کامرس اور صنعت کی وزارتہ

چاولوں کی کھیپ کو وارانسی خطے سے بھیجنے کے لئے اے پی ای  ڈی اے نے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا

Posted On: 17 DEC 2020 11:23AM by PIB Delhi

نئی دہلی،17/دسمبر 2020،  اتر پردیش کے چندولی میں گنگا کے میدانی علاقوں کی زرخیز زمین کی وجہ سے اس خطے کو غیر باسمتی چاول کے لئے چاول کے پیالے یعنی ‘اترپردیش کا دھان کا کٹورا’ کے نام سے شہرت حاصل ہے۔

وارانسی خطے سے چاول کی برآمد کے امکانات کو مدنظر رکھتے ہوئے، اے پی ای  ڈی اے نے ہندوستان کے سرکردہ برآمد کنندگان کے ساتھ ہم آہنگ کیا اور وارانسی خطے سے چاولوں کی کھیپ بھیجنے کے لئے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا ہے۔  16 دسمبر 2020 کو اس علاقہ میں چاولوں کی کھیپ کو باہر بھجوانے کی تقریب کا انعقاد سندہا ہرہوہا رنگ روڈسے ملحق سندھورہ روڈ انڈر پاس، وارانسی میں کیا گیا۔  520 میٹرک ٹن علاقائی چاول کی کھیپ کو اے پی ای ڈای اے کے چیئرمین ڈاکٹر ایم انگا متھو، وارانسی کے ڈویژنل کمشنر جناب دیپک اگروال نے پرچم دکھا کر روانہ کیا۔ اس پروگرام میں اے پی ای ڈای اے کے سکریٹری ڈاکٹر سودھانشو، اے پی ای ڈای اے کے اے جی ایم ڈاکٹر سی بی سنگھ، جوائنٹ ڈائریکٹر، زراعت، وارانسی اور ریاست کے محکمہ باغبانی اور محکمہ زراعت، محکمہ ایگری مارکیٹنگ اور ایگری غیر ملکی تجارت کے دیگر عہدیدار شریک ہوئے۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001X6FO.jpg

اس موقع پر اے پی ای ڈی اے کے چیئرمین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وارانسی خطے سے چاول کی برآمدات میں اضافے کے امکانات پر غور کرتے ہوئے اے پی ای ڈی اے وارانسی خطے سے چاول کی برآمد میں اضافہ کے لئے ایک موثر ایکشن پلان تیار کرے گی، تاکہ ہدف کے حصول کے لئے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو مقررہ مدت میں ضروری کارروائی کرنے کا اہل بنایا جاسکے۔

وارانسی کے ڈویژنل کمشنر نے بتایا کہ پیداوار کے علاقوں  کی نشاندہی، کسانوں کو مستحکم کرنے کے لئے پلیٹ فارم کی تشکیل، ایف پی اوز، برآمد کنندگان ، ایسوسی ایشنز اور دیگر اسٹیک ہولڈروں کے اشتراک سے وارانسی ڈویژن سے علاقائی چاول کے فروغ کے لئے کوششیں کی جائیں گی۔

یہ کھیپ میسرز سکھبیر ایگرو انرجی لمیٹڈ نے برآمد کی ہے، جیسا کہ بتایا گیا ہے کہ کمپنی پہلی بار وارانسی سے  520 میٹرک ٹن چاول قطر بھیج رہی ہے۔

وارانسی کے کمشنر اور اے پی ای ڈی اے کے چیئرمین کی صدارت میں ایک جائزہ اجلاس بھی ہوا، جس میں تمام متعلقہ ایجنسیوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں منصوبہ کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور تمام متعلقہ ایجنسیوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ مقررہ مدت کے دوران ایکشن پلان کے مطابق اپنی سرگرمیاں انجام دیں۔

دن کے وقت اے پی ای ڈی اے  کے چیئرمین نے راجا کا تالاب میں ایک مخدوش کمپلیکس کا دورہ کیا۔ اور اسے اے پی ای ڈی اے کے ذریعہ پیک ہاؤس کی حیثیت سے اپ گریڈ کرنے کے منصوبے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ مزید برآں، بین الاقوامی چاول ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، وارانسی کے دورے کا اہتمام بھی کیا گیا۔ اے پی ای ڈی اے کے چیئرمین نے غیر باسمتی چاول کی اقسام کی پروفائلنگ اور چاول کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی تیاری کے لئے درکار اقدامات کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔  انہوں نے آئی آر آر آئی کو یہ بھی مشورہ دیا کہ فوڈ ٹیسٹنگ لیب این اے بی ایل سے اے پی ای ڈی اے کو جلد منظوری دلوائیں، تاکہ کھانے کی مصنوعات کے نمونوں کو ٹیسٹ کے لیے کسی دوسری جگہ بھجوانے کی بجائے وارانسی میں ہی برآمدات کے لئے ان کے  ٹیسٹ کا اہتمام ہوسکے۔

بعد میں دریائے گنگا کے کنارے واقع وارانسی بندرگاہ کا بھی انہوں نے دورہ کیا۔  وارانسی کے کمشنر اور اے پی ای ڈی اے کے  چیئرمین نے بنگلہ دیش اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے لئے جہاز سے مال بھجوانے اور اس بندرگاہ سے کولکاتہ تک  ترسیل کی منصوبہ بندی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔اے پی ای ڈی اے کے  چیئرمین نے بتایا کہ دریائی بندرگاہ سے کچھ کھیپ باہر بھجوانے کی ہرممکن کوشش کی جائے گی، لیکن اس سے پہلے ریور پورٹ اتھارٹی کے ذریعے بعض تکنیکی معاملوں کا جائزہ لیا جانا ضروری ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U-8172

م ن۔   ج ق ۔  ت ع۔



(Release ID: 1681371) Visitor Counter : 156