وزارت خزانہ

جی ایس ٹی محصول میں کمی کو پورا کرنے کے لئے قرض کی شکل میں ریاستوں کو جاری کی گئی 6 ہزار کروڑ روپے کی نویں قسط


تمام ریاستوں اور اسمبلی والے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ابھی تک جاری کی گئی کل 54 ہزار کروڑ روپے کی رقم
یہ ریاستوں کو دی گئی 106830 لاکھ کروڑ روپے کی اضافی قرض کی اجازت کے علاوہ دی گئی رقم ہے

Posted On: 28 DEC 2020 6:15PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،28 دسمبر 2020/وزارت خزانہ نے جی ایس ٹی محصول میں کمی کی بھرپائی کے لئے ریاستوں کو  6 ہزار کروڑ روپے کی  نویں  ہفتہ وار قسط   جاری کی ہے۔  اس میں سے  پانچ لاکھ  51 ہزار  660 کروڑ روپے کی رقم    23 ریاستوں کو جاری کی گئی ہے ا ور 483.40 کروڑ روپے کی رقم  اسمبلی والے   (دہلی، جموں و کشمیر اور پڈوچیری) اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں  (یو ٹی) کو جاری کی گئی جو   جی ایس ٹی   کونسل کے ممبر ہیں۔    بقیہ پانچ ریاستوں   اروناچل پردیش،  منی پور،   ، میزورم ،ناگالینڈ  اور سکم میں جی ایس ٹی  نفاذ کے لئے محصول میں کمی نہیں ہے۔

حکومت ہند نے  جی ایس ٹی نفاذ کے لئے محصول میں 1.10 لاکھ کروڑ روپے کی تخمینہ کمی کی بھرپائی کے لئے ایک خصوصی    ادھار کھڑی  کا قیام کیا تھا۔     حکومت ہند کے ذریعہ  اس کھڑی کے ذریعہ سے  ریاستوں اور مرکز کے  زیر انتظام علاقوں کی طرف سے   قرض لیا جارہا ہے۔  ابھی تک 9 مراحل میں ادھار لیا جاچکا ہے۔ ابھی تک ادھار لی گئی رقم    ریاستوں کو  23 اکتوبر 2020  ، 22 نومبر2020،9 نومبر 2020 ، 23 نومبر 2020،  یکم دسمبر 2020،   7 دسمبر 2020، 14 دسمبر 2020 ، 21 دسمبر 2020 اور  28 دسمبر 2020 کو  جاری کی گئی تھی۔

 اس ہفتے جاری رقم    ریاستوں کو دی گئی  قرض کی  نویں قسط ہے۔    اس ہفتے    5.15508 فی صد کی شرح سودپر  رقم ادھار لی گئی ہے۔ اب تک، مرکزی حکومت   خصوصی ادھار کھڑکی کے ذریعہ 4.7488 فی صد کی   اوسط شرح سود پر   54 ہزار کروڑ روپے کا  قرض  لے چکی ہے۔

حکومت ہند نے جی ایس ٹی نافذ ہونے کے عوض میں محصول میں کمی کی بھرپائی  کےلئے  خصوصی ادھار کھڑکی   کے ذریعہ قرض دستیاب کرانے کے علاوہ    ریاستوں کو اپنے مجموعی گھریلو   پیداوار   (جی ایس ڈی پی)  کا 0.50  فی صد   اضافی رقم کی شکل میں   ادھار لینے پر   متبادل بھی   دستیاب کرایا ہے۔اس سے   ریاستوں کو اضافی   مالی  وسائل مہیا کرنے میں مدد ملے گی۔تمام ریاستوں میں   متبادل 1 کو ترجیح دی ہے۔   اس تجویز کے تحت   28 ریاستوں کو 1 لاکھ 6 ہزار 830 کروڑ روپے ( جی ایس ڈی پی کا 0.05 فی صد )  کا اضافی    قرض  دینے کی  منظوری دے دی گئی ہے۔

28 ریاستوں کو اضافی قرض کی شکل میں منظوری  اور اس کے تحت  ابھی تک  خصوصی  کھڑکی سے حاصل کی گئی رقم اور ریاستوں  میں  مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو     جاری کی گئی   رقم کی تفصیلی جانکاری  فراہم کی گئی ہے۔

 جی ایس ڈی پی کی 0.05  فی صد  کی  ریاست  کے مطابق    اضافی قرض   کی منظوری  اور خصوصی  کھڑی کے ذریعہ   فراہم کئے گئےفنڈز  ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کو 28 دسمبر 2020 تک  منتقل کی گئی رقم۔

(کروڑ روپے میں)

 

نمبر شمار

ریاست کا نام/مرکز کے زیر انتظام علاقے

ریاستوں کو جی ایس ڈی پی کے  0.05  فی صد  کے برابر  اضافی  قرض کی منظوری

ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کو  منتقل کردہ   خصوصی کھڑی کے ذریعہ دی گئی  رقم (کروڑ روپے میں)

1

آندھراپردیش

5051

1307.43

2

اروناچل پردیش

143

0.00

3

آسام

1869

562.60

4

بہار

3231

2208.94

5

چھتیس گڑھ

1792

677.04

6

گوا

446

475.12

7

گجرات

8704

5217.08

8

ہریانہ

4293

2462.12

9

ہماچل پردیش

877

971.39

10

جھارکھنڈ

1765

367.80

11

کرناٹک

9018

7019.23

12

کیرالہ

4,522

1583.88

13

مدھیہ پردیش

4746

2569.63

14

مہاراشٹر

15394

6776.23

15

منی پور*

151

0.00

16

میگھالیہ

194

63.29

17

میزورم*

132

0.00

18

ناگالینڈ*

157

0.00

19

اڈیشہ

2858

2162.29

20

پنجاب

3033

2296.12

21

راجستھان

5462

1909.72

22

سکم*

156

0.00

23

تمل ناڈو

9627

3531.02

24

تلنگانہ

5017

818.16

25

تریپورہ

297

128.10

26

اترپردیش

9703

3398.37

27

اتراکھنڈ

1405

1310.46

28

مغربی بنگال

6787

1217.14

 

میزان(اے)

106830

49033.16

1

دہلی

Not applicable

3318.01

2

جموں و کشمیر

Not applicable

1285.29

3

پڈوچیری

Not applicable

363.54

 

میزان (بی)

Not applicable

4966.84

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

  • ان ریاستوں میں جی ایس ٹی  میں نقصان کی بھرپائی صفر رہی۔

 

م ن۔ ش ت۔ج

Uno-8485

 



(Release ID: 1684276) Visitor Counter : 157