نیتی آیوگ

نیتی آیوگ نے کووڈ کے بعد دنیا میں اقتصادی ایجنڈا طے کرنے کیلئےوزیراعظم کی ماہر معاشیات کے ساتھ بات چیت کا اہتمام کیا

Posted On: 08 JAN 2021 10:54PM by PIB Delhi

نئی دلّی  ،  08 جنوری، 2021/

وزیراعظم نریندر مودی نے نیتی آیو گ کے زیر اہتمام  کووڈ کے بعد کی دنیا میں اقتصادی ایجنڈے کی شکل کا تعین کرنےکے لئے  آج  ماہر معاشیات کے ساتھ بات چیت کی۔

بات چیت میں شامل تمام  شرکاء  نےاس بات سے اتفاق کیا کہ مستقل طور پرنظر آرہے اونچے اشارے    امید سے کہیں پہلے ہی ایک  مضبوط معیشت کی بحالی کا اشارہ دے رہے ہیں۔ شرکاء نے اس  امر پر بھی اتفاق کیا کہ اگلے سال  بھارت کے سماجی اقتصادی  تغیرکو جاری رکھنے اور اس شرح نمو کو برقرار رکھنے کے لئے  تجویز کردہ مستحکم اقدامات کا شاہد بنےگا۔ بات چیت میں شامل شرکاء  نےگزشتہ کچھ سالوں میں کئے گئے مضبوط ڈھانچہ جاتی اصلاحاتی  اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے  آتم نربھر بھارت کی تعمیر میں ان کی افادیت کی حمایت کی۔ شرکاء نے ان شعبوں کے لئے بھی اپنی تجاوزیز پیش کیں جن میں مستقبل میں اصلاحات کی جانی ہیں۔ شرکاء نے اس امرپر  بھی اتفاق کیا  کہ آنے والے برسوں میں ترقیاتی ڈرائیور کی حیثیت سے بنیادی ڈھانچے پر سرکاری اخراجات کے نتیجے میں بنیادی ڈھانچے میں عوامی سرمایہ کاری سے معیشت کو نمایاں فائدہ حاصل ہوگا۔ شرکاء نے انتہائی محنت کیمینو فیکچرنگ پر بھی توجہ مرکوز کی، جس سے بھارت نے موبائل مینوفیکچرنگ کے پرڈکشن سے منسلک   مراعاتی (پی ایل آئی) اسکیم کے آغاز سے کامیابی حاصل کی ہے۔

شرکاء نے مستقبل میں  مزید مالی قدامات کے امکانات پر غور کیا اور  مالی استحکام کے لئے ایک  مقررہ اقدامات کئے جانے پر زور دیا۔ شرکاء نے مالی شعبوں میں اصلاحات پر غور و خوض کیا ۔شرکاء نے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لئے  طویل مدتی فنڈنگ کو محفوظ بنانے کے لئے امکانی آمدنی کے طور پر  گھریلو بچت  کے استعمال کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔ بات چیت میں شریک ماہرین نے  صحت عامہ  اور تعلیم کے شعبے میں سرمایہ کاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے  مانا کہ انسانی سرمایہ بھی ترقی کے ڈرائیور کے طور پر ، خاص طو پر  علمی  معیشت کےابھرنےکا امکان ہے۔

وزیراعظم نے شرکاء کے ذریعے دی گئی اہم تجاویز کی تعریف کرتے ہوئے قومی ترقی کا ایجنڈہ طے کرنے میں اس طرح کی بات چیت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ وزیراعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ کس طرح  کووڈ-19 اور اس کے بعد کے بندوبست نے اس میں شامل سبھی لوگوں کے سامنے نئے پیشہ ور چیلنج  پیدا کئے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ ایک  مالیاتی محرک کے ساتھ  حکومت نے  اصلاحات پر مبنی تحریک دینے کی کوشش کی ہے ، جنہیں زراعت  ، تجارتی کوئلے  کی کانکنی اورمحنت و مزدوروں قانونوں میں اصلاحات کے ذریعے انجام دیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے ایک خود انحصار بھارت کے لئے  اپنے نظریات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس کے  ذریعے  ہندوستانی کمپنیاں عالمی  سطح پر سپلائی چینلوں  سےمربوط ہیں، جو اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔ انھوں عالمی کساد بازاری کے باوجود اپریل اور اکتوبر کے درمیان براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 11 فیصد کے اضافے کے ساتھ، بھارت کی ترقی کی کہانی میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے  نظر آنے والے اعتماد پر خوشی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے  مستقبل میں آپٹیکل فائبر نیٹ ورک کے ذریعے  حاصل کی جانے والی اقتصادی صلاحیتوں پر  بھی روشنی ڈالی، جو بھارت کے کچھ  دور دراز کے علاقوں میں انٹرنیٹ کنیکٹی وٹی فراہم کرتا ہے۔ ملک میں بنیادی ڈھانچے کے سلسلے میں وزیراعظم نے عالمی سطح کے بنیادی ڈھانچے  کو فروغ دینے کے لئے  حکومت کی عہد بستگی کے طور پر قومی انفراسٹرکچر   نظم کی بھی جانکاری دی۔  وزیرعظم نے اپنے خطاب کے اختتام  سے پہلے کہا کہ اہداف کو حاصل کرنے کے لئے شراکت داری کی زیادہ اہمیت ہے اور اس طرح کے  مشورے وسیع تر معاشی ایجنڈے کے تعین میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

ا س بات چیت میں وزیراعظم کے علاوہ وزیرخزانہ ور وزیر مملکت برائے خزانہ موجود تھے۔ اس کے علاوہ نیتی آیوگ کے وائس چئیرمین،  وزیرمملکت (منصوبہ بندی)، رکن نیتی آیوگ، وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری،  وزیراعظم کے پرنسپل مشیر، کابینہ سکریٹری اور نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر بھی اس میٹنگ میں شریک تھے۔  بات چیت کے دوران وزارت خزانہ کے  سکریٹری، چیف اقتصادی مشیر اور پرنسپل اقتصادی مشیر  بھی موجود تھے۔

 بات چیت میں درج ذیل اہم ماہر معاشیات نے شرکت کی:

اروند پنگڑھیا، اروند ورمانی، بھئے پیتھے، اشوک لاہڑی، ابھئے بروا، الا پٹنائک، کے وی کامتھ، مونیکا ہالن، راجیو منتری، راکیش موہن، رویندر ڈھولکیا، سومیہ کانتی گھوش، شنکراچاریہ، شیکھر شاہ، سونل ورما، سنیل جین۔

*****

م ن۔ ن ر 

U NO:234



(Release ID: 1687304) Visitor Counter : 152