سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

وگیان یاترا کے دوران جینومکس کے رول کو اُجاگر کیا گیا


اَلگپّا یونیورسٹی کے ذریعے انڈین سائنس کی تاریخ پر خصوصی لیکچر کا انعقاد

سی ایس آئی آر – این ای ای آر آئی اور وی آئی بی ایچ اے نے بھی وگیان یاترا کا انعقاد کیا

Posted On: 22 DEC 2020 6:28PM by PIB Delhi

آئی آئی ایس ایف - 2020

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0029WKU.jpg

انڈیا انٹر نیشنل سائنس فیسٹول 2020 کی  ماقابل شامل سی ایس  آئی آر -  انسٹی ٹیوٹ آف  جینومکس اینڈ  انٹیگریٹیو  بائیو لوجی (سی ایس آئی آر  - آئی جی آئی بی) ، نئی دہلی  نے  21 دسمبر 2020  کو  وگیان یاترا میں حصہ لیا۔ سی ایس آئی آر  -  آئی جی آئی بی کے  ڈائریکٹر ڈاکٹر انوراگ  اگروال نے  اس  آن لائن پروگرام کا  افتتاح کرتے ہوئے بھارتی آئین کی دفعہ -5 اے  (ایچ) ، جس میں  یہ کہا گیا ہے کہ بھارت کے ہر شہری کا  یہ فرض ہے کہ وہ  سائنسی شعور ،  انسانیت  نوازی  اور  تجسس اور بہتری  کے جذبے  کو  فروغ دیں، کی  یا د دلائی اور  اس بات پر  زور دیا کہ  کیسے  جدید  دنیا کے  متعدد  مسائل کا حل  سائنس میں  پوشیدہ ہے۔ ڈاکٹر اگروال نے زور دے کر کہا کہ  کووڈ – 19  کے خلاف  سائنسی  دنیا  کا فوری  رد عمل  بنیادی اور  اپلائڈ  کی درجہ بندی سے  ماورا  اچھے  سائنس میں  برسوں کی  سرمایہ کاری  کے سبب  آیا ۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003H1S3.jpg

 

اس پروگرام میں کلیدی خطبہ دیتے ہوئے بھارت سرکار کے پرنسپل  سائنسی  مشیر پروفیسر  کے وجے  راگھون نے  اس حقیقت کو  نمایاں کیا کہ  کیسے  ہمارے  سائنسی اداروں میں بہتات وفراوانی کووڈ – 19  کی  وبا جیسے  ہنگامی حالات میں تیز اور  ہنر مندانہ  رد عمل کے لحاظ سے ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ  کووڈ  کے بعد کے وقت میں کیسے سائنس الگ تھلگ نہیں رہ سکتا ، بلکہ اس سے صنعت اور سماج کے ساتھ  کندھے سے کندھا ملا کر آگے بڑھنا ہوگا۔ انہوں نے  مزید کہا کہ  اپنے ریسرچ کو موزوں اور  موافق  بنائے رکھنے  کے لئے  ہماری   ایک دوسرے کے ساتھ  مسلسل  بات چیت ، چیلنجوں اور  جوابی  چیلنجوں کا لین دین  اہم ہوگا۔

اس موقع پر  جینومک میڈیسن کے شعبے میں  آئی جی آئی بی کی  فتوحات پر  روشنی  ڈالنے والا  ایک  مختصر ویڈیو  دکھا  یا گیا۔ انسانی امراض کے جینو مکس پر  خصوصی  زور دینے کے ساتھ  آئی جی  آئی بی  کی  اصل توجہ جینو مکس پر  مرکوز ہے۔ 2009  میں  پہلے  بھارتی جینو کی  سکیوینسنگ سے لے کر  ایک ہزار  بھارتیوں کے جینوم کی  سکیوینسی اور  درست دوا  کے فروغ  کے لئے  بھارتی جینوم کا  ایک  حوالہ جاتی  ڈیٹا بیس  تیا رکرنا  وغیرہ  آئی جی آئی بی کی اہم فتوحات رہی ہیں۔ اس سال کے آ غاز میں جب کووڈ – 19  کی وبا  بھارت میں پھیلی تو  جینو مکس میں اس  ادارے کا اختصاص  بڑی تعداد میں کووڈ  - 19  کے نمونو ں کی  تیزی  سے  سکیوینسنگ میں  معاون  ثابت ہوا۔ سی آر  آئی ایس پی آر  - سی اے ایس  9 نظام  پر  مبنی  ایف  ای  ایل یو  ڈی اے  نامی  ایک کاغذ پر مبنی آر این اے ڈائگناسٹک سسٹم ڈیولپ کرکے سی ایس آئی آر  -  آئی جی آئی بی بھی کووڈ -19 کے خلاف جنگ میں تعاون دے ر ہا ہے۔ یہ حصول یابی سیکل سیل  انیمیا  کے  ذریعے سی آر آئی  ایس  پی  آر  - ڈئگناسٹک کو  فروغ دینے کے لئے پہلے سے  کئے  جارہے   ریسرچ  کا  نتیجہ  تھی۔  آئی جی آئی بی  اسٹیم سیل تکنیک کا استعمال کرکے سیکل سیل انیمیا  اور  تھیلیسیمیا جیسی  تناسلی (جینیٹک) امراض، جس کا ملک میں بڑے پیمانے پر پھیلاؤ ہے،  کو بھی  ٹھیک کرر ہا ہے۔ آخر میں سی ایس آئی آر  -  آئی جی آئی بی  کے ریسرچ میں  ایک جدید  سائنسی  ڈسپلن کو جنم دیا ہے، جسے آیورجینومکس کے طور پر جانا جاتا ہے۔ آیوروید میں استعمال کی جانے والی پراکرتی پر مبنی طبقہ بندی کے لئے  ایک  جینومک کوریلیٹ کی پہچان کرنے کے لئے آیوروید کے ڈاکٹروں اور  جینو مکس کے سائنس دانوں نے کئی برسوں سے  ایک ساتھ  مل کر کام کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0049EKW.jpg

بھارت میں سائنس کی تاریخ کو  فروغ دینے کے لئے  الگپّا یونیورسٹی میں  ایک  ورچوئل پلیٹ فارم کے ذریعے  انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹول (آئی آئی ایس ایف)  کے زیر اہتمام  ’’بھارتی سائنس کی تاریخ‘‘  کے موضوع پر  ایک خصوصی لیکچر کا انعقاد کیا۔ اس پروگرام کا انعقاد  نوجوانوں کے درمیان بھارتی تہذیب اور  دنیا بھر میں اس کی چھاپ کے تئیں  بیداری پیدا کرنے کے لئے کیا گیا  تھا۔ گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کے طلباء ، ریسرچرس اور  تمل ناڈو  کے شیو گنگا کے ضلع کے مختلف کالجوں، اداروں اور  اسکولوں کے طلباء سمیت  کل  600 شرکاء  اس  پروگرام میں شامل ہوئے۔

کرائی کوڑی میں واقع الگپا یونیورسٹی کے  وائس چانسلر  این راجندرن نے  اپنی تقریر میں فطرت کے خلاف  جدو جہد کی شکل میں سائنس کے فروغ کا ذکر  کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی   روشنی ڈالی کہ قدیم زمانے میں دریافت کئے گئے چرکھ سمہیتا کا استعمال 150  قسم کی  جراحت کے ساتھ شوسریٹھا کے لئے کیا جاتا تھا۔

کوئمبٹور کے  بھارتھیئر یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ایس شیو سبرامنیم نے  اپنے خصوصی خطاب میں سائنس کی  نوعیت، اقسام، شعبہ جات اور ضرورت پر زور دیا، جس کے ذریعے سائنس دانوں نے  اپنی ہنر  مندی کا استعمال شان وشوکت  یا  مٹیریل ایوارڈ کی اہمیت کی وجہ سے نہیں بلکہ  دنیا کے  کام کرنے کے  طور طریقوں کے بارے میں اپنے تجسس کی تکمیل کے لئے کیا ہے۔

چنئی میں واقع  بھارت وگیان  کے بانی  ڈاکٹر کے  ہری نے اپنے  کلیدی خطبے میں کہا کہ  عمومی نشیب وفراز جو کہ کسی بھی ملک میں ہوسکتا ہے،  کے ساتھ  بھارت  ویدک عہد سے لے کر  جدید دور تک  ایک  سائنسی  ملک کے طور پر جانا جاتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00505BR.jpg

جناب وی  پارتھ سارتھی، خزانچی ،  اریویئل سنگم،  وبھا تمل ناڈو چیپٹر نے  مہمان خصوصی کی  عزت افزائی  کی۔  پروفیسر ایچ  گرو ملیش  پربھو ، رجسٹرار الگپا یونیورسٹی نے  موضوع کا تعارف کرایا۔ پروفیسر سنجیو کمار سنگھ، نوڈل افسر الگپا یونیورسٹی  ، آئی آئی ایس ایف  2020  میں  شکریہ  کی تحریک پیش کی۔ انہوں نے اس انعقاد میں شامل شرکاء کو  آئی آئی ایس ایف – 2020  کے  اصل پروگرام میں شامل ہونے کے لئے  راغب بھی کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006PO0E.jpg

سی ایس آئی آر -  نیشنل انوائرنمنٹل انجینئرنگ  ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی ایس آئی آر  - این ای ای آر آئی)  اور  وگیان بھارتی (وبھا)  نے  سائنسی شعور کی اشاعت اور نوجوانوں کو راغب کرنے کے لئے چھٹے  انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹول  (آئی آئی ایس ایف – 2020)  اور  جگیاسا : اسٹوڈینٹ -   سائنٹسٹ  کنکٹ پروگرام کے جزو کے طور پر وگیان یاترا کا انعقاد کیا۔ وگیان یاترا کا انعقاد  سائنسی  سرگرمیوں کو ورچوئل طریقے سے پیش کرنے کے لئے کیا گیا تھا۔ اس پروگرام میں مہاراشٹر، مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ اور بھارت کے دیگر حصوں کے  کندریہ ودیالیوں، نوودیہ ودیالیوں، سرکاری اسکولوں وغیرہ  کے طلباء اور اساتذہ نے  خصوصیت کے ساتھ  حصہ لیا۔

سی ایس آئی آر  - این ای ای آر آئی  کے ڈائریکٹر ڈاکٹر  راکیش کمار نے اپنی استقبالیہ تقریر میں  کچھ دلچسپ مثالوں کا حوالہ دیا ، جس میں لوگوں اور  ماحول کی بہتری کے لئے سائنس کا استعمال  کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  اگر طلباء اختراع پسند، تخلیقی  ذہن کے ہیں اور  لنکس سے  ہٹ کر سوچتے ہیں ،تو وہ بہتر   کر سکتے ہیں۔

ڈاکٹر (محترمہ)  اتیاکپلے، سائنس داں اور سربراہ ، ڈائریکٹر ریسرچ سیل، سی ایس آئی آر  -  این ای ای آر آئی  نے  آئی آئی ایس ایف -  2020  میں  سی ایس آئی  آر – این ای ای  آر آئی کے رول کو  اجاگر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سی ایس آئی آر  - این ای ای آر آئی  ’خواتین سائنس داں اور  صنعت کار کنکلیو  ‘اور  ’صفائی ستھرائی و کچرا بندوبست ‘نامی دو  اہم پروگراموں کو  کوآرڈینیٹ کرے گا۔

آر ٹی ایم ناگ پور یونیورسٹی کے شعبہ طبعیات کے پروفیسر امیش پالی  کنڈوار نے آئی آئی ایس ایف – 2020 اور  قوم کی تعمیر میں وی آئی بی ایچ اے، ودربھ چیپٹر کے رول کے بارے میں بتایا۔ ڈاکٹر کے وی جارج،  سائنٹسٹ و سربراہ  ایئر پولیشن کنٹرول ڈویزن نے  ’’ہمارا کرہ ہوا  اور اس کی آلودگی ‘‘  کے موضوع پر سائنس سے متعلق ایک دلچسپ لیکچر دیا۔ طلباء  نے سی ایس آئی آر -  این ای ای  آر آئی  کے سائنس دانوں کے ساتھ بات چیت کی اور اپنی  سائنسی سمجھ کو  مزید بہتر بنایا۔ اس موقع پر  آئی آئی ایس ایف  کی تشہیر  سے متعلق ویڈیو اور ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے حوصلہ افزا  ویڈیو کی نمائش کی گئی۔

آئی آئی ایس ایف – 2020 کا انعقاد  کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (سی ایس آئی آر ) کے ذریعے عرضیاتی سائنس کی وزارت ، سائنس  وٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی ایس ٹی)، صحت وکنبہ بہبود کی وزارت ، بائیو ٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی بی ٹی) اور  وجنانا بھارتی (وی آئی بی ایچ اے)  کے تعاون سے کیا جار ہا ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(م ن- ا ع- ق ر)

(23-12-2020)

U-8336



(Release ID: 1682938) Visitor Counter : 192


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil