سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ٹیکنالوجی پر مبنی اسٹارٹ اپس نے بھارت کو درآمدکار کی بجائے پی پی ایز تیار کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک بنانے میں اہم رول ادا کیا ہے

Posted On: 31 DEC 2020 4:26PM by PIB Delhi

نئی دہلی،31/ دسمبر ،    ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے اسٹارٹ اپس نے کم خرچ، اختراعی ٹیکنالوجیوں کو  فروغ دے کر ملک کو کووڈ -19 کے خلاف لڑنے میں عالمی طور پر خود حفاظتی سامان (پی پی ای) تیار کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک بنانےمیں اہم رول ادا کیا ہے۔

پی پی ایز مثلاً ماسک، فیس شیلڈکووڈ-19 کے خلاف لڑائی میں خصوصی حفاظتی سامان کی حیثیت رکھتے ہیں۔ یہ سامان خاص طور پر انفیکشن سے حفاظت کے لیے طبی پیشہ ور افراد استعمال کرتےہیں کیونکہ انھیں صحت سے متعلق ایمرجنسی معاملات سے نمٹنا پڑتا ہے۔ وبائی بیماری کے شروع میں بھارت  پی پی ایز درآمد کر رہا تھالیکن  بہت سی ٹیکنالوجیوں کی بدولت اسٹارٹ اپس نے حالات تبدیل کردیئے اور ملک میں اس سامان کو برآمد کرنا شروع کردیا۔ ان ٹیکنالوجیوں میں ماسک بنانے والی سستی مشینیں، کم قیمت ماسک، دوبارہ استعمال ہونے والے اینٹی وائرل اور اینٹی بیکٹیریل ماسک، حفاظتی ماسک جو خاص طور پر صحت کارکنوں کے لیے بنائے گئے ہیں، خاص اہمیت کے حامل ہیں۔

ان میں سے بہت سے اسٹارٹ اپس کی مدد کووڈ-19 کے ساتھ لڑائی کو بڑھانے کے مرکز ہیلتھ کرائسس (سی اے ڈبلیو اے سی ایچ) کے تحت سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے نے کی ہے۔ یہ نیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ بورڈ (این ایس ٹی ای ڈی بی) کی کوشش ہے۔

ممبئی میں قائم کمپنی سرل ڈیزائن سولیوشن جس نے پہلےدنیا کی سب سے پہلی پوری طرح خودکار سینیٹری نیپکین بنانے کی مشین تیار کی تھی، ان چیزوں کو مقامی طور پر تیار کرنے کے لیے اپنی مشینوں میں تبدیلی کی ہے تاکہ3 پلائی سرجیکل ماسک بنائے جاسکیں۔

پوری طرح خود کار 3پلائی ماسک بنانے والی مشین  جو  ایس ڈبلیو اے سی ایچ ایچ کہلاتی ہے، ماسک کو مقامی طور پر تیار کرسکتی ہے اور اس طرح ٹرانسپورٹیشن کے عمل سے بچا جاسکتا ہے۔ یہ کمپنی اعلیٰ معیار کے ساؤتھ انڈیا ٹیکسٹائل ریسرچ ایسوسی ایشن (ایس آئی ٹی آر اے) سے تصدیق شدہ ماسک تیار کرتی ہے جس میں  بہت کم خرچ فلٹر والے ماسک بنائے جاتے ہیں اور اس عمل میں مقامی لوگوں کو شامل کیا جاتا ہے۔

مہندرا گروپ والے یہ مشین اپنے پلانٹ میں لے گئے اور انھوں نے لاک ڈاؤن کے دوران ماسک تیار کرنا شروع کردیئے اور سپلائی چین میں مدد دی تاکہ ماسکوں کی فوری ضرورت کو پورا کیا جاسکے۔ یہ اسٹارٹ اپس اور کارپوریٹ کے تال میل کی ایک کلاسیکی مثال تھی جس نے اسٹارٹ اپس کی چستی اور اختراع کو یکجا کردیا جس کی وجہ سے کارپوریٹ وقت کی ضرورت کو پورا کرسکے۔

ان کے اختراع کی بدولت جو تقریباً 1.4 ملین ماسک تیار ہوئے ہیں انھیں سی ایس آر کے ایک حصے کے طور پر اور لوگوں سے فنڈ  اکٹھا کرنے کی مہموں کے ذریعے صف اوّل کے صحت کارکنوں مثلاً ڈاکٹروں، پولیس، نرسوں اور ضلع صحت محکموں کو عطیہ کردیا گیا ہے۔ ان میں سے ایک مشین ہریانہ میں بھیوانی کے مقام پر لگائی گئی ہے اور یہ کام ڈی ایس ٹی، سی اے ڈبلیو اے سی ایچ گرانٹ کی مدد سے کیا گیا ہے۔ اس مشین سے جو ماسک تیار کئے گئے ہیں انھیں ہریانہ اور آس پاس کی ریاستوں کے صف اوّل کے کارکنوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے۔

بنگلورو کی پرنٹالیٹکس پرائیویٹ لمیٹڈ میں انفیکشن کے خلاف تحفظ کی تین مصنوعات کو فروغ دیا ہے۔ یہ ہیں حفاظتی فیس شیلڈ،  چھوئے بغیر دروازے کو کھولنے والے اور انکیوبیشن بکس۔ چنئی کی ایچ ٹی آئی سی-آئی آئی ٹی ایم کے تعاون سے اس کمپنی نے ان مصنوعات کی تیاری کی رفتار میں اضافہ کیا ہے اور  بازار کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اس طرح اس کمپنی نے سستی، معیاری اور اچھا کام کرنے والی مصنوعات دستیاب کرائی ہیں۔سی اے ڈبلیو اے سی ایچ کی مالی مدد اور ایچ ٹی آئی سی-آئی آئی ٹی ایم کے تعاون نے کمپنی کی یہ مدد کی ہے کہ وہ اپنی مصنوعات کے ڈیزائن کی تصدیق کراسکے اور موجودہ ایم ایس ایم ای نیٹ ورک اور سپلائی چین کا استعمال کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر اپنی مصنوعات تیار کرسکے اور انھیں استعمال کرنے والوں کو فراہم کرسکے۔

فیس شیلڈ

کنٹیک لیس اسٹائلس

انکیوبیشن بکس

کووڈ-19 کے مریضوں کی جانچ کے لیے ناک یا منھ کے راستے نمونے لئے جاتے ہیں، وہ یا تو کھلی ہوا میں لئے جاتے ہیں یا ٹیلی فون بوتھ جیسے  بکس کا استعمال کرکے لئے جاتے ہیں۔کھلی ہوا میں نمونے لینے والے صحت کارکن نقصان دہ وائرس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔ دوسری طرف ٹیلیفون بوتھ قسم کے بکس میں لئے جانے والے نمونے تمام کلینیکل معاملات کے لئے مناسب نہیں ہوتے۔ اپنے آپ کو جراثیم سے متاثر کئے بغیر نمونے لینے والے طبی پیشہ ور افراد کی مدد کے لئے کوموفی میڈیچ نے این ٹی ماسک تیار کئے ہیں جو شفاف این 95 ماسک ہیں، جس میں مریض کو چھوئے بغیر اس کی ناک یا حلق کے راستے نمونہ لیا جاسکتا ہے۔

اسٹارٹ اپ نے اپنی این ٹی ماسک پیداوار دو مہینوں میں بڑھا دی ہے اور اب وہ یومیہ 1000 ماسک تیار کر رہا ہے۔ اس طرح کے ماسک میں تمام ضرورتوں کا خیال رکھا گیا ہے۔ان کی جانچ این اے بی سی بی سے ملحق تجربہ گاہ میں کی گئی ہے اور اس کے صحیح ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے۔

نئی دہلی میں قائم نینوکلین گلوبل نے نینو ماسک، جو این 95/ ایف ایف پی2 گریڈ کا فیس ماسک ہے، تیار کیا ہے۔ اس میں نینو فائبرس کا استعمال کیا گیا ہے جو متعدی وائرس کے خلاف  بہت سرگرمی سے کام کرتاہے۔ اور اسے پہننے میں سانس لینے میں بھی کوئی دقت نہیں ہوتی۔

ایس آئی این ای، آئی آئی ٹی بومبے نے مختلف مرحلوں میں اسٹارٹ اپس کی مدد کی ہےجو سی اے ڈبلیو اے سی ایچ پروگرام میں عمل درآمد کے معاملے میں اس کی ساتھی ہے۔ اس کے علاوہ دیگر آٹھ انکیوبیشن سینٹرس انڈین ایس ٹی ای پیز  اور انکیوبیٹرس نیز  ان کی مدد کرنے والے سیٹلائٹس مرکزوں مثلاً ایف آئی آئی ٹی، آئی آئی ٹی دہلی، ایس ایچ سی، آئی آئی ٹی کانپور، ایچ ٹی آئی سی، آئی آئی ٹی مدراس، وینٹر سینٹر پونے، آئی کے پی نولیج پارک حیدرآباد، کے آئی آئی ٹی-ٹی بی آئی بھوبھنیشور نے مختلف مرحلوں میں اسٹارٹ اپس کے ساتھ تعاون کیا ہے۔

***************

م ن۔ اج ۔ ر ا   

U:8574      



(Release ID: 1685263) Visitor Counter : 137


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Telugu