ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

حکومت نے ملک بھر میں انسانوں اور جنگلی جانوروں میں تصادم کے بندوبست کیلئے ایڈوائزری کو منظوری دی

Posted On: 06 JAN 2021 7:06PM by PIB Delhi

 

وائلڈ لائف (ایس سی-این بی ڈبلیوایل) کے نیشنل بورڈ کی قائمہ کمیٹی نے 5؍جنوری کو منعقداپنی میٹنگ میں ملک بھر میں انسانوں اور جنگلی جانوروں کےدرمیان جاری تصادم کے بندوبست کے لئے ایڈوائزری کو منظوری دی ہے۔ یہ ایڈوائزری انسان اور اورجنگلی جانوروں کےدرمیان جاری تصادم کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے اہم تجاویز پیش کرتی ہے اور تیزی  سے بین محکمہ جاتی مربوط اور مؤثر کارروائیاں چاہتی ہے۔

 

ایڈوائزری میں مسائل پیدا کرنے والے جنگلی جانوروں سےنمٹنے میں گرام پنچایتوں کوبااختیار بنانے کی بات کہی گئی ہے۔ جنگلی جانوروں کے تحفظ کے قانون  1972 کی دفعہ-11(1)، (بی) کے مطابق انسان اور جنگلی جانوروں کے درمیان تصادم کی وجہ سے ہونے والے فصلوں کو نقصان کے نتیجے میں فصل معاوضے کے لئے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے تحت  اور جنگلاتی علاقوں کے اندر چارے اور آبی وسائل بڑھانے کے لئے  کچھ اہم اقدامات تجویز کئے گئے ہیں تاکہ انسانوں اورجنگلی جانوروں کے درمیان تصادم کو کم کیا جا سکے۔

 

ایڈوائزری میں مقامی ؍ ریاستی سطح پر بین محکمہ جاتی کمیٹیوں کی  تشکیل کی بھی تجویز رکھی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اَرلی وارننگ سسٹم کو اپنانا، ٹول فِری ہاٹ لائن نمبروں کے ساتھ سرکل وائز کنٹرو ل روم بیریئر کی تشکیل کی بھی تجویز رکھی گئی ہے، جو24 گھنٹے ساتوں دن کی بنیاد پر آپریٹ کئے جا سکتے  ہیں۔

 

 میٹنگ کے دوران جن دیگر اہم تجاویز کو منظوری دی گئی، اُن میں راجستھان اور گجرات کے کچھ حصوں میں پائی جانے والی ایک اوسط سائز کی جنگلی بلی شامل ہے، جو معدوم ہونے والے جانوروں کی فہرست میں شامل ہے، جسے بچانے کی کوششوں  میں شامل کیا گیاہے اور اس کے لئے مالی تعاون دیا گی اہے۔ اس وقت 22 ایسے جنگلی جانوروں کی قسمیں ہیں، جنہیں معدوم ہونے والے جانوروں کے ریکوری پروگرام میں شامل کیا گیا ہے۔

 

میٹنگ کے دوران قائمہ کمیٹی نے کچھ اقدامات کے ساتھ تلنگانہ کے  مولوگو ضلعے میں جام پنوگو اور موٹلاگنڈم کے درمیان اورجام پنوگو، گووندراؤپور کے موتھاپور کے درمیان سڑک کی تعمیر کی بھی سفارش کی گئ ہے۔ قائمہ کمیٹی نے وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، دہرادون کی جانب سے کئے گئے مشورے پر کچھ تخیفی اقدامات کے ساتھ کرناٹک کے ساؤتھ ویسٹرن ریلوے کی ٹینائی گھاٹ-کاسٹرلاک-کارنازول ریلوے کو ڈبل کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔

 

میٹنگ میں جو دیگر فیصلے کئے گئے ان میں کچھ تخفیفی اقدامات کے ساتھ نیشنل سریو نہر پریوجنا کے تحت اترپردیش کے بلرامپور ضلعے میں مدھروا، ٹھاکرپور، جام دھر اور سوگاؤ، گاؤوں میں پانی کی سپلائی اور آبپاشی کی سہولت بڑھانے کے مقصد سے ایک پُل اور جھیل کی تعمیر شامل ہے اور کچھ تخفیفی اقدامات کے ساتھ تھانے ضلعے میں واشی، نوی ممبئی میں  مربوط بس ٹرمنس کے ساتھ ساتھ کمرشیئل کمپلیکس کی تعمیر کی بھی سفارش کی گئی ہے۔

*************

( م ن ۔ح ا۔  ک ا)

U. No. 171



(Release ID: 1686738) Visitor Counter : 347