جل شکتی وزارت

شمال-مغربی بھارت کے ریگستانی علاقے میں ہائی ریزولیوشن زیر زمین پانی سے متعلق نقشہ بندی اور بندوبست کے لئے سی جی ڈبلیو بی اور سی ایس آئی آر-ین جی آر آئی کے درمیان میمورنڈم آف ایگریمنٹ

Posted On: 21 DEC 2020 6:47PM by PIB Delhi

جل شکتی وزارت کے سینٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ(سی جی ڈبلیو بی)یعنی زیر زمین پانی کے مرکزی بورڈ اور سی ایس آئی آر –این جی آر آئی کے درمیان آج ایک میمورنڈم آف ایگریمنٹ (ایم او اے)پر دستخط کئے، تاکہ زیر زمین پانی سے متعلق نقشہ بندی کے پروگرام (ایکیوفر میپنگ پروگرام)کے تحت راجستھان، گجرات اور ہریانہ ریاستوں کے کچھ حصوں میں ایڈوانسڈ ہیلی بورن جیوفیزیکل سروے اور دیگر سائنسی مطالعات کا استعمال کیا جاسکے۔ اس ایم او اے پر سی جی ڈبلیو بی کے چیئرمین اور سی ایس آئی آر –این جی آر آئی کے ڈائریکٹر نے جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت اور سائنس و ٹیکنالوجی ، صحت و کنبہ بہبود اور ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن کی موجودگی میں نئی دہلی میں دستخط کئے گئے۔

 

003.jpg

 

پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کے تحت راجستھان کے مغربی ریگستانی علاقے (بیکانیر، چورو، گنگانگر، جالور، پالی، جیلسمیر، جودھ پور اور سیکر اضلاع کے کچھ حصوں پر محیط)کے 65500مربع کلومیٹر ، گجرات کے 32000مربع کلومیٹر ریگستانی علاقوں (راجکوٹ، جام نگر، موربی، سریندر نگر اور دیوبھومی دوارکا اضلاع پر محیط)اور ہریانہ کےتقریباً 2500مربع کلو میٹر(کروشیتر اور یمنا نگر اضلاع پر محیط)سمیت تقریباً ایک لاکھ مربع کلو میٹر کا احاطہ کیا جائے گا، جس کی تخمینہ لاگت  54کروڑ روپے ہے۔

 

004.jpg

 

مطالعہ کے اہم مقاصد میں  ہیلی بورن جیوفیزیکل مطالعات کا استعمال کرتے ہوئے ہائی ریزولیوشن زیرزمین پانی سے متعلق نقشہ بندی شامل ہے، جو مصنوعی ریچارج کے لئے سائٹس کی پہچان ، 3ڈی جیو فیزیکل ماڈل،افقی اور عمودی میدانوں سے متعلق  جیو فیزیکل تھیمیٹک میپس،ڈی-سیچوریٹیڈ اور سیچوریٹیڈ ایکیوفرز کی تقسیم  کے ساتھ اصل ایکیوفرپر مشتمل ایکیوفر جیومیٹری تازہ اور کھارے پانی والے علاقوں سے متعلق ایکیوفیر سسٹم ، پیلوچینل کی اسپیٹئل اور ڈیپتھ وائز تقسیم اور ایکیوفر سسٹم سے اس کا ربط ، مصنوعی یا  منظم ایکیوفر ریچارج کے ذریعےزیر زمین پانی کو نکالنے اور پانی کے تحفظ کے لئے مناسب  مقامات کا انتخاب، پر مشتمل ہے۔

یہ پہلی مرتبہ ہے کہ جل شکتی کی وزارت نے  ملک کے اتنے بڑے ریگستانی ؍ذیلی ریگستانی علاقوں میں زیر زمین پانی کی نشاندہی کے لئے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ توقع ہےکہ اس مطالعے سے بہت ہی کم وقت میں زیر زمین پانی سے متعلق اعدادو شمار تیار کئے جاسکیں گے اور اس سے سی جی ڈبلیو بی کو پانی کی قلت والے مذکورہ علاقوں میں زیر زمین پانی کے بندوبست سے متعلق منصوبے کو تیزی کے ساتھ حتمی شکل دیئے جانے میں مدد ملے گی۔اس مطالعے سے حاصل شدہ نتائج سے مخصوص مقامات سے متعلق مخصوص منصوبہ بندی میں بھی مدد ملے گی، جس سے پانی کی قلت والے علاقوں میں زیر زمین پانی کی سطح کو بہتر بنایا جاسکے گا اور زیر زمین پانی کے وسائل کے پائیدار بندوبست کے لئے لائحہ  عمل بھی تیار کیاجاسکے گا۔

 

م ن۔م م۔ ن ع

U NO: 8307



(Release ID: 1682610) Visitor Counter : 146


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu