سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

نائب صدر جمہوریہ کےاختتامی خطاب سے انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول -2020 اختتام پذیر



سائنس کو عام آدمی کی اہم ضروریات کو پوری کرنی چاہئے: نائب صدر جمہوریہ
نائب صدر جمہوریہ نے ان سائنس دانوں کی ستائش کی جنہوں نے دیسی کوویڈ ویکسین کو ممکن بنایا
وبائی مرض نے ہمیں ایک اہم سبق سکھایا کہ ہمیں خود انحصارہونے کی ضرورت ہے: نائب صدرجمہوریہ
آئی آئی ایس ایف اب ایک "سائنس موومنٹ" بن گیا ہے۔ متعدد فکر انگیز منصوبوں کے ذریعے ، آئی آئی ایس ایف سائنس اور ہمارے شہریوں کے مابین گہری دلچسپی کا باعث بنتا جا رہا ہے:
ڈاکٹر ہرش وردھن
آئی آئی ایس ایف ہندوستان کے سائنس و ٹکنالوجی کا ایک متحرک اظہار ہے جو دنیا کو بھی جوڑتا ہے۔
اس فیسٹول نے بہت لمبا فاصلہ طے کیا ہے اور اب عالمی توجہ اپنی طرف راغب کررہا ہے:
ڈاکٹر ہرش وردھن

Posted On: 25 DEC 2020 7:24PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی۔25  دسمبر

  آئی آئی ایس ایف – 2020    

ایک بڑی تقریب انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول -2020 (آئی آئی ایس ایف – 2020 )آج شام کے نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو ، سائنس و ٹکنالوجی ، علوم ارضیات اور صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن، ڈاکٹر شیکھر سی منڈے ، سکریٹری ڈی ایس آئی آر اور ڈی جی ، سی ایس آئی آر اور دیگر معزز شخصیات کی موجودگی میں نائب صدر جمہوریہ کے اختتامی خطاب کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔

چار روز تک جاری رہنے والے اس پروگرام میں ہندوستان اور بیرون ملک سے لوگوں اور سائنس دانوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اپنے خطاب میں ، نائب صدر  جمہوریہ نے اس حقیقت پر خوشی کا اظہار کیا کہ ہندوستان اپنی دیسی کووڈ ویکسین  متعارف کرانے کے راستے پر ہے۔ انہوں نےان جانفشاں سائنس دانوں کی بھی ستائش کی جنہوں نے اسے ممکن بنایا ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ کورونا وائرس، اس کی دواؤں اور ویکسین کے بارے میں غلط معلومات کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس اور اضطراب پیدا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ' انفیوڈیمک'  ہماری زندگی میں سائنسی رجحانات کی اہمیت کو بھی تقویت دیتا ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا  کہ ایک شہری جو سنجیدگی سے سوچتا ہے وہ اس طرح کی غلط معلومات یا جعلی خبروں سے محفوظ رہے گا ، انہوں نے تفتیش کے جذبے کو فروغ دینے پر زور دیا۔  انہوں نے کہا کہ دواؤں اور ویکسین سے نہیں  بلکہ لوگوں کے مابین شعوری نقطہ نظر سے 'انفو ڈیمک' کو شکست دی جاسکتی ہے۔

بچپن سے ہی  سائنسی تعلیم اور سائنسی مزاج کو فروغ دینے کی ضرورت کا اظہار کرتے ہوئے نائب صدر  جمہوریہ نے کہا کہ بچوں میں ایک موروثی تجسس ہوتا ہے اور ہم اس تجسس کو کیسے چینالائز کرتے ہیں ، وہ اہم ہوتا ہے۔  اگر ہم انھیں سوالات کرنے اور تنقیدی فہم کی ترغیب دیں گے تو ، وہ پوری زندگی پراعتماد ، خود اعتماد اوربے خوف ہوجائیں گے ، انہوں نے مزید کہا کہ ‘ایک پراعتماد نسل کا مطلب ایک پراعتماد قوم ہے!‘

نائب صدر  جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ اس وبا کے ذریعہ ایک اہم سبق حاصل ہوا ہے  اور وہ سبق یہ ہے کہ ہمیں آینڈ ڈی  میں سرمایہ کاری کرنے اور خود انحصار بننے کی کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ  ہمارا خلائی پروگرام اس کی ایک عمدہ مثال ہے کہ کس طرح خود انحصاری حاصل کی جاسکتی ہے۔

(نائب صدر جمہوریہ کے مکمل خطاب کے لیے یہاں کلک کریں )

اس موقع پر ڈاکٹر ہرش وردھن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی آئی ایس ایف نے بہت طویل فاصلہ طے کیا ہے اور آگاہ کیا ہے ، "لازمی طور پر ، یہ سائنس کی وسعت کا عالم تھا۔ انہوں نے زور دے کر کہا ، "اس سمت میں از سر نو کام کرتے ہوئے کوشش اور تجربات کیے گیے اور انہیں غیر روایتی اور بسا اوقات حیران کن تجربات کے طور پر بھی انجام دیا گیا ۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ سائنس دانوں اور سائنسی نگاہ رکھنے والوں کے ساتھ عوام کو جوڑنے کے لیے وسیع طور پر تخلیقی توانائی کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔"  انہوں نےکہا کہ باعث فخر ہے کہ ، "مجھے یہ کہنا چاہئے کہ آئی آئی ایس ایف اب ایک" سائنس  تحریک "بن گیا ہے۔"آئی آئی ایس ایف مختلف فکر انگیز منصوبوں کے ذریعے سائنس اور ہمارے شہریوں کے مابین گہری دلچسپی  کا باعث بنتا جا  رہا ہے۔ "

وزیر موصوف نے کہا کہ آئی آئی ایس ایف ہندوستان کے سائنس و ٹکنالوجی کا ایک متحرک اظہار ہے جو دنیا کو بھی جوڑتا ہے۔ اس فیسٹول نے  نے بہت ہی طویل  فاصلہ طے کیا ہے اور اب عالمی توجہ اپنی طرف راغب کررہا ہے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ، "یہ انوکھا پروگرام ہے کیوں کہ اس سے طلباء ، اساتذہ ، سائنسدان ، اختراع کار ، کاریگر ، کسان ، سفارتکار ، پالیسی ساز اور یہاں تک کہ سائنس و ٹکنالوجی کے  وزراء مل کر در پیش چیلنجوں اور ان کے حل پر بات چیت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ "جب گذشتہ برسوں میں آئی آئی ایس ایف  کی شکل،  سائز اور ان کے اثرات پر بڑے پیمانے پر غیر معمولی نشو ونما  پر غور کرتے ہیں تو یہ حقیقتاً قابل فخر بات ہے۔"

 سائنس اور سائنس دانوں کے کردار کے بارے میں تفصیلی ذکر کرتے ہوئے ، ڈاکٹر ہرش وردھن نے ایک مثال کے ساتھ وضاحت کی کہ "ویکسین کو  ریکارڈ رفتار سے تیار کیا جا رہا ہے ۔ سارس-2 سبھی ایلپیٹوجنزکی  ایک انتہائی اہم خصوصیت میں سے ایک ہوگی ، اور اس پر اختراع سے دیگر وائرس کے بارے میں سمجھنے نہ صرف اضافہ ہوگا بلکہ یہ کسی آئندہ وبا سے نپٹنے کے معاملے میں دنیا کو اور بھی اہل بنائے گا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ پوری دنیا کے سائنسدانوں کی مثالی اور باہمی تعاون کے ساتھ کی جانے والی کوششوں کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سائنس اور اس کی جانکاری کو شیئر کرنے کی ایک انوکھی مثال  رہی ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ کووڈ -10 وبا سے پورے کرہ ارض کے لیے پیدا شدہ خطرات جس نے لاکھوں لوگوں کی زندگی کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا، ایسی صورتحال پر غور و فکر کرتے ہوئے آئی آئی ایس ایف کا اس سال کا موضوع "خود انحصار ہندوستان کے لیے سائنس اور عالمی بہبود" اس نقطہ نظر سے انتہائی موزوں تھا اور انسانیت کے لیے انتہائی بحران کی گھڑی میں ہندوستانی سائنسدانوں  کے ذریعہ منتخب کردہ موضوع بہت ہی مناسب بھی تھا۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ، "ہندوستان انٹرنیشنل سائنس فیٹیشنل 2020 کی شاندار کامیابی اس موضوع پر غور و فکر کرتے ہوئے اور بھی خاص ہو جاتی ہے کہ ابھی ہم ایک وبا کے دور سے گذر رہے ہیں ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ آئی آئی ایس ایف 2020 نے ایک بار پھر سے دکھا دیا ہے کہ سائنس ہر قسم کی رکاوٹوں کو دور کرنے اور ان پر فتح حاصل کرنے نیز تمام حالات میں ہماری مدد کرنے کا اہل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ گذرے ہوئےسال  2020 کے لیے  ایک مناسب عکاس ہے کہ ہم اسے سائنس کے سال کے طور پر جانیں۔

آئی آئی ایس ایف 2020کے انعقاد میں سی ایس آئی آر –این آئی ایس ٹی اے ڈی ایس کی ٹیم ، دیگر منتظمین وزارت سائنس ، محکمہ سائنس اور انڈین ویزن کو ان کی سخت اور انتھک کوششوں کے مبارکباد پیش کرتے ہوئے  ، ڈاکٹر ہرش وردھن نے اپنی  خواہش کا اظہار کیا کہ آئی آئی ایس ایف کا یہ سفر مسلسل جاری رہنی چاہیے اور آئندہ سال ہم اس سفر میں سائنس ، ٹکنالوجی ، جدت طرازی اور کاروبار سے منسلک مزید لوگوں کو جوڑیں گے۔

اس سال ، 9 براڈ ورٹیکلز کے تحت کل 41 تقریبا ت کا انعقاد ہوا۔ آئی آئی ایس ایف 2020 میں ، پانچ (05) گنیز ورلڈ ریکارڈ کوبھی آزمایا گیا:

آئی آئی ایس ایف 2020: ورچوئل سائنس فیسٹیول (اہم ساعتوں میں یومیہ تقریبا 2000 (

لائٹ ، شیڈو اور ٹائم ڈیوائس بنانا (5،000 طلباء(

آن لائن  ہینڈ ہائجن کا سبق اور سرگرمی (30،000 طلباء(

حفاظتی ماسک لگانا اور آن لائن عہد (30،000 طلبا(

تغذیہ اور صحت کا سبق )35،000 طلبا(

ڈاکٹر شیکھر سی منڈے ، ڈی جی۔ سی ایس آئی آر ، ڈاکٹر رنجنا اگروال ، ڈائریکٹر ، سی ایس آئی آر_این آئی ایس ٹی اے ڈی ایس  ، ڈاکٹر وجے بھٹکر ، قومی صدر ، وبھا ، شری جینت سہسرابوڈھے ، قومی آرگنائزنگ سکریٹری ، وبھا ،  وزارت سائنس و ٹکنالوجی و علوم ارضیات کی وزارتوں سکریٹریوں ، سائنسدانوں اور بین الاقوامی نمائندوں نے آن لائن پروگرام میں شرکت کی۔

                  

                       

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 (م ن ۔ رض (

U-8437

 


(Release ID: 1683843) Visitor Counter : 206


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil