور الٹرا ہائی ڈیفینیشن (یو ایچ ڈی) ٹی وی کے لئے رضاکارانہ بنیاد پر اسٹینڈرڈس اینڈ لیبلنگ پروگرام کا آغاز کیا گیا۔ اس موقع پر ایس اے اے ٹی ایچ ای ای (اسٹیٹ – وائز ایکشنز آن اینوول ٹارگیٹس اینڈ ہیڈویز آن اینرجی ایفی شینسی) کا بھی آغاز کیا گیا، جو کہ ریاستی سطح تک کی سرگرمیوں کے لئے اسٹیٹ ڈیزگنیٹڈ ایجنسی سے متعلق ایک پورٹل ہے۔

MP-1.jpg

جناب آر کے سنگھ نے ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ایک ساتھ مل کر ہم نے وبا کے دوران مشکل مراحل سے نمٹا۔ توانائی کا شعبہ لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران کام کرتا رہا۔ اینرجی ایفی شینسی نہ صرف دنیا کے لئے بہتر ہے بلکہ کمپنیوں اور صنعتوں کے لئے بھی بہتر ہے۔ ہمارے ملک میں فی کس اخراج اور فی کس توانائی کی کھپت سب سے کم ہے۔ اس کے باوجود ملک نے آب و ہوا کی تبدیلی سے پیدا شدہ عالمی خطرات سے نمٹنے کے لئے اولو العزمی پر مبنی عہد بستگی کی ہے۔ ہمارا ملک 2005 کی سطح کے مقابلے میں 2030 تک اخراج کی شدت کو کم کرکے 33-35 فیصد تک لانے کا ہدف رکھتا ہے۔ یہ سی او پی 21 کے تحت کی گئی عہد بستگی کا ایک جزو ہے۔ وزیر اعظم کے ویژن کا مقصد کلائمیٹ میٹی گیشن ہدف کا حصول ہے، جس کے تحت قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کو 2030 تک بڑھاکر 450 گیگاواٹ کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ اینرجی ایفی شینسی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انھوں نے ایک ’علم بردار‘ کے طور پر بی ای ای کے ذریعے نافذ کی جارہی اسکیم پرفارم، ایچیو اینڈ ٹریڈ (پی اے ٹی) کو اجاگر کیا، کیونکہ اس اسکیم نے نہ صرف ملک میں اپنے وعدے کی تکمیل کی ہے بلکہ دیگر متعدد ملکوں میں بھی دلچسپی پیدا کی ہے۔ انھوں نے خصوصیت کے ساتھ پی اے ٹی سائیکل II کے اثرات کا ذکر کیا جس نے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی لاکر اسے 61 ملین ٹن کردیا ہے۔

جناب سنجیو نندن سہائے، آئی اے ایس، سکریٹری (توانائی) نے اس موقع پر ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو مبارک باد دی اور سبھی انڈسٹری پلیئرس اور رفقائے کار کا توانائی کے تحفظ کے سلسلے میں اپنی کوششیں کرنے کے لئے شکریہ ادا کیا۔ این ای سی اے کی تقریب میں متعدد شعبوں سے تعلق رکھنے والی 57 یونٹوں کو ایوارڈ سے نوازا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ اس سال این ای سی اے 2020 میں 409 یونٹوں نے حصہ لیا اور اجتماعی طور پر 3007 ملین یونٹ کی بچت کی اور ساتھ ہی ساتھ تھرمل اینرجی کی بھی قابل ذکر مقدار میں بچت کی، جس کا نتیجہ 1503 کروڑ روپئے کی بچت کی شکل میں سامنے آیا۔ توانائی کی وزارت نے اینرجی انٹینسیو ایم ایس ایم ای شعبوں کے لئے بہت سارے تجرباتی پروجیکٹ شروع کیے، تاکہ ان کی کارکردگی بڑھائی جاسکے اور ایم ایس ایم ای کے لئے شعبہ جاتی پالیسی لائحہ عمل کا خاکہ تیار کیا جاسکے۔ زراعت اگلا اہم شعبہ ہے جس پر اینرجی ایفی شینسی کے حوالے سے توجہ مرکوز کرنی ہے۔ اینرجی ایفی شینسی ایک قومی کاز ہے، لہٰذا بھارت کو ایک اینرجی ایفی شینٹ ملک بنانے کے لئے مشترکہ طور پر کام کرنا ہے۔

ورچول تقریب کا انعقاد اس مقصد سے کیا گیا کہ معیشت کے سبھی شعبوں میں توانائی کے تحفظ کو فروغ دیا جاسکے۔ اس کے بعد صنعتی یونٹوں اور دیگر اداروں کے لئے تقسیم ایوارڈ تقریب منعقد کی گئی، تاکہ توانائی کے وسائل کے زیادہ مؤثر استعمال کے لئے مزید اقدامات کی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔

ایئر کمپریسر اور یو ایچ ڈی ٹی وی کے لئے رضاکارانہ بنیاد پر ایک اسٹار لیبلنگ پروگرام کی شروعات کی گئی اور توانائی کھپت معیارات کا نفاذ یکم جنوری 2021 سے ہوگا۔ توقع ہے کہ 2030 تک اس اقدام سے ایئر کمپریسروں کے تعلق سے 8.41 بلین یونٹ اور یو ایچ ڈی ٹی وی کے تعلق سے 9.75 بلین یونٹ کی بچت ہوگی۔

بی ای ای نے ایک مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) پورٹل تیار کیا ہے، جسے اسٹیٹ- وائز ایکشنز آن اینوول ٹارگیٹس اینڈ ہیڈویز آن اینرجی ایفی شینسی (ایس اے اے ٹی ایچ ای ای) کا نام دیا گیا ہے، جو ریاستی سطح پر توانائی کے تحفظ سے متعلق متعدد اقدامات کے نفاذ کی سمت میں ہونے والی پیش رفت کی ریئل ٹائم نگرانی کی سہولت فراہم کرے گا۔

بی ای ای کے بارے میں

بی ای ای وزارت توانائی کے تحت ایک قانونی ادارہ ہے جسے اینرجی ایفی شینسی اور کنزرویشن سے متعلق پالیسی اور پروگراموں کے نفاذ کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ ایسے اقدامات کا مقصد ہمارے ملک میں اینرجی انٹینسٹی میں کمی لانا اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنا ہے، جو کہ گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلی کے لئے ذمے دار ہے۔

ایوارڈ یافتگان کی فہرست کے لئے یہاں کلک کریں

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/Annex%201%20-%20List%20of%20Awardees.pdf

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 291

 



(Release ID: 1687817) Visitor Counter : 183


Read this release in: Tamil , English , Hindi , Punjabi